پرائز بانڈز رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پرائز بانڈز رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر آگئی، ایسے پرائز بانڈز متعارف کئے جارہے ہیں، جن کی لین دین موبائل ایپ کے ذریعے ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت جلد ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے جا رہی ہے، جو موبائل ایپ کے ذریعے خریدے اور منظم کیے جائیں گے۔ڈیجیٹل بانڈز چوری، گمشدگی اور فراڈ کے خطرات کم کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت میں شفافیت اور لاگت میں کمی لائیں گے۔ خرید و فروخت اور انعامی رقم کی ادائیگی آسان اور مؤثر ہوگی۔
یہ بانڈز خریداری کے وقت منسلک بینک یا نیشنل سیونگز اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے، یہ زکوٰۃ سے مستثنیٰ مگر انعامی رقم قابل ٹیکس ہوگی.
خریداری کی ادائیگی لنک شدہ بینک اکاؤنٹ یا سی ڈی این ایس بچت اکاؤنٹ کے ذریعے کی جائے گی تاہم ادائیگی اور انعامی رقم براہ راست بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوگی۔ڈیجیٹل پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی ہر تین ماہ بعد ہوگی اور قرعہ اندازی کا شیڈول ہر کیلنڈر سال کے آغاز میں سی ڈی این ایس کی طرف سے اعلان کیا جائے گا۔یہ پرائز بانڈز کے خریدار خریداری کے وقت کسی نامزدگی کا تعین کر سکتے ہیں جسے بعد میں تبدیل یا منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اکاو نٹ
پڑھیں:
کورونا ویکسین لگوانے والوں کیلئےبڑا انکشاف سامنے آگیا
امریکہ(نیوز ڈیسک)امریکا کی یونیورسٹی نے ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ-19 ویکسین بعض افراد میں ”پوسٹ ویکسی نیشن سنڈروم“ (PVS) کا سبب بن رہی ہے، اس سنڈروم کے حیاتیاتی عوامل کے بارے میں زیادہ معلومات موجود نہیں، تاہم تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس سے متاثرہ افراد میں ورزش کی عدم برداشت، شدید تھکن، سن ہونے کا احساس، ذہنی دھند، بے خوابی، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، کانوں میں شور، چکر آنا، پٹھوں میں درد اور مدافعتی نظام میں تبدیلی جیسے علامات دیکھی گئی ہیں۔
عالمی وبا کے بعد سے دنیا بھر میں ہزاروں افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ ویکسین نے ان کی صحت کو طویل مدتی نقصان پہنچایا، حالانکہ یہ ویکسین لاکھوں جانیں بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوئی۔ تاہم، خاص طور پر پی وی ایس پر زیادہ تحقیق نہیں کی گئی، جسے ییل یونیورسٹی کی ماہرِ امیونولوجی، ڈاکٹر اکیوکو ایواساکی مزید تحقیق کے ذریعے واضح کرنا چاہتی ہیں۔
ڈاکٹر ایواساکی کا کہنا ہے کہ ’پی وی ایس کے شکار افراد کو نظر انداز کیا گیا کیونکہ یہ کوئی طبی طور پر تسلیم شدہ حالت نہیں ہے،مجھے یقین ہے سائنسی تحقیق کی بدولت پی وی ایس کی بہتر تشخیص، علاج اور روک تھام ممکن ہو سکے گی، اور اس سے ویکسین کے حفاظتی پہلو بھی مزید واضح ہوں گے۔
نارووال: نماز تراویح کے دوران فائرنگ سے 3 افراد قتل