آصف زرداری اور بلاول بھٹو سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں، عمر ایوب کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے الزام عائد کیا ہے کہ آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں۔پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں صدر آصف زرداری نے ارکان پارلیمنٹ کو قومی مفاد کو بالاتر رکھنے اور ذاتی و سیاسی اختلافات پشت ڈال کر معیشت کی بحالی، جمہوریت کے استحکام اور قانون کی حکمرانی کے لیے مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔
تاہم، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کا خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا، اراکین اسمبلی کی جانب سے حکومت مخالف نعرے بازی اور احتجاج کیا گیا جس سے ایوان مچھلی بازار بن گیا جب کہ صدر مملکت نے کانوں پر ہیڈفون لگاکر اپنا خطاب جاری رکھا۔بعد ازاں، دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری خود کو صدر کہتے ہیں لیکن ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے، آصف علی زرداری نے آج کوئی اچھی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پیکا ایکٹ میں فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑے رہے، موجودہ حکومت اقتصادی طور پر ناکام ہوچکی ہے، کرپشن انتہا پر ہے اور یہ خوشیاں منا رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے، آئیں ہمارے ساتھ چلیں اور پتا کریں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 3 دن سے لاک ڈاؤن ہیں، خیبرپختونخوا میں حالات انتہائی خراب ہیں، بہادر فوجی جوان اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں جب کہ آج ہم نے بے نظیر کی تصویر کے پیچھے زرداری کی باقیات دیکھے، آج کی تقریر میں زرداری ثابت نہیں کرسکے کہ پاکستان میں جمہوریت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صاحب اپوزیشن کے چیمبر سے گزر کر نہیں گئے، وہ آج بھی متنازع صدر ہیں، ہمارا احتجاج جیسے آج تھا ہمیشہ ایسے جاری رہے گا، ہمیشہ فیصلے ایوان سے باہر ہوتے رہے ہیں، ایوان کو فوقیت نہیں دی گئی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ ایوان مکمل نہیں ہے جس کا ہم اعادہ کرچکے ہیں، ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا صوبہ کی سینیٹ میں نمائندگی ہی نہیں ہے، سینیٹ ہاؤس مکمل نہیں ہے، یہ سب غیر قانونی اقدامات ہورہے ہیں، ایسی صورتحال میں ملک کو شدید خطرات لاحق ہیں۔مشترکہ اجلاس سے قبل، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا تھا کہ مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن پرامن احتجاج کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت ہے، عید کے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے احتجاج کے آپشنز زیر غور ہیں، ہمیں عدلیہ سے انصاف کی امید ختم ہوچکی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس اپوزیشن لیڈر عمر ایوب رہے ہیں
پڑھیں:
دریائے سندھ سے نہریں نکلنے کا یکطرفہ فیصلہ، صدرمملکت نے وفاق کو خبردارکیا،بلاول
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ اپوزیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ انہیں عوامی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ آج اپوزیشن کا شورہوتا رہا اور صدر نے اپنی تقریرجاری رکھی۔
پارلیمنٹ میں گفتگوکرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ آج صدرزرداری نے تاریخی خطاب کیا ہے، آصف زرداری پہلے صدرہیں جنہوں نےآٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر نے خطاب میں حکومت کی معیشت میں بہتری کے حوالے سے تعریف کی، صدر مملکت نے مسائل کے ساتھ نشاندہی بھی کی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اپوزیشن غیرسنجیدہ ہے، اپوزیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ انہیں عوامی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپوزیشن کیلئے عوامی مسائل کا حل ان کی ترجیح نہیں ہے، اپوزیشن کا مقصد صرف اپنی سیاست چمکانا ہے، آج اپوزیشن کا شورہوتا رہا اور صدر نے اپنی تقریرجاری رکھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے انہوں نے وفاق کو خبردارکیا، دریائے سندھ سے نہریں نکلنے کے یکطرفہ فیصلے پربات کی۔
انھوں نے کہا کہ صدر نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس پالیسی کو سپورٹ نہیں کرینگے، صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس متنازع منصوبے کو ترک کریں۔