بیرون ملک جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
تھائی لینڈ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی، اب ویزے کیلئے سفارتخانے جانے کی ضرورت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تھائی لینڈ کا ای ویزا سسٹم متعارف کرادیا گیا، ای ویزا اب پاکستانی شہریوں کے لیے دستیاب ہوگا۔اب پاکستانیوں کو ویزے کیلئے سفارتخانے جانے کی ضرورت نہیں صرف آن لائن اپلائی کرنا ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سیاحتی، ٹرانزٹ اور نان امیگرنٹ ویزے باآسانی حاصل کرنے کی سہولت ہوگی اور ویزا پروسیسنگ میں صرف چودہ کام کے دن لگیں گے۔سفر سے قبل ای ویزا کا پرنٹ نکالنا ضروری ہوگا، ڈیجیٹل کاپی قبول نہیں ہوگی تاہم ای ویزا کے لئے کسی ایجنٹ کی بھی اب ضرورت نہیں۔
ای ویزا کے لئے جعلی دستاویزات جمع نہ کروانے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے، اپ لوڈ کردہ تمام دستاویزات، خاص طور پر ائیر لائن ٹکٹ اور ہوٹل کی بکنگ کا حقیقی ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔اگر کوئی دستاویز جعلی پائی گئی ہے تو ویزا کی درخواست فوری طور پر مسترد کر دی جائے گی اور درخواست گزار یا ان کے ٹریول ایجنٹ کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔تمام غیر تھائی شہری ای ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پالیسی ریٹ میں کمی کے لیے محتاط رویہ اپنانا ضروری
کراچی:اسٹیٹ بینک 10 مارچ کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، مہنگائی میں تخمینوں سے زیادہ کمی کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں کمی کا اعلان کرے گا، جو گزشتہ سال 22 فیصد تھی اور مسلسل کمی کے بعد اس وقت 12 فیصد ہوچکی ہے.
پالیسی ریٹ میں کمی یقینا معاشی بہتری میں کردار ادا کرے گی، لیکن حکومت کو پالیسی ریٹ میں کمی کرنے کیلیے محتاط رویہ اپنانے کی ضرورت ہے.
مہنگائی بے شک کم ہوئی ہے، لیکن اس کمی کی وجوہات پائیدار نہیں ہیں، پالیسی سازوں کو غلطیوں کو دہرانا نہیں چاہیے، اور پالیسی ریٹ میں بڑی کمی نہیں کرنی چاہیے.
ماضی میں 2008، 2018 اور 2022 میں ایسا کیا گیا، جس کے منفی اثرات مرتب ہوئے، پالیسی ریٹ میں معتدل کمی کی ضرورت ہے، پالیسی ریٹ میں بڑی کمی سے پہلے انفراسٹرکچرل ریفارمز کی ضرورت ہے.
ایک ذمہ دارانہ اور محتاط پالیسی کے طور پر آئندہ پالیسی ریٹ میں زیادہ سے زیادہ 50 بیسس پوائنٹس کی کمی مناسب ہوگی، اس سے پالیسی میں لچک رہے گی، معاشی اعتماد برقرار رہیگا، ماضی کے برے سائیکلز سے حفاظت رہیگی.
پاکستان کو ماضی کے تجربات سے سیکھنا چاہیے، سست اور مستحکم پالیسی قابل اعتماد اور دیرپا استحکام کا واحد راستہ ہے۔