ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان میں جدید بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر کی ترقی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

ایس آئی ایف سی پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

ہانگ کانگ کے گروپ ہچیسن پورٹس نے پاکستان میں بندرگاہوں کے جدید انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاک سعودی تجارتی تعلقات نئی بلندیوں پر

ہچیسن پورٹس گروپ کے دوبڑے ٹرمینلز 25 سال سے پاکستان میں فعال ہیں جو 5000 ملازمتیں اور 225 ارب روپے سے زائد آمدنی پیدا کر چکے ہیں۔

سرمایہ کاری کا مقصد موجودہ ٹرمینلز کی جدت، آپریشنل صلاحیت میں بہتری، لاجسٹکس کنیکٹیویٹی میں اضافہ اور جدید خودکار نظام کا نفاذ ہے۔

خودکار نظام کی بہتری میں ریموٹ کرینز، الیکٹرک ٹرکس، ڈیجیٹل گیٹ آپریشنز اور سمندری ماہرین کی تربیت شامل ہوگی۔

کراچی میں 52 ہیکٹر پر مشتمل جدید لاجسٹکس پارک کے قیام کے منصوبے، جدید سہولیات اور عالمی معیار کے انفراسٹرکچر کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایس آئی ایف سی نے پاکستان میں الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کے فروغ کے لیے اب تک کیا کردار ادا کیا؟

متوقع طور پر یہ سرمایہ کاری آئندہ 25 سالوں میں کم از کم 4 ارب ڈالر کا ریونیو فراہم کرے گی۔

ایس آئی ایف سی اپنی موثر پالیسیوں اور انفراسٹرکچر کی ترقی سے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں مصروف عمل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

port SIFC.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترقی ایف سی کے لیے

پڑھیں:

اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی نہ کرنے کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 مارچ2025ء) اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی نہ کرنے کا اعلان، مرکزی بینک کے فیصلے پر کاروباری طبقے کا مایوسی کا اظہار، اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہو گئی، ڈالر کی قیمت بھی کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پیر کے روز مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے غیر متوقع طور پر شرح سود میں مزید کمی نہ کرنے کا فیصلہ سنایا۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لیے پالیسی ریٹ کا تعین کیا گیا اور طے کیا گیا کہ آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لیے شرح سود 12 فیصد کی سطح پر برقرار رہے گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے فروری میں مہنگائی توقع سے کم رہی تاہم مہنگائی اب بھی بلند سطح پر برقرار ہے۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی نہ کرنے پر کاروباری طبقے کی جانب سے مایوسی کا اظہار کیا گیا۔

کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہو گئی۔ پیر کے روز اسٹاک مارکیٹ منفی زون میں چلی گئی اور 42 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 14 ہزار 356 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ جبکہ کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بھی کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گئی۔ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 280روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔ اںٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 10پیسے کے اضافے سے 280روپے 06پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 07پیسے کے اضافے سے 281 روپے 49 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔             

متعلقہ مضامین

  • ہاؤسنگ اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنیوالوں کو خبردار کر دیا گیا
  • غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے  چین  میں “گہرائی” سے  ترقی کرنےکا موقع آ چکا ہے ، چینی میڈیا
  • ملکی معیشت مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن
  • لندن کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے صادق خان کینز میں سرگرم
  • پاکستان کی نئی سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل نے منصوبوں کی منظوری دیدی
  • پائی نیٹ ورک کوائن کی قدر میں ایک دن میں ہی بڑی کمی، ماہرین کی بڑی پیشگوئی
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی نہ کرنے کا اعلان
  • اپوزیشن لیڈر کا حکومت کے خلا ف تحریک تیز کرنے کا اعلان
  • شافع حسین کی عمان کے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت