امریکی صدر کے نمائندے آدم بوہلر نے حماس کے ساتھ براہ راست بات چیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کوئی "اسرائیل کا ایجنٹ" نہیں جو اس کی ہر بات مانے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی آدم بوہلر نے کہا کہ حماس سے بغیر کسی ثالث کے براہ راست بات چیت کر رہے ہیں۔

امریکی ایلچی نے مزید کہا کہ امریکی اور دیگر یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنانے کے لیے حماس کے ساتھ براہ راست مذکارات جاری رہیں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس نے پانچ سے دس سالہ جنگ بندی کی پیشکش کی ہے، جس میں وہ ہتھیار ڈال کر سیاسی طاقت سے بھی دستبردار ہو جائیں گا۔

آدم بوہلر نے کہا کہ ان مذاکرات کا مقصد صرف امریکی یرغمالیوں کی ہی رہائی نہیں بلکہ اسرائیلی سمیت دیگر ممالک کے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

امریکی ایلچی کے اس بیان پر اسرائیل نے سخت ردعمل دیا ہے اور حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر اپنی تشویش سے ٹرمپ انتظامیہ کا آگاہ بھی کیا ہے۔

جس پر امریکی ایلچی آدم بوہلر نے کہا کہ امریکی حکام کا مؤقف اسرائیل کے مفادات کے خلاف نہیں ہے اور وہ اسرائیل سے مشاورت کے بعد ہی حماس سے بات کر رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: براہ راست

پڑھیں:

مذاکرات کے نام پر دھمکیاں قبول نہیں، ایرانی سپریم لیڈر نے ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی

ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کرنے کی ٹرمپ کی تجویز کو ایران نے یکسر مسترد کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسلامی جمہوریہ کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز ایک تقریر میں کہا کہ ایران کو مذاکرات کے نام پر دھمکیاں قبول نہیں ہیں، امریکا کی مذاکرات کی پیشکش صرف اپنے مقصد کیلئے ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ دھونس سے حل نہیں ہوگا، یہ لوگ اپنی خواہشات مسلط کرنا چاہتے ہیں، ایران انکی امیدیں پوری نہیں ہونے دے گا۔

خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ نے انہیں یہ کہتے ہوئے بتایا کہ بعض غنڈہ گردی کرنے والی حکومتوں کے مذاکرات پر اصرار کا مقصد مسائل کو حل کرنا نہیں ہے بلکہ غلبہ حاصل کرنا اور اپنے مطالبات مسلط کرنا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران یقینی طور پر ان کی توقعات کو قبول نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے ایران کی قیادت کو خط لکھا ہے جس میں ان سے نیوکلیور ڈیل کے حوالے سے بات چیت کرنے کا کہا۔

صدر ٹرمپ کا خط میں کہنا تھا کہ امید ہے ایرانی قیادت بات چیت چاہتی ہے کیونکہ یہ ایران کے لیے بہتر ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہیں اس خط کی ضرورت ہے ورنہ دوسری صورت میں ہمیں پھر کچھ کرنا پڑے گا، کیونکہ اب کوئی نیا نیوکلیر ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی آمیز لہجے میں مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بات کرو یا پھر ہم کچھ کرتے ہیں، کیونکہ اب کوئی نیا نیو کلیر ہتھیار بننے نہیں دیں گے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • حماس کے ساتھ براہِِ راست ملاقات بہت مددگار رہی، مریکی سفیر ایڈم بوہلر
  • حماس کے ساتھ براہِِ راست ملاقات بہت مددگار رہی، امریکی سفیر ایڈم بوہلر
  • یقین ہے حماس کیساتھ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا جا ئیگا: ایڈم بوہلر
  • امریکا مذاکرات میں اپنےقیدیوں کی رہائی کی بات کر رہا ہے، حماس
  • غزہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے اسرائیل اپنا وفد قطر بھیجنے کے لیے تیار
  • اسرائیل کا جنگ بندی مذاکرات آگے بڑھانے کیلئے وفد دوحہ بھیجنے کا اعلان
  • مذاکرات کے نام پر دھمکیاں قبول نہیں، ایرانی سپریم لیڈر نے ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی
  • ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبات مسترد کردیے
  • ٹرمپ کی مذاکرات کی پیشکش مستر د، امریکہ کیساتھ مذاکرات مسئلے کا حل نہیں، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای