—فائل فوٹو

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے 25-2024ء کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔

پلڈاٹ  کی رپورٹ کے مطابق پہلے سال کا جائزہ پاکستان کے حکومتی ڈھانچے میں ایک پریشان کن رجحان کی نشاندہی کرتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کا پورے سال کے دوران ایک بھی اجلاس نہیں بلایا، قیامِ پاکستان کے بعد یہ پہلا سال ہے جب قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ایک بار بھی نہیں بلایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا ہے کہ نواز شریف نے 2013ء سے 2017ء کے دوران اپنے دورِ حکومت میں قومی سلامتی کمیٹی کے صرف 8 اجلاس بلائے۔

پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے اوسطاً قومی سلامتی کمیٹی کے تقریباً 10 اجلاس منعقد کیے، بانیٔ پی ٹی آئی نے 2018ء سے 2022ء میں قومی سلامتی کمیٹی کے سالانہ اوسطاً 3 اجلاس بلائے، شہباز شریف نے 2022ء سے 2023ء میں قومی سلامتی کمیٹی کے اوسطاً سالانہ 5 اجلاس بلائے۔

رپورٹ میں بتایا ہے کہ کے پی اور بلوچستان میں سیکیورٹی خطرات، دہشت گردی کے باوجود قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوا۔

پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق پالیسی سازی میں قومی سلامتی کمیٹی کے کردار کو مزید پس پشت ڈال دیا گیا ہے، ایک اہم تشویش قومی سلامتی کے مشیر کی مسلسل غیر موجودگی ہے، پاکستان میں ادارہ جاتی قومی سلامتی کے نقطۂ نظر کا فقدان جمہوری نگرانی کو کمزور کرتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کو نظر انداز کرنا پالیسی سازی میں ہم آہنگی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس صورتحال میں قومی سلامتی کو درپیش خطرات بڑھ سکتے ہیں اور نئے خطرات پیدا ہوسکتے ہیں، یہ جمہوریت کے اصولوں اور قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کو مہینے میں کم از کم ایک بار اجلاس بلانے کی ضرورت ہے، مہینے میں ایک بار اجلاس بلانے کی تجویز پارلیمنٹ کے رولز آف بزنس میں شامل کی جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں قومی سلامتی کمیٹی کے کی رپورٹ کے مطابق پلڈاٹ کی

پڑھیں:

سال 25۔2024 میں خواتین پارلیمنٹیرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ فافن کی رپورٹ جاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )غیر سرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے سال 25۔2024 میں خواتین پارلیمنٹیرینز کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 25۔2024 میں خواتین کی جانب سے ایجنڈا آئٹمز پیش کرنے میں کمی دکھائی دی، سال 2022 اور 2023 میں خواتین پارلیمنٹیرینز کا ایجنڈا قومی اسمبلی میں 67 فیصد تھا، یہ 23-2022 میں 69 فیصد تھا جبکہ 22-2021 میں 81 فیصد تھا۔سال 24-2023 میں سینیٹرز خواتین کا ایجنڈا آئٹمز میں 77 فیصد حصہ تھا جو کہ 2022 اور 23 میں 85 فیصد اور 22-2021 میں 94 فیصد تھا۔
25۔2024 میں خواتین ارکان کی قومی اسمبلی میں حاضری 75 فیصد رہی جبکہ مرد ارکان کی حاضری 63 فیصد رہی۔سینیٹ میں خواتین سینیٹرز کی حاضری 67 فیصد جبکہ مرد ارکان کی حاضری 64 فیصد رہی۔
خواتین ایم این ایز نے 68 فیصد اور خواتین سینیٹرز نے 26 فیصد توجہ دلاو نوٹس پیش کئے۔خواتین ارکان قومی اسمبلی نے 42 فیصد جبکہ سینیٹرز نے 47 فیصد نجی بل پیش کئے۔
ایم این اے خواتین نے 45 فیصد جبکہ سینیٹرز خواتین نے 32 فیصد بحث کی تحاریک پیش کیں۔خواتین ایم این ایز نے 45 فیصد جبکہ خواتین سینیٹر نے 75 فیصد قراردادیں پیش کیں۔خواتین ایم این ایز نے 55 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 28 فیصد سوالات پیش کئے۔ایک فیصد خواتین ممبران قومی اسمبلی نے بحث میں حصہ لیا، 25 فیصد نے ایجنڈا پیش کیا جبکہ 65 فیصد نے ایجنڈا پیش کرنے کے ساتھ بحث میں بھی حصہ لیا۔
13 فیصد سینیٹرز خواتین نے ایجنڈا جمع کرایا جبکہ 87 فیصد خواتین سینیٹرز نے ایجنڈا جمع کرایا اور بحث میں حصہ لیا۔ قومی اسمبلی میں 54 مرد ممبران جبکہ پانچ خواتین ممبران نے کسی چیز میں حصہ نہیں لیا۔سینیٹ میں تین مرد ممبران اور ایک خاتون ممبر نے کسی چیز میں حصہ نہیں لیا۔
خواتین ارکان قومی اسمبلی کی حاضری مرد ممبران سے بہتر رہی، خواتین ارکان کی تعداد پارلیمنٹ میں صرف 17 فیصد ہے تاہم انہوں نے 49 فیصد پارلیمانی ایجنڈا پیش کیا۔

ٹرمپ سے کئی زیادہ خطرناک اور ناقابل اعتبارانکے اردگرد کے لوگ ہیں،پاکستان کیوں امریکی ریڈار پر ہے ۔۔؟ڈاکٹر عادل نجم کھل کر بول پڑے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ایک سال گزرگیا، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ایک بار بھی نہیں بلایا گیا
  • چین، چودہویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ختم
  • ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ نظارت کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد، پارٹی کارکردگی پر گفتگو
  • کوٹ ادو: 2 لڑکیوں کی پولیس کی بدسلوکی کی ویڈیو والرل، انکوائری رپورٹ کل پیش ہو گی
  • سال 25۔2024 میں خواتین پارلیمنٹیرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ فافن کی رپورٹ جاری
  • چینی صدر کی سی پی پی سی سی کی 14 ویں قومی کمیٹی کے اختتامی اجلاس  میں شرکت
  • شام میں پرتشدد واقعات، امریکا اور روس کا آج سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ رپورٹ آگئی
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تفتیش و پیشرفت پربریفنگ