انجکشن سے ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی: وزیرِ صحت پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
وزیرِ صحت پنجاب سلمان رفیق نے کہا ہے کہ انجکشن سے ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی، انجکشن پاؤڈر تھا اس کو محلول بنانے میں غلطی ہوئی، مریضوں کو تیسری خوراک دی گئی تھی۔
میؤ اسپتال میں انجکشن سے ہلاکت کے معاملے پر وزیرِ صحت پنجاب سلمان رفیق نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کے دوران کہا کہ پہلی 2 خوراکیں لگانے سے مریضوں میں کوئی ری ایکشن نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 6 ہزار انجکشن کا اسٹاک اسپتال میں آیا، مختلف ڈپارٹمنٹس میں یہ انجکشن مریضوں کو لگائے گئے، انجکشن کا ردِ عمل صرف چیسٹ وارڈ میں ہوا۔
صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں واقع میو اسپتال میں انجکشن کے ری ایکشن سے ایک اور مریض دم توڑ گیا۔
سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ پاؤڈر کی رپورٹ آج شام تک، محلول کی رپورٹ کل تک آ جائے گی، یہ انجکشن لاہور کے مختلف اسپتالوں کے علاوہ نارووال بھی گیا تھا، اینٹی بائیوٹک کو بنانے کی تربیت نرسز کو دی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
میو ہسپتال میں مبینہ طور پر غیر معیاری انجکشن لگنے سے زیر علاج 2مریض جاں بحق
میو ہسپتال میں مبینہ طور پر غیر معیاری انجکشن لگنے سے زیر علاج 2مریض جاں بحق ہو گئے جبکہ 4مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مبینہ طو رپر غیر معیاری انجکشن لگنے سے 18 مریض متاثر ہوئے،تمام متاثرہ مریض گھڑی وارڈ میں زیر علاج تھے، جن میں سے زیر علاج 2مریض جاں بحق ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ ری ایکشن کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے انجکشن کا استعمال روک دیا ۔سیکرٹری صحت عظمت محمود نے تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انجکشن کے ری ایکشن سے اموات کی تصدیق کی ہے ۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔بتایا گیا ہے کہ میوہسپتال کے سینہ و چھاتی وارڈ میں پھیپھڑوں کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجکشنسے 18 مریضوں کو شدید ری ایکشن ہوا ۔نجی ٹی وی نے سی ای او میو ہسپتال پروفیسر ہارون حامد کے حوالے سے کہا ہے کہ انجکشن کے استعمال کو فوری طور پر روک دیا گیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور متاثرہ مریضوں کی صحتیابی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔