Islam Times:
2025-03-10@17:37:24 GMT

یورپ کا دفاع امریکا کیوں کرے؟ ایلون مسک

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

یورپ کا دفاع امریکا کیوں کرے؟ ایلون مسک

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی جانب سے نیٹو اور یورپی یونین کے خلاف زبانی بیانات کے باوجود یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیئن نے کہا کہ بلاک اب بھی امریکا کو اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینیئر مشیر ایلون مسک نے نیٹو سے امریکی انخلا کی حمایت کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا ہے کہ امریکا کے لیے یورپ کے دفاع کی قیمت ادا کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی جانب سے نیٹو اور یورپی یونین کے خلاف زبانی بیانات کے باوجود یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیئن نے کہا کہ بلاک اب بھی امریکا کو اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر ایکس پر ایک پوسٹ کا جواب دے رہے تھے کہ امریکا کو اب نیٹو سے نکل جانا چاہیے، ٹیسلا کے ارب پتی چیف ایگزیکٹو افسر نے کہا کہ ہمیں واقعی ایسا کرنا چاہیے۔

مسک کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) جو اپریل میں اپنی 76 ویں سالگرہ منائے گا، اس کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ ٹرمپ نے بارہا یورپی یونین پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی، اور یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ ان کی صف بندی نے یورپی حکام کو شدید پریشان کیا ہے۔ امریکی رہنما نے نیٹو کی چھتری تلے یورپ کے ساتھ امریکی سلامتی کے وعدوں کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ ارسلا وان ڈیر لیئن سے ایک نیوز کانفرنس میں پوچھا گیا کہ کیا وہ واشنگٹن کے بارے میں برسلز کے نقطہ نظر کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت محسوس کرتی ہیں؟، انہوں نے کہا واضح نہیں ہے، ہاں، ہمارے مشترکہ مفادات ہمیشہ ہمارے اختلافات سے بالاتر ہیں۔

ارسلا وان ڈیر لیئن نے عام الفاظ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں ہر چیز لین دین بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین کے اندر فوری طور پر ضرورت کا احساس بڑھ رہا تھا کیونکہ کچھ بنیادی تبدیلی آئی ہے، ہماری یورپی اقدار، جمہوریت، آزادی، قانون کی حکمرانی خطرے میں ہیں۔ امریکا کے ساتھ نیٹو ممالک کے تعلقات کے مستقبل کے بارے میں خاص طور پر پوچھے جانے پر ارسلا وان ڈیر نے کہا کہ اگرچہ اتحادی تعلقات برقرار ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے پاس آخری پیٹرن تھا، 25 سے 30 سال یہ اب بھی صحیح ہے امریکا کے تعلقات کا بدلتا ہوا لہجہ ایک بہت مضبوط ویک اپ کال ہے اور اب یورپ اپنے آپ کو وہ پوزیشن دے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔

یورپی یونین کے سربراہ نے کہا کہ یورپی یونین نے پہلے ہی واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ اس سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، جمعرات کو یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں دفاعی اخراجات کو بڑھانے کے لیے تقریبا 800 ارب یورو جمع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، جس پر واشنگٹن طویل عرصے سے زور دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتحادی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام اتحادیوں کو اپنی ذمہ داریاں اٹھانی ہوں گی۔ وان ڈیر لیئن نے مزید کہا کہ اگلے ہفتوں کے اندر، وہ یورپی یونین کے کمشنرز کا پہلا اجلاس طلب کریں گی جس میں بیرونی اور داخلی سلامتی، توانائی، دفاع اور تحقیق‘ اور سائبر سیکیورٹی، تجارت اور غیر ملکی مداخلت پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ارسلا وان ڈیر لیئن وان ڈیر لیئن نے یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک نے کہا کہ

پڑھیں:

ٹیمو اور شیئِن، کم قیمتیں لیکن بڑے ریگولیٹری مسائل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 مارچ 2025ء) محض تین سال کے مختصر عرصے میں ٹیمو، ایمازون اور دیگر مغربی آن لائن شاپنگ پلیٹ فارمز کے سامنے ایک بڑے حریف کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ تقریباﹰ دس ملین مصنوعات، جن میں کپڑے، کھلونے، الیکٹرانکس اور بیوٹی پروڈکٹس شامل ہیں، انتہائی کم قیمتوں پر فروخت کرتا ہے۔

سال 2024 کے پہلے نو مہینوں میں ٹیمو نے 40.3 بلین ڈالرکمائے، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریباً 80 فیصد زیادہ رقم ہے۔

مارچ 2023 میں YouGov کے ایک سروے کے مطابق، تقریباً 90 فیصد امریکی ٹیمو سے واقف ہیں اور ایک چوتھائی صارفین نے کہا کہ وہ دوبارہ اس پلیٹ فارم سے خریداری کریں گے۔ شیئِن فاسٹ فیشن کا بادشاہ

ایک اور پلیٹ فارم شیئِن، جو نوجوان صارفین کے لیے فاسٹ فیشن میں مہارت رکھتا ہے، ٹیمو کے ڈائریکٹ ٹوکنزیومر ماڈل کی طرز پردس سال سے فعال ہے۔

(جاری ہے)

اس نے پراڈکٹ میکر اور صارف کے بیچ کی کمپنیوں کو بائی پاس کر کے H&M اور Zara جیسے برانڈز کو فروخت میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ برطانوی بزنس اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق، 2023 میں شیئِن کی فروخت 38 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو سالانہ لحاظ سے 19 فیصد کا اضافہ تھا۔ کسٹم کے قوانین میں موجود سقم سے بے پناہ منافع

چینی پلیٹ فارمز ایک کم معروف تجارتی اصول 'ڈے مینیمس‘ سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جو امریکہ میں 800 ڈالر اور یورپی یونین میں ڈیڑھ سو یورو سے کم قیمت کی مصنوعات کو بغیر ڈیوٹی اور کم از کم کسٹم چیک کے درآمد کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

یورپی کنزیومر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر اکسٹن رینا نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''یہ تمام مصنوعات چین سے انفرادی پارسلز کی صورت میں آتی ہیں، اس لیے کسٹم حکام کے لیے ان سب کی جانچ ممکن نہیں ہے۔‘‘

مغربی ریگولیٹرز کو کئی معاملات پر تشویش ہے۔ یہ قانون بنیادی طور پر چھوٹے تحائف اور ذاتی اشیاء کے لیے بنایا گیا تھا، بڑے پیمانے پر ای کامرس کے لیے نہیں۔

غیر معیاری مصنوعات

چینی پلیٹ فارمز پر فروخت ہونے والیکئی مصنوعات حفاظتی اور ماحولیاتی معیارات پر پورا نہیں اترتیں۔ ٹوائے انڈسٹریز آف یورپ (ٹی آئی ای) کی 2023ء کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیموسے خریدے گئے 19 کھلونوں میں سے کوئی بھی مکمل طور پر یورپی یونین کے حفاظتی قوانین کے مطابق نہیں تھا، جبکہ 18 کھلونے بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے تھے۔

یورپی کاروباری اداروں کے لیے چیلنج

چینی ریٹیلرز براہ راست چین سے مصنوعات بھیج کر مغربی حریفوں سے کہیں زیادہ سستی قیمتیں فراہم کر رہے ہیں جبکہ Amazon جیسے پلیٹ فارمز کو بڑے گوداموں پر سرمایہ کاری کرنا پڑتی ہے۔ شیئِن اور ٹیمو اس خرچ سے بچ کر مارکیٹ میں اپنی گرفت مضبوط کر رہے ہیں۔

امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے کارروائی

اب واشنگٹن اور برسلز ڈے مینیمس کے قانون پر سختی کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جن میں ٹیرف اور دیگر پابندیاں شامل ہیں، تاکہ چین کی معاشی طاقت کو محدود کیا جا سکے۔

تاہم، اس پر عملدرآمد آسان نہیں۔ ٹرمپ کا یوٹرن: امریکی بندرگاہوں پر لاکھوں پارسلز کا انبار

حال ہی میں، نیویارک کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور امریکی بندرگاہوں پر لاکھوں پارسلز جمع ہو گئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی سستے چینی سامان کے لیے ڈے مینیمس استثنیٰ ختم کر دیا۔

لیکن صرف تین دن کی نوٹس پر یہ قانون لاگو کرنے کی وجہ سے، انہیں عارضی طور پر فیصلہ واپس لینا پڑا۔

وائٹ ہاؤس کا مؤقف ہے کہ جب تک نیا نظام لاگو نہیں ہوتا، یہ پابندی عارضی رہے گی۔ یورپی یونین کے اقدامات

برسلز بھی یورپی ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ 150 یورو سے کم قیمت کی مصنوعات پر ڈیوٹی کا استثنٰی ختم کریں۔ یورپی کمیشن نے 2023 میں اس تجویز پر کام شروع کیا، اور تب سے کم قیمت پارسلز کی تعداد دوگنا ہو کر سالانہ 4.6 بلین تک پہنچ چکی ہے۔

نِک مارٹن (ع ت/ا ب ا)

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے لیے یورپ کا دفاع کرنے کا کوئی جواز نہیں. ایلون مسک
  • ایلون مسک کی نیٹو سے امریکی انخلا کی حمایت، یورپ کو اپنا دفاع خود کرنا ہوگا
  • افغانستان کی وجہ سے پاکستان امریکی ریڈار پر ہے‘ ڈاکٹرعادل
  • امریکہ کو اب بھی ’اتحادی‘ کے طور پر دیکھتے ہیں، فان ڈیئر لائن
  • ٹیمو اور شیئِن، کم قیمتیں لیکن بڑے ریگولیٹری مسائل
  • تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)
  • نادرا 70 لاکھ شہریوں کے شناختی کارڈز کیوں منسوخ کرنا چاہتا ہے؟
  • مجھے نہیں یقین ضرورت پڑنے پر فرانس یا نیٹو اتحادی ہماری مدد کریں گے، امریکی صدر
  • نیٹو نے رقم خرچ نہ کی تو ہم ہر گز انکا دفاع نہیں کریں گے، ٹرمپ