اسلام آباد:

وفاقی دارالحکومت کے ایف نائن پارک کے قریب تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون نے ملزم کے ساتھ راضی نامہ کرلیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق خاتون نے عدالت میں جاکر بیان دے دیا ہے کہ معاملہ غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا۔ 

مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا اور گرفتاری کے بعد ملزم 2روزتک جسمانی ریمانڈپر پولیس کے پاس رہا، بعدازاں ملزم کو ریمانڈمکمل ہونے پر جیل بھیج دیا گیا تھا، ملزم جمال 10روزتک جیل میں بھی رہا۔ 

 پولیس ذرائع کے مطابق مدعی مقدمہ کے ساتھ صلح ہونے پر ملزم کی ضمانت ہوگئی۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ایک ویڈیو وائرل  ہوئی تھی جس میں ملزمان کو دو خواتین کو سڑک پر بالوں سے پکڑ گھسیٹے اور ان پر تشدد کرتے دکھایا گیا تھا۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسلام آباد میں عورت مارچ ریلی کا انعقاد


خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ہونے والے عورت مارچ میں مرد بھی شریک ہوئے اورخواتین کےحقوق کےلیے آواز بلند کی۔

زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نیشنل پریس کلب میں جمع ہوئیں اور اپنے حقوق کےلیے آواز اٹھائی، شرکاء نے کہا کہ حکومت نے انہیں مارچ کےلیے این او سی جاری نہیں کیا۔

مارچ میں موجود خواتین نے مختلف واقعات میں قتل ہونے والی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا، نور مقدم، قندیل بلوچ، سبین محمود اور ننھی زینب کو یاد کیا۔

عورت مارچ کی شرکاء نے نیشنل پریس کلب کے سامنے ریلی نکالی، خواتین کا مطالبہ تھا کہ ان کےحقوق کےلیے کی جانے والی قانون سازی پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: ایف نائن پارک کے قریب تشدد کا شکار خواتین اور ملزم کے درمیان راضی نامہ ہوگیا
  • اسلام آباد میں خواتین پر تشدد کا معاملہ، فریقین میں صلح، گرفتار ملزم کو رہائی مل گئی
  • اسلام آباد میں خاتون اوربیٹی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر مقدمہ درج، ملزم گرفتار
  • اسلام آباد میں خاتون اور اس کی بیٹی پر تشدد کا معاملہ، پولیس کا مؤقف سامنے آگیا
  • اسلام آباد؛ خاتون اوربیٹی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
  • وفاقی دارالحکومت میں خاتون پر تشدد؛ تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج
  • اسلام آباد میں عورت مارچ ریلی کا انعقاد
  • مریم نواز کی ڈانٹ کا نشانہ بننے والے ایم ایس میو اسپتال کا تین دن پہلے ہی استعفیٰ دینے کا انکشاف
  • بھارتی ریاست کرناٹکا میں اسرائیلی خاتون سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی