ڈی جی مذہبی تعلیم ‘ ایجوکیشن منسٹری مدارس کیلئے قواعد وضوابطبنانے میں ناکا م : جسٹس محسن
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے ہدایات کے ساتھ درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو 6 ماہ میں مدارس ریگولیشن کے لیے قانون سازی کی تجویز بھیجنے اور ضوابط بنانے کی ہدایت کی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم مدارس کے لیے باقاعدہ قواعد وضوابط بنانے میں ناکام رہے، قانون میں دینی مدارس کے تعلیمی معیار، اساتذہ کی قابلیت، نصاب، داخلے اور امتحانی نظام کے اصول وضوابط طے کیے جائیں۔ ایچ ای سی مدارس کی ڈگریوں کی تصدیق توکر رہا ہے لیکن اس کے لیے کوئی واضح قانونی یا تعلیمی ضابطہ موجود نہیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے اس معاملے کو حل کرنے کے بجائے ایک سیاسی حکمت عملی کے تحت التوا میں رکھا ہے۔ مدارس کا تعلیمی معیار یقینی بنانے کے لیے قانون، طب، انجینیئرنگ اور نرسنگ طرز کا کوئی قانون یا ضابطہ موجود نہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ قومی سطح پرکوئی یکساں تعلیمی نظام موجود نہیں، اس وجہ سے دینی مدارس بغیر کسی قانونی نگرانی کے اپنی پالیسیوں کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ دینی مدارس سے فارغ التحصیل طلباء کو مستقبل میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مدارس کی ڈگریاں نہ توملک میں مکمل طور پر تسلیم شدہ ہیں اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر۔ ادارہ کسی مخصوص قانون کے تحت ریگولیٹ نہیں، درخواست گزار کو آئین کے آرٹیکل199 کے تحت تحفظ نہیں دیا جا سکتا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا قانون کی حکمرانی کیلئے اپنی تحریک تیز کرنے کا اعلان
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا قانون کی حکمرانی کیلئے اپنی تحریک تیز کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
ہری پور(آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے قانون کی حکمرانی کیلئے اپنی تحریک تیز کرنے کا اعلان کر دیا۔ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے سب پارٹیوں سے مل کر پلان بن رہا ہے، اختر مینگل اور سراج ترین پر جھوٹی ایف آئی آرز کی مذمت کرتے ہیں، لوگوں کے دلوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی وجہ مسنگ پرسن ہیں، چیف جسٹس سے ملاقات میں بھی مسنگ پرسنز کی بات کی تھی، آئین اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا، قانون کی حکمرانی کیلئے اپنی تحریک تیز کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت روز بروز خراب ہو رہی ہے، روپے کی قدر میں کمی سے 4 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا، ملک کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں کرپشن بڑھ گئی، گزشتہ دو سال سے ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہوئی، مزید دو کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ دو سالوں میں 20 لاکھ لوگ پاکستان سے ہجرت کر گئے، بیس لاکھ لوگوں کے جانے سے 27 ارب ڈالر کیش ملک سے چلا گیا، مسلط شدہ حکومت آئی ایم ایف سے محض ڈیڑھ ارب ڈالر مانگ رہی ہے، حکومت ہر جگہ ناکام نظر آ رہی ہے، خیبرپختونخوا کے گیارہ سو ارب ڈالر کے واجبات ہیں جو یہ ادا نہیں کر رہے۔رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ کے تحت میڈیا پر تلوار لٹکا دی گئی، ملک میں شفاف الیکشن ہی مسائل کا واحد حل ہے۔