سابق سکواش کھلاڑی آفتاب جاوید انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : سکواش کے معروف سابق عالمی کھلاڑی آفتاب جاوید انتقال کر گئے،88 سالہ آفتاب جاوید انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں قیام پذیر تھے۔
60 کی دہائی میں پاکستان کے بہترین اسکواش کھلاڑیوں میں شمار کیے جانے والے آفتاب جاوید نے 3مرتبہ برٹش امیچر سکواش چیمپین شپ جیتی اور تین مرتبہ برٹش اوپن اسکواش چیمپین شپ کا فائنل کھیلا،آفتاب جاوید نے 1963 میں پہلی بار برٹش امیچر اسکواش چیمپین شپ اپنے نام کی تھی۔ اگلے دو برس مسلسل ٹائٹل جیت کر انہوں نے فتوحات کی ہیٹ ٹرک کی۔
رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر
1937 میں پیدا ہونے والے آفتاب جاوید نے 1966 میں برٹش اوپن اسکواش چیمپین شپ کے فائنل میں مصر کے ابو طالب سے مقابلہ کیا تھا،انہوں نے اگلے 2برس بھی برٹش اوپن سکواش چیمپین شپ کے فائنل میں جگہ بنائی جہاں ان کا مقابلہ برطانیہ کے جونا برنگٹن سے ہوا۔ آفتاب جاوید اسکواش کے عظیم کھلاڑی قمر زمان کے چچا تھے۔
آفتاب جاوید نے 1973 میں اپنے اخری انٹرنیشنل ایونٹ اسکاٹش اسکواش چیمپین شپ کے فائنل میں قمر زمان سے مقابلہ کیا تھا،آفتاب جاوید نے پسماندگان میں ایک صاحبزادے اور 2صاحبزادیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔
نئی مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
دریں اثنا ،سکواش لیجنڈ جہانگیر خان، قمر زمان، مقصود احمد اور گوگی علاؤ الدین سمیت دیگر نے آفتاب جاوید کی رحلت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اسکواش چیمپین شپ سکواش چیمپین شپ آفتاب جاوید نے
پڑھیں:
مصطفی نواز کھوکھر کے والد کی اسلحہ لائسنس کی درخواست انتقال کے بعد منظور
مصطفی نواز کھو کھر کے والد نواز کھو کھر مرحوم کو ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی درخواست ان کے انتقال کے بعد منظور کرلی گئی۔میڈیارپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ نے2018 میں دائر کیے گئے مقدمے کا7سال بعد فیصلہ سنا دیا ۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار نواز کھوکھر انتقال کرچکے ہیں، ان کے انتقال کے بعد ان کے ورثا نے مقدمے کی پیروی کی۔جسٹس اعظم خان نے ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے 4صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے والد مرحوم نواز کھوکھر نے بطور ایم این اے 8مارچ 1987کو اسلحہ لائسنس لیا، پاکستان آرمز رولز 41کے مطابق وہ اسلحہ لائسنس جو کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوئے تھے، عموما منسوخ تصور کیے جاتے ہیں۔فیصلے کے مطابق رکن قومی اسمبلی پر یہ اصول لاگو نہیں ہوتا،درخواست گزار کا لائسنس منسوخ تصور نہیں ہوگا،پاکستان آرم رولز کے تحت درخواست گزار کو ان کے لائسنس کی ڈپلیکیٹ کاپی فراہم کی جائے۔واضح رہے کہ درخواست گزار کی اسلحہ لائسنس کاپی 2015 میں گم ہوگئی تھی۔