انجیکشن کا مریضوں پر ری ایکشن، مریم نواز نے غفلت کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
راؤ دلشاد: وزیراعلیٰ مریم نواز نے میو ہسپتال میں انجکشن کے مریضوں پر ری ایکشن کے واقعہ میں مریضوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس سنگین واقعہ کے متعلق فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو میر ہاسپٹل کی ایک وارڈ میں مریضوں پر ایک انجیکشن کے ری ایکشن کے واقعہ کے متعلق اطلاع ملی تو انہوں نے فوری طور پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا اور انہیں تسلی دی کہ اس واقعہ میں کسی کی غفلت، لاپروائی یا مجرمانہ حرکت پائی گئی تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔
مریم نواز شریف نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کو ہدایت کیہ کہ مریضوں کے بہترین علاج کے وہ خود انتظامات کروائیں۔
مریم نواز نے کہا انجکشن ری ایکشن کےواقعہ پر گہری تشویش ہے،غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،
لاہور میں 286 ٹریفک حادثات؛2 افراد جاں بحق ،370 زخمی
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مریم نواز نے ری ایکشن
پڑھیں:
میو اسپتال میں انجیکشن کے ری ایکشن کے باعث ہلاکتوں کا معاملہ، انسانی غلطی کا انکشاف
لاہور کے میو ہسپتال میں انجیکشن سے مریضوں کے متاثر اور جاں بحق ہونے ہونے کے معاملے میں ایک اینٹی بائیوٹک انجیکشن کے استعمال میں انسانی غلطی کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپتال کے متعلقہ وارڈ کے عملے نے پاؤڈر انجیکشن کو مکس کرنے کے لیے غلط پانی استعمال کیا، جس کے باعث ری ایکشن ہوا ورنہ اینٹی بائیوٹک انجیکشن بالکل ٹھیک تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی میو اسپتال آمد، مریضوں کی شکایات پر میڈیکل سپرنٹینڈنٹ برطرف
اینٹی بائیوٹک انجکشن کو مکس کرنے کے لیے پانی کی بجائے رینگر لیکٹیٹ اور کیلشیم گلوکونیٹ استعمال کیا گیا۔
اسپتال میں استعمال سے پہلے انجیکشن کی ڈرگ ٹیسنگ کی گئی تھی جو کلئیر ہے، نجی کمپنی کے اینٹی بائیوٹک انجیکشن کو میو اسپتال کے دیگر مختلف وارڈز میں بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے، تاہم ری ایکشن صرف ایک وارڈز میں ہی سامنے آیا ہے۔
اس انجیکشن کا 4 لاکھ ٹیکوں کی کھیپ تھی، جو لاہور کے مختلف اسپتالوں میں سپلائی کی گئی تھی، لیکن ان تمام اسپتالوں میں کوئی ری ایکشن سامنے نہیں آیا، میو اسپتال میں 6 ہزار مذکورہ اینٹی بائیوٹک انجیکشن سپلائی ہوئے تھے۔
واقعہ پر صوبائی محکمہ صحت کی ٹیم اسپتال انتظامیہ کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کر رہی ہے، ترجمان میو اسپتال کا کہنا ہے کہ انجیکشن کا استعمال روک دیا اور تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز نے میو اسپتال کے جس ایم ایس کو نکالا وہ 3 ہفتے پہلے استعفیٰ دے چکا تھا، فیصل واوڈا کا انکشاف
محکمہ صحت و میو اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس ضمن میں پہلے ہی الرٹ جاری کیا چا چکا ہے، جس کے مطابق پاؤڈر اینٹی بائیوٹک انجکشن کو مکس کرنے کے لیے درکار پانی کا استعمال کیا جائے اور رینگر لیکٹیٹ اور کیلشیم گلو کونیٹ میں مکس نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل میو اسپتال کے چیسٹ وارڈ میں انجیکشن کے مبینہ ری ایکشن سے ایک خاتون سمیت 2 مریض اپنی جان کی بازی ہار گئے تھے، اسپتال انتظامیہ کے مطابق انجیکشن کے مبینہ ری ایکشن سے دیگر 15 مریض متاثر ہوئے تھے۔
اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن سے متعلق تحریری الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مذکورہ انجیکشن 2024 میں تیار ہوا تھا، پنجاب حکومت کے ذریعے انجیکشن میو اسپتال میں سپلائی ہوا لیکن ان انجیکشن سے متعدد مریضوں کو ری ایکشن ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الرٹ انسانی غلطی اینٹی بائیوٹک انجیکشن ڈرگ ٹیسنگ میو اسپتال