اپوزیشن نے بد تمیزی، بد تہذیبی کی بنیاد رکھی، اب خود نشانہ بن رہے ہیں: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد(وقائع نگار) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے بدتمیزی ، بدتہذیبی کی بنیاد رکھی ہے، اس کا نشانہ اب یہ خود بن رہے ہیں۔
پارلیمنٹ میں صدر مملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے احتجاج پر سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ اس بدتمیزی اور بدتہذیبی نے کچھ نہیں دیا، یہ ایک ڈائنگ چیز ہے جو ختم ہو رہی ہے اور جلدی ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں میں شعور آگیا ہے، لوگوں کو ترقی چاہئے، لوگوں کو مسائل کا حل چاہئے، لوگوں کو مہنگائی میں کمی چاہئے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ اب اکانومی بہتر ہو رہی ہے، حالات بہتر ہو رہے ہیں، لوگوں کو سمجھ آگئی ہے کہ بدتمیزی، بدتہذیبی اور خدمت میں کیا فرق ہے۔
مریم نواز سے سوال ہوا کہ پیپلز پارٹی والوں کو مریم نواز سے تحفظات ہیں کہ ان کے پنجاب میں کام نہیں ہورہے، جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ پیپلز پارٹی والے ان سے بات کریں گے تو وہ بات کریں گی۔
Post Views: 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مریم نواز حکومت کا "موٹرسائیکل لین" کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 08 مارچ 2025ء ) مریم نواز حکومت کا "موٹرسائیکل لین" کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟ صوبائی دارالحکومت کی مصروف ترین شاہراہ پر بنائی گئی "موٹرسائیکل لین" کی وجہ سے ٹریفک مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے، حادثات میں بھی اضافہ ہو گیا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے فیروزپور روڈ پر بائیک لین کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت تین لین والی فیروزپور روڈ پر سبز نشانات کے ساتھ بائیک لین بنائی گئی تھی، لیکن سڑک پر تعمیر کردہ سخت ڈیوائیڈرز اور اینٹوں کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل اور حادثات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی جانب سے سڑک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے لیے اینٹوں کا استعمال کیا گیا تھا، جس پر موٹرسائیکل سواروں اور دیگر ڈرائیوروں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے کو سڑک کو تقسیم کرنے کے لیے اینٹوں کی بجائے "کیٹ آئیز" کا استعمال کرنا چاہیے تھا۔ شکایات اور رپورٹس کے مطابق، فیروزپور روڈ پر ٹریفک کا دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، اور حادثات کی تعداد میں بھی 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ لاہور ٹریفک پولیس نے بھی ابتدا میں ہی اس منصوبے کے خلاف تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اینٹوں کے ڈیوائیڈرز ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ کا سبب بنیں گے۔ فیروزپور روڈ کے روزمرہ استعمال کرنے والے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ سڑک پہلے ہی تنگ ہے، اور رات کے وقت ٹرکوں اور دیگر بڑی گاڑیوں کی آمد کے باعث حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بائیک لین کے لیے بنائے گئے بلاکس نے باقی دو لینز کو ٹریفک کے لیے مزید تنگ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی رفتار انتہائی کم ہو گئی ہے۔ اکثر پرانی گاڑیاں یا رکشے خراب ہو جاتے ہیں، اور انہیں سڑک کے کنارے کھڑا کر دیا جاتا ہے، جس سے ٹریفک کا بہاؤ مزید متاثر ہوتا ہے۔ فیروزپور روڈ پر گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے کے واقعات معمول بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک کی بندش جیسی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ بائیک لین بننے کے بعد ارضا کریم ٹاور سے لاہور کینال تک جانے میں لگنے والا وقت 5-10 منٹ سے بڑھ کر 20-25 منٹ ہو گیا ہے۔