چین نے غربت کے خلاف جنگ سے خواب کو حقیقت میں بدل دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
چین نے غربت کے خلاف جنگ سے خواب کو حقیقت میں بدل دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :گزشتہ سال 13اگست کو، چین کے صوبہ ہوبے کی شیاوچینگ کاؤنٹی کے سول افیئرز بیورو کے ملازم چینگ زو ہینگ کو تخفیف غربت ڈیٹا مانیٹرنگ پلیٹ فارم کا جائزہ لیتے ہوئے گانگ بین گاؤں میں کم آمدنی والے کسان ژانگ چوان (فرضی نام) کے خاندان کے 200,000 یوآن سے زیادہ کے طبی اخراجات کا معلوم ہوا۔ یہ رقم مقامی دیہی باشندوں کی سالانہ فی کس قابل تصرف آمدنی سے کہیں زیادہ تھی، جس کی وجہ سے پلیٹ فارم نے الرٹ جاری کیا۔ چینگ نے فوراً مقامی سول افیئرز آفس کے عملے کے ساتھ رابطہ کیا اور ژانگ کے گھر جا کر صورت حال کا جائزہ لیا۔ بیماری کی وجہ سے مشکلات کی تصدیق کے بعد، عملے نے فوری طور پر ژانگ کے لیے عارضی امداد کے طور پر 4,900 یوآن کی درخواست کی۔ کم آمدنی والے خاندان کے طور پر، ژانگ کے طبی اخراجات کو بنیادی صحت انشورنس اور سنگین بیماریوں کی انشورنس کے بعد طبی امداد کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا۔
جلد ہی، ژانگ کو طبی امداد کی رقوم موصول ہوئی، اور ان کے تین زیر تعلیم بچوں کو تعلیمی امداد بھی ملی، جس سے یقینی بنایا گیا کہ ان کا خاندان بیماری کی وجہ سے غربت کا شکار نہ ہو۔ 8 مارچ کو، چین کی 14ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے اجلاس کے دوران “منسٹرز کوریڈور” کے دوسرے سیشن میں،وزیر برائے زراعت اور دیہی امور ہان جون نے انسداد غربت کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ 2020 میں غربت کے خلاف جنگ جیتنے کے بعد، مرکزی حکومت نے 2021 سے 2025 تک کے لیے پانچ سالہ عبوری دور مقرر کیا ہے تاکہ غربت کے خلاف کامیابیوں کو مضبوط کیا جا سکے اور اسے دیہی احیا کے عمل کے ساتھ مؤثر طریقے سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
وزارت زراعت ہر سال غربت کے خطرے سے دوچار گروہوں کی نگرانی کرتی ہے، انہیں تین زمروں (غربت سے نجات پانے والے غیر مستحکم گھرانے، غربت سے قریبی دوچار گھرانے، اور اچانک سنگین مشکلات کا شکار گھرانے) میں تقسیم کیا گیا ہے، اور بگ ڈیٹا پر مبنی پلیٹ فارم کے ذریعے نشاندہی شدہ گھرانوں کو درست امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ہان نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی احیا جدید سوشلسٹ ملک کی ہمہ جہت تعمیر کے لئے ایک اہم تزویراتی کام ہے ، اور غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مستحکم اور وسیع کرنا دیہی احیا کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہمیں زراعت اور دیہی علاقوں کی ترجیحی ترقی، شہری اور دیہی علاقوں کی مربوط ترقی، دیہی اصلاحات کو گہرا کرنے اور دیہی احیا کے ثمرات سے زیادہ سے زیادہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کی ضرورت ہے۔چین کی غربت کے خلاف جنگ کی سب سے نمایاں خصوصیت سوشلسٹ نظام کی انسانی ہمدردی ہے۔ اور اس جدوجہد کی سب سے متاثر کن کہانی، غربت کے خاتمے کے سفر میں “کسی کو بھی پیچھے نہ چھوڑنا” کے مقدس وعدے کی تکمیل سے رقم کی گئی ہے۔ چین کی غربت کے خلاف جدوجہد نے انسانی ترقی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نیا ماڈل پیش کیا ہے؛ اور اس کے ساتھ ساتھ دیہی ترقی کی حکمت عملی، تہذیب کی ترقی کے گہرے مفہوم کو واضح کرتی ہے، جس کے ذریعے چین صنعتی عمل میں شہری اور دیہی تعلقات کا ایک نیا ماڈل لکھ رہی ہے، “ترقیاتی اقدامات سے غربت کے خاتمے” اور “باٹم لائن کی ضمانت ” کے دوہرے محرک کے ساتھ، غربت میں کمی کا پائیدار راستہ تلاش کیا گیا ہے، اور سوشلسٹ نظام کی برتریوں کے ذریعے عوام کے ذریعہ معاش کی بنیاد کو مضبوط کیا گیا ہے۔
یہ بھی مضبوطی سے ثابت کیا گیا ہے کہ سوشلزم نہ صرف معاشی معجزات پیدا کر سکتا ہے، بلکہ انسانی تہذیب کی ایک نئی شکل بھی پروان چڑھا سکتا ہے۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام میں رائج سوشل ڈارونازم کے برعکس ، سوشلزم کا بنیادی خیال یہ ہے کہ ریاست اور سماج سب کے لئے بقا کی نچلی حد کو بڑھانے کے لئے مل کر کام کریں ، اور یہ کہ ہر فرد اپنی زندگی کی بالائی حد کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے ، اور اگر وہ ناکام ہوجاتا ہے تو ، ریاست کی طرف سے فراہم کردہ عوامی خدمات اس کی بنیادی روزی روٹی کی ضمانت دیتی ہیں اور ، جہاں تک ممکن ہو ، اسے ” ایک بار پھر راستے پر واپس آنے” کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ یقیناً ایسا بیانیہ سوشلسٹ نظریے کے گہرے مفہوم کو مکمل طور پر بیان نہیں کر سکتا، لیکن جب لوگ چین میں غربت کے خاتمے کے شاندار عمل کا مشاہدہ کرتے ہیں، تو وہ واقعی اس سادہ جملے کے پیچھے طاقتور روحانی قوت کو محسوس کر سکتے ہیں: “کسی کو بھی پیچھے نہ چھوڑنا”! یہ سوشلسٹ نظام کے روشن ترین آئیڈیلزم اور انسان دوست گرم جوشی کا واضح اظہار ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غربت کے خلاف جنگ
پڑھیں:
پی ٹی آئی 10 حصوں میں تقسیم‘ عطا تارڑ: ایک برس میں وزارت میں نمایاں اصلاحات
اسلام آباد +وزیر آباد+ گکھڑ منڈی(اپنے سٹا ف رپو رٹر سے+نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کی قیادت میں وزارت اطلاعات و نشریات نے گزشتہ ایک سال کے دوران وزارت اطلاعات میں نمایاں اصلاحات نافذ کیں جن میں ڈیجیٹل ترقی، میڈیا کے ساتھ تعاون اور تعمیری صحافت کے فروغ پر خصوصی توجہ دی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے قومی ترقی میں ٹیکنالوجی کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے ایک سالہ دور میں وزارت میں انقلابی تبدیلیاں متعارف کروائیں۔ انقلابی تبدیلیوں کا یہ سال بنیادی طور پر اعلیٰ انتظامیہ کی واضح حکمت عملی کے وژن کا نتیجہ تھا جس کا مقصد ایک باخبر اور ہم آہنگ معاشرے کو فروغ دینا اور میڈیا کی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔ موجودہ دور میں روایتی طریقوں کی جامع اصلاح، ڈیجیٹلائزیشن، آٹومیشن اور سٹریٹجک ریفارمز پر زور دیا گیا ہے تاکہ میڈیا کے ابھرتے ہوئے منظر نامے کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ ہوا جا سکے۔3 اکتوبر 2024ء کو ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ (ڈی سی ڈی) کا قیام ایک اہم کامیابی تھی جس کا مقصد غلط معلومات، سائبر وار فیئر اور ہائبرڈ تنازعات کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنا ہے۔ دریں اثناء ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلی کیشنز(DEMP) نے اعلیٰ معیار کی موضوعاتی دستاویزی فلمیں تیار کر کے قومی بیانیہ کی تشکیل اور اسے فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا جو موثر طریقے سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے امیج کو بہتر بناتے ہوئے اہم پالیسی مقاصد کے فروغ میں کردار ادا کر رہا ہے۔4.45 ارب روپے مالیت کے چار پی ایس ڈی پی منصوبوں کی تکمیل نے اہم میڈیا اداروں کی آپریشنل صلاحیتوں کو نمایاں طور پر اپ گریڈ کیا۔ اس میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (پی بی سی) کے سٹوڈیوز اور ماسٹر کنٹرول رومز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ پرتشدد انتہاپسندی کا موثر جواب دینے کے لئے ایک مخصوص میڈیا سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جو اہم سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے عزم کا مظہر ہے۔ ایس او ایز ایکٹ 2023ء کے تحت پی ٹی وی اور پی بی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل سے گورننس اور جوابدہی کے نظام کو مزید مستحکم بنایا گیا۔ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2021ء کے تحت ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزمنٹ گائیڈ لائنز کی تیاری نے سرکاری اشتہارات کی تقسیم میں زیادہ شفافیت اور منصفانہ طرز عمل کو یقینی بنایا۔ گزشتہ ایک سال کے دوران چین اور ایران کے ساتھ فلم کی مشترکہ پروڈکشنز کے لئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور ترکیہ کے تعاون سے ریڈیو پاکستان میوزیم کے قیام نے میڈیا سیکٹر میں بین الاقوامی شراکت داری کو مزید مستحکم بنایا۔ وزارت نے اپنی ریگولیٹری کارکردگی اور فوری ردعمل کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی۔ اے بی سی کی جانب سے نئے محفوظ سرکولیشن سرٹیفیکیٹ کے اجرا اور آئی ٹی این ای کیسز کے موثر حل جن کے تحت 5.5 کروڑ روپے کی مالی مدد فراہم کی گئی، شفاف اور منصفانہ طرز عمل کے عزم کا مظہر ہیں۔ مزید برآں، ای آفس سسٹم پر منتقلی نے انتظامی امور کو منظم کرنے اور کارکردگی میں نمایاں بہتری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے گکھڑ منڈی وزیرآباد کا دورہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا افطار ڈنر سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے سے نکال لائی ماضی گواہ ہے کہ ملک کی معاشی ترقی میں ہمیشہ مسلم لیگ ن کا کردار سب سے بہتر رہا ہے، پاکستان کے معاشی اعشاریوں کی پوری دنیا تعریف کر رہی ہے، ملک پر جب بھی سخت آزمائش یا بحران آیا نواز شریف کی جماعت نے کا مقابلہ کیا اور ملک کو بحرانوں سے نکالا، انہوں نے گکھڑ کے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ جب ہم پر جھوٹے مقدمات درج ہوتے تھے تب بھی گکھڑ کے عوام ہمارے ساتھ کھڑے رہے، سیاسی تحریکوں میں ہمیشہ اہل گکھڑ نے ہمارا ساتھ دیا اور بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ کوئی سال ڈیڑھ سال پہلے کچھ ناعاقبت اندیش لوگ کہتے تھے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، بد بخت ملک کے ڈیفالٹ کی بد دعائیں دیتے تھے کچھ لوگ آئی ایم ایف کو خط لکھ رہے تھے یہ وہی ٹولہ تھا پنکی ،گوگی اور کپتان کا لیکن آج ملک کہاں کھڑا ہے ملک ترقی کی سمت گامزن ہے، معاشی اشارے مثبت، دنیا ہماری معاشی پوزیشن کی تعریف کر رہی ہے، ڈیفالٹ کے دہانے سے میاں شہباز شریف نے ملک کو نکال لیا۔ تم وہ لوگ ہو تم نے 9 مئی کو ملکی اداروں پر حملہ کیا جبکہ نواز شریف نے 28 مئی کو ایٹمی دھماکے کر کے ملکی دفاع کو مضبوط کیا، میاں نواز شریف نے موٹر ویز کا جال بچھایا، ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلوائی مریم نواز پنجاب میں ترقی کا سفر طے کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کا بخار اتر رہا ہے، انہوں نے لوگوں کو تقسیم کیا ان کی اپنی پارٹی دس گروہوں میں بٹ چکی ہے یہ پاک فوج کو للکارتے ہیں۔ الزام تراشیاں کرتے ہیں، فوج کے خلاف بیانیے بنا رہے ہیں آج ان کی اپنی یہ حالت ہے کہ ان کے جلسوں میں بندے پورے نہیں ہو رہے۔ جھوٹ اور نفرت کی سیاست اب دفن ہو رہی ہے۔ عطاء اللہ تارڑ کا گکھڑ منڈی وزیرآباد میں ترقیاتی منصوبوں، 8 کلو میٹر پیر کوٹ تا کلیر روڈ کا افتتاح، ڈرین اور جی ٹی روڈ پر انڈر پاس و سٹریٹ لائٹس تنصیب کے افتتاح کے موقع پر سابق ایم پی اے بلال فاروق تارڑ و ایم پی اے وقار چیمہ ، چوہدری عنصر محمود سندھو کے ہمراہ افطار ڈنر سے خطاب اور کارکنوں سے گفتگو کی۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نفرت کی سیاست کو پروان چڑھایا آج خود تقسیم کا شکار ہے۔ آج پورا پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت سے خوش ہے، ماضی میں سابقہ حکومت نے عوام کو اندھیرے کی طرف دھکیلا، مسلم لیگ کی حکومت ہمیشہ عوام کے لئے تعمیر و ترقی کی علامت رہی ہے۔ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کی ڈکیتی کی۔ پی ٹی آئی نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا، یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے پاکستان کی بہتری کے لئے ایک اینٹ نہیں لگائی۔ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں ملکی ترقی کا سفر روکا۔ آج پی ٹی آئی دس حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ اس پارٹی نے ہمیشہ نفرت اور لوٹ مار کی سیاست کی۔گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق عطاء تارڑ نے کہا کہ سابقہ چیئرمین وسیم یعقوب بٹ بلال فاروق تارڑ بہترین لیڈر ہیں جس کو سیاست کے میدان میں اتارا اس کا مقصد صرف اور صرف عوامی ترقی کے منصوبے تھے اور آج جو لوگوں کے دلوں پر راج کر رہا ہے، گکھڑ کے عوامی حلقوں میں بلال فاروق تارڑ کے سوا کوئی جگہ نہیں لے سکتا۔ وسیم یعقوب بٹ، عنصر سندھو، وقار چیمہ، ایڈووکیٹ مستنصر گوندل بلال فاروق تارڑ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔