جنوبی بھارتی اداکارہ رانیہ راؤ نے محکمہ ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) کے اہلکاروں پر دورانِ تفتیش ہراسانی اور تضحیک کا الزام عائد کیا ہے۔ رانیہ راؤ کو دبئی سے سونا اسمگل کرنے کے الزام میں بینگلور ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالتی سماعت کے دوران رانیہ راؤ نے دعویٰ کیا کہ تفتیش کے دوران انہیں دھمکایا اور ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ سوالات کے جواب نہ دیتیں تو اہلکار انہیں دھمکاتے اور کہتے کہ 'تمہیں پتہ ہے اگر تم نے نہ بولا تو کیا ہوگا'۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں جسمانی طور پر نقصان نہیں پہنچایا گیا لیکن زبانی بدسلوکی کی گئی جس سے انہیں شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈی آر آئی اہلکاروں کی جانب سے رانیہ راؤ کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ رانیہ راؤ دورانِ تفتیش سوالات کا جواب دینے سے انکار کرتی رہیں اور ہر بار خاموش رہتی تھیں۔

تفتیشی افسر کے مطابق رانیہ راؤ کو شواہد دکھانے اور مخصوص سوالات کرنے کے باوجود بھی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی رانیہ راؤ عدالت میں داخل ہوئیں، ان کے وکیل نے انہیں ہدایات دی تھیں کہ کیا کہنا ہے۔

ان بیانات کے بعد جج نے رانیہ راؤ کے وکلاء سے سوال کیا کہ کیا وہ ان کے بیانات پر اثر انداز ہو رہے ہیں؟ عدالتی کارروائی جاری ہے اور مزید تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رانیہ راؤ انہوں نے

پڑھیں:

گرفتار سینیٹر عون عباس بپی سینیٹ پہنچ گئے، رکنیت کا حلف اٹھا لیا

پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار سینیٹر عون عباس بپی ایوانِ بالا میں پیش ہوئے جہاں انہیں سینیٹ کے سارجنٹ ایٹ آرمز کے حوالے کیا گیا بعد ازاں انہوں نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی جس میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز بھی شریک تھے عون عباس بپی نے اپنے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا ایوان آمد کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں عون عباس بپی سے پنجاب پولیس کے رویے سے متعلق سوال کیا گیا جس پر انہوں نے جواب دیا کوئی خاص مسئلہ نہیں تھا بس 12 گھنٹے کے طویل سفر کے دوران ڈالے میں طبیعت خراب ہوئی باقی سب ٹھیک ہے ایک سوال پر انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں جس گاڑی میں لایا گیا وہ سفید رنگ کی تھی میڈیا کے ایک اور سوال پر کہ انہیں تو سینیٹ میں پیش کر دیا گیا لیکن اعجاز چوہدری کو نہیں لایا گیا کیا اس کا کوئی خاص مقصد ہے؟ اس پر عون عباس بپی نے کہا میرا خیال ہے کہ یہ گیلانی صاحب کے لیے اسپیس بنانے کی حکمت عملی ہے شاید میرے لیے سافٹ کارنر رکھا گیا ہے کیونکہ انہوں نے اصولی اقدام اٹھایا ہے اور میرے پروڈکشن آرڈر پر عمل کرکے انہیں راضی کیا گیا ہے ہماری حکمت عملی بھی جلد واضح ہو جائے گی بعد ازاں عون عباس بپی نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ان کے علاوہ نومنتخب سینیٹر اسد قاسم نے بھی حلف لیا واضح رہے کہ اسد قاسم سابق سینیٹر قاسم رونجھو کے بیٹے ہیں اور آزاد حیثیت میں سینیٹر منتخب ہوئے ہیں حلف برداری کے بعد شیری رحمن نے وقفہ سوالات مؤخر کرنے کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے لیے یورپ کا دفاع کرنے کا کوئی جواز نہیں. ایلون مسک
  • صدر زرداری کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی نے عجیب مطالبہ کیا، احسن اقبال
  • نمرہ خان نے دوسری شادی کا عندیہ دیدیا
  • عامر نے بھی 90 کی دہائی کے کھلاڑی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی
  • خواتین مردوں کی تربیت کرنے کی ذمہ دار نہیں ہیں
  • گرفتار سینیٹر عون عباس بپی سینیٹ پہنچ گئے، رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • نیلم منیر کا شوبز چھوڑنے کی افواہوں پر ردعمل
  • معروف اداکارہ نے سونا کیسے دوسرے ملک اسمگل کیا؟ اعترافی بیان نے تہلکہ مچا دیا
  • پشاور میں دو ماہ کے دوران 1100 اشتہاری گرفتار