دوسری جانب کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ پاک افغان طورخم گزرگاہ آج 17ویں روز بھی بند ہے اور طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 3 ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک افغان طورخم گزرگاہ کھلوانے کے لیے  دونوں ممالک کے مشترکہ جرگے میں سیز فائر پر اتفاق ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق طورخم گزرگاہ پر جاری کشیدگی کم کرانے اور گزرگاہ کھلوانے کے لیے پاک افغان عمائدین پر مشتمل جرگہ ہوا جس میں  11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔ جرگہ ذرائع نے بتایا کہ 11 مارچ تک سرحد کے دونوں جانب تعمیرات پر پابندی ہوگی، جرگہ ممبران 11 مارچ کو افغان فورسز کی متنازع تعمیرات کا جائزہ لیں گے اور سرحد سے متصل تعمیرات کے تنازع حل ہونے پرطورخم بارڈر کھولا جائے گا۔ دوسری جانب کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ پاک افغان طورخم گزرگاہ آج 17ویں روز بھی بند ہے اور طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 3 ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔  کسٹم حکام کے مطابق طورخم گزرگاہ سے یومیہ 10 ہزار افراد کی آمدورفت ہوتی ہے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: طورخم گزرگاہ پاک افغان

پڑھیں:

غیر قانونی مقیم غیرملکیوں اور افغان شہریوں کیخلاف 31 مارچ کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ

غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں اور افغان باشندوں کے خلاف 31 مارچ 2025 کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق  سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی، غیر قانونی  طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر کی پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن 31 مارچ ہے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ کے بعد مقیم غیر قانونی، غیر ملکیوں اور  افغان شہریوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی،  ایسے افراد کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جائے گا، پاکستان میں مقیم تمام افغان شہریوں کو واضح ہدایات دی گئی ہے کہ وہ باعزت طور پر واپس چلے جائیں۔

سکیورٹی ذرائع کےمطابق پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے براہ راست ملوث ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے، 4 مارچ 2025ء کو بنوں کینٹ خود کش حملوں میں فتنہ الخوراج کے 16 دہشتگرد جہنم واصل کئے گئے تھے، ان ہلاک خوارجین میں افغان دہشتگرد بھی شامل تھے اور اس حملے کی منصوبہ سازی افغان سرزمین پر کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم

واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکی اور افغان سٹیزنز کارڈ ہولڈر 31 مارچ تک رضاکارانہ پاکستان چھوڑ دیں۔

وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ یکم اپریل سے تمام غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک پاکستان چھوڑنا کا حکم دیا ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آرپی) یکم نومبر 2023 سے نافذ ہے اور اب تمام غیر قانونی غیر ملکی اور اے سی سی ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ نے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی بھی یکم اپریل 2025 سے ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی، واپس جانے والے غیر ملکیوں کے لیے خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنے وعدوں اور فرائض کو پورا کرتا رہا ہے، پاکستان میں رہنے والے افراد کو تمام قانونی تقاضے پورے اور آئین کی پابندی کرنا ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کی جانب سے 22 مارچ کو مینارِ پاکستان پر جلسے کی درخواست دائر
  • خیبر: پاک افغان جرگے کی پہلی نشست ختم، 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق
  • طورخم گزرگاہ پر پاک افغان جرگہ، 11 مارچ تک سیز فائر پر اتفاق
  • پاک افغان کشیدگی: جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق
  • ایران کی جانب سے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو بے دخل کردیا گیا
  • طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دیدیا گیا
  • 31 مارچ کے بعد غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جائے گا، بڑا فیصلہ
  • غیر قانونی مقیم غیرملکیوں اور افغان شہریوں کیخلاف 31 مارچ کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ
  • افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کیلئے 31 مارچ تک کی ڈیڈ لائن