راشد لطیف کا میچ فکسنگ پر بڑے انکشافات کا اعلان، کتاب لکھنے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق اہم انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے کتاب لکھنا شروع کر دی ہے جس میں 90 کی دہائی میں عروج پر پہنچنے والی میچ فکسنگ کے رازوں سے پردہ اٹھایا جائے گا راشد لطیف کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کتاب میں تفصیل سے بتائیں گے کہ میچ فکسنگ کیسے ہوتی تھی اور کون کون اس میں ملوث تھا انہوں نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی کی کرکٹ میں پیش آنے والے اہم واقعات بھی سامنے لائیں گے ساتھ ہی یہ بھی انکشاف کریں گے کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے دی تھی ان کے اس اعلان کے بعد کرکٹ حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے، اور شائقین کتاب میں سامنے آنے والے انکشافات کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میچ فکسنگ
پڑھیں:
حکومت نے امریکی آشیرباد کیلئے نئی سہولت کاری کا آغاز کر دیا: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے امریکی آشیرباد حاصل کرنے کے لیے نئی سہولت کاری کا آغاز کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شکریہ ادا کرنے پر شہباز شریف بغلیں بجا رہے ہیں۔ امریکہ افغانستان پر حملہ آور ہوا۔ شریف اللہ کی حوالگی کس معاہدے کے تحت ہوئی؟۔ منصورہ میں بیٹ رپورٹرز کے لیے تقریب افطار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف تحریک چلانے میں اپوزیشن اتحاد میں سنجیدگی کا فقدان نظر آتا ہے۔ ہم عوام سے اتحاد کریں گے، عوامی مسائل پر ایکشن پلان ترتیب دیا ہے، عید کے بعد مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کا سینئر ڈاکٹر سے سلوک تحقیر آمیز تھا، دنیا بدل گئی شریف فیملی کے بادشاہانہ طرز عمل میں تبدیلی نہیں آئی، حکومت فارم 47 کی بنیاد پر جیسے تیسے بھی بن گئی، اہل اقتدار کا غرور ختم نہیں ہو رہا۔ حکومت صرف اشتہارات میں نظر آتی ہے، کارکردگی صفر ہے۔ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس کسانوں کو گندم خریداری کے موقع پر دھوکا دیا، حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگاتی، آئی ایم ایف کے حکم پر زراعت پر سبسڈی ختم کر دی گئی، جاگیرداروں پر ٹیکس کا معاملہ ہو یا حکمرانوں کی مراعات وہاں حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط کی پرواہ نہیں ہوتی۔ افغان سرزمین کسی صورت ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امن کے قیام کے لیے سیاسی پارٹیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے تجاویز لے، اس مقصد کے لیے ان کیمرہ سیشن ہونا چاہیے۔ بنگلہ دیش میں بھارت مخالف جذبات بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں، حکومت کا کام ہے اس حوالے سے پالیسی تشکیل دے، پاکستان اور بنگلہ دیش دو ملک اور ایک نیشن کے طور پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔