فیصل جاوید---فائل فوٹو

پشاور ہائی کورٹ نے مقدمات کی تفصیلات سے متعلق کیس میں فیصل جاوید کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے 15 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت جسٹس وقار احمد اور جسٹس ثابت اللّٰہ خان نے کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آرڈر میں 15 اپریل درج ہے لیکن ایک کاپی میں 15 مارچ لکھا ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ 5 مارچ کے عدالتی حکم میں واضح طور  پر 15 اپریل درج ہے۔

’ڈپٹی اٹارنی جنرل، آپ نے بھی تو ٹوکری کے حساب سے مقدمات بنائے‘، فیصل جاوید کی درخواست پر جج کے ریمارکس

پشاور ہائی کورٹ میں فیصل جاوید کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنےکی درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس وقار احمد نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کی جانب سے لگائی گئی آرڈر کی کاپی میں فرق ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ فیصل جاوید عمرے کے لیے جا رہے ہیں، عدالتی حکم میں واپسی تک ضمانت دی گئی۔

جسٹس وقار احمد نے کہا اگر ایسا ہے تو معاملہ واضح ہے، 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت دیتے ہیں۔

فیصل جاوید نے دوران سماعت کہا کہ میں عمرے کے لیے جا رہا ہوں اور ایک ہفتے میں واپس آ جاؤں گا۔

جسٹس وقار احمد نے پی ٹی آئی رہنما کو مخاطب کر کے کہا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل صاحب کو آپ پر یقین نہیں، حکومت کو آپ سے اتنی محبت ہے کہ ملک سے باہر  نہیں جانے دے رہی۔ 

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا ہم نے عدالتی احکامات کی مکمل تعمیل کی ہے، درخواست گزار کو گرفتار نہیں کر رہے۔

جسٹس وقار  نے کہا عدالتی احکامات پرعمل ہوا، تبھی تو درخواست گزار عدالت میں موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: درخواست گزار فیصل جاوید

پڑھیں:

مصطفی نواز کھوکھر کے والد کی اسلحہ لائسنس کی درخواست انتقال کے بعد منظور

مصطفی نواز کھو کھر کے والد نواز کھو کھر مرحوم کو ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی درخواست ان کے انتقال کے بعد منظور کرلی گئی۔میڈیارپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ نے2018 میں دائر کیے گئے مقدمے کا7سال بعد فیصلہ سنا دیا ۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار نواز کھوکھر انتقال کرچکے ہیں، ان کے انتقال کے بعد ان کے ورثا نے مقدمے کی پیروی کی۔جسٹس اعظم خان نے ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے 4صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے والد مرحوم نواز کھوکھر نے بطور ایم این اے 8مارچ 1987کو اسلحہ لائسنس لیا، پاکستان آرمز رولز 41کے مطابق وہ اسلحہ لائسنس جو کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوئے تھے، عموما منسوخ تصور کیے جاتے ہیں۔فیصلے کے مطابق رکن قومی اسمبلی پر یہ اصول لاگو نہیں ہوتا،درخواست گزار کا لائسنس منسوخ تصور نہیں ہوگا،پاکستان آرم رولز کے تحت درخواست گزار کو ان کے لائسنس کی ڈپلیکیٹ کاپی فراہم کی جائے۔واضح رہے کہ درخواست گزار کی اسلحہ لائسنس کاپی 2015 میں گم ہوگئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان جلسے کی اجازت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع
  • ’ڈپٹی اٹارنی جنرل، آپ نے بھی تو ٹوکری کے حساب سے مقدمات بنائے‘، فیصل جاوید کی درخواست پر جج کے ریمارکس
  • فیصل جاوید کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست، سماعت 17 مارچ تک ملتوی
  • فیصل جاوید کی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست
  • فیصل جاوید کی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست
  • مصطفی نواز کھوکھر کے والد کی اسلحہ لائسنس کی درخواست انتقال کے بعد منظور
  • ڈائریکٹر جنرل نیب خیبرپختونخوا کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست، مختصر حکمنامہ جاری
  • ملیر ندی کراچی میں کمرشل سرگرمیوں پر ڈپٹی کمشنر شرقی ذاتی حیثیت میں طلب
  • بھارتی سپریم کورٹ نے یاسین ملک کے حوالے سے درخواست پر سماعت 4 اپریل تک ملتوی کر دی