امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سفری پابندی کا حکم نامہ جاری ہونے کا امکان ہے۔

امریکی سفری پابندی میں ممکنہ طور پر شامل ممالک کے نام سامنے آگئے جن میں پاکستان، افغانستان، عراق، ایران، لبنان شامل ہوسکتے ہیں۔لیبیا، فلسطین، صومالیہ، سوڈان، شام، یمن سفری پابندی کا شکار ممالک میں ممکنہ طور پر شامل ہیں۔

علاوہ ازیں جنوبی کوریا، کیوبا، ہیٹی اور ونیزویلا پر بھی امریکی سفری پابندی عائد ہونے کا امکان ہے، مسافروں کی جانچ کا نظام ٹھیک نہ رکھنے والے ممالک پر ٹرمپ انتظایہ سفری پابندی عائد کررہی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق پابندی عائد ہونے کے بعد فہرست میں شامل ممالک کے شہری امریکا نہیں جاسکیں گے، ٹرمپ ایگزیکٹو حکم نامے کے تحت سفری پابندی عائد کرنے جارہے ہیں۔

ممکنہ سفری پابندی کے شکار ممالک کو دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا، اورنج گروپ میں شامل ممالک کے لوگ محدود تعداد میں امریکا کا سفر کرسکیں گے۔یلو گروپ کے ممالک کی حکومتوں کو مسافر جانچ کا عمل ٹھیک کرنے کے لیے دو ماہ دیے جائیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ کا مکنہ سفری پابندی کا شکار ممالک کے حوالے سے نئی پالیسی پر کام جاری ہے، ترجمان نے سفری پابندیوں پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شامل ممالک کے پابندی عائد سفری پابندی

پڑھیں:

امریکا اپنے شہری کی رہائی کے لیے متحرک، حماس سے مذاکرات کی تفصیل سامنے آگئی

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ امریکی وفد سے گزشتہ ہفتے دوحہ میں ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں امریکا نے دُہری شہریت والے یرغمالیوں میں سے ایک کی رہائی پر بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم، غزہ میں جشن

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے رہنما طاہر النونو نے کہا ہے ہماری طرف سے فلسطینی عوام کے مفاد میں لچک کا مظاہرہ کیا گیا، اور ملاقاتوں میں جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے غزہ جنگ بندی معاہدے کے مراحل پر عملدرآمد کی بات ہوئی۔

حماس رہنما نے کہاکہ ہم نے امریکی وفد کو یقین دلایا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ہم یرغمالیوں کی رہائی کے خلاف نہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ وہ نیوجرسی سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ ایڈن الیگزینڈر کی رہائی کے لیے کردار ادا کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوج مین شامل تھا، اور اسے غزہ میں حماس کی قید میں موجود آخری زندہ امریکی یرغمالی سمجھا جاتا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق توقع ہے کہ کل سے دوحہ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے اگلے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز ہو جائےگا۔

اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے وفد قطر بھیجنے کا اعلان کرچکا ہے، جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ کل سے باضابطہ بات چیت شروع ہو جائےگی۔

یہ بھی پڑھیں حماس اسرائیل معاہدہ نزدیک تر، صیہونی فوج کے حملوں میں بھی شدت

غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف بھی قطر میں ہونے والے مذاکرات میں شامل ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا امریکی یرغمالی تفصیل حماس رہائی متحرک مذاکرات ملاقات وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سفارتکار کے امریکہ میں داخل ہونے پر پابندی عائد
  • یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ پر عائد معطلی کو ختم کر دیا ہے، امریکی صدر
  • امریکی ایجنسیوں کی مدد سے کالعدم تنظیموں کی فہرست کو اپ ڈیٹ کرینگے، پاکستان
  • امریکا اپنے شہری کی رہائی کے لیے متحرک، حماس سے مذاکرات کی تفصیل سامنے آگئی
  • امریکا میں ویکیسنز بچوں میں آٹزم پھیلا رہی ہے؟ حکومت کا تحقیق کرنے کا عندیہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، سفری پابندیوں کی فہرست میں نام شامل کرنے کیخلاف کیس
  • سفری پابندیوں کی فہرست میں نام شامل کرنے کیخلاف کیس، سیکرٹری داخلہ سے بیان حلفی طلب
  • سفری پابندیوں کی فہرست میں نام شامل کرنے کیخلاف کیس، سیکریٹری داخلہ سے بیان حلفی طلب
  • یمن کے حوثیوں کی اسرائیل کو وارننگ، غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کیلیے چار دن کی مہلت