وزیراعظم سے پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات، اندورنی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی وفد کو افطار ڈنر کی دعوت دی گئی، اس موقع پر تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم سے پیپلز پارٹی کے وفد کی اندورنی کہانی سامنے آگئی، جس کے مطابق پیپلز پارٹی وفد کے مطابق وزیراعظم نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
پیپلز پارٹی وفد کے مطابق دریائے سندھ کے نظام سے مزید نہریں نکالنے سے صوبے بھر میں تشویش ہے، یکطرفہ پالیسیاں وفاق پر شدید دباؤ کا باعث بن رہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں کیا جائے گا، اس حوالے سے جلد اعلیٰ سطح اجلاس طلب کیا جائے گا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پنجاب کے مسائل کے حل کیلئے ہفتہ کو لاہور میں اجلاس ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دونوں جماعتیں مل کر متنازع معاملات حل کریں گی، اس حوالے سے اسحاق ڈار کو ٹاسک دے دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
دریائے سندھ سے نہریں نکلنے کا یکطرفہ فیصلہ، صدرمملکت نے وفاق کو خبردارکیا،بلاول
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ اپوزیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ انہیں عوامی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ آج اپوزیشن کا شورہوتا رہا اور صدر نے اپنی تقریرجاری رکھی۔
پارلیمنٹ میں گفتگوکرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ آج صدرزرداری نے تاریخی خطاب کیا ہے، آصف زرداری پہلے صدرہیں جنہوں نےآٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر نے خطاب میں حکومت کی معیشت میں بہتری کے حوالے سے تعریف کی، صدر مملکت نے مسائل کے ساتھ نشاندہی بھی کی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اپوزیشن غیرسنجیدہ ہے، اپوزیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ انہیں عوامی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپوزیشن کیلئے عوامی مسائل کا حل ان کی ترجیح نہیں ہے، اپوزیشن کا مقصد صرف اپنی سیاست چمکانا ہے، آج اپوزیشن کا شورہوتا رہا اور صدر نے اپنی تقریرجاری رکھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے انہوں نے وفاق کو خبردارکیا، دریائے سندھ سے نہریں نکلنے کے یکطرفہ فیصلے پربات کی۔
انھوں نے کہا کہ صدر نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس پالیسی کو سپورٹ نہیں کرینگے، صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس متنازع منصوبے کو ترک کریں۔