Express News:
2025-03-10@12:18:50 GMT

لاہور؛ 16 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش برآمد

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

لاہور:

16 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش گھر سے برآمد ہوئی۔

ریسکیو 1122 کے مطابق واراں گجراں کے علاقے میں ایک لڑکی کی خودکشی کرنے کی اطلاع پر ایمرجنسی گاڑیاں فوری طور پر روانہ کی گئی، جہاں گھر سے لڑکی پہلے سے مردہ حالت میں پائی گئی۔

لاش کی شناخت اریبہ ولد اشتیاق عمر 16 سال سے ہوئی ہے۔ اس حوالے سے پولیس نے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

باپ نے بیٹی کو ونی ہونےسے بچانے کے لیے جان دے دی

سٹی42:  ڈیرہ اسماعیل خان میں غیر قانونی پنچایت کا غیر قانونی فیصلہ قبول نہ کرتے ہوئے باپ نے بیٹی کو ونی ہونےسے بچانے کے لیے جان دے دی۔

مظلوم باپ نے خودکشی  کرنےسے پہلے موبائل فون میں وائس نوٹ ریکارڈ کر کے پنچایت  کے ظلم کی کہانی بیان کر دی۔  متوفی نے نام نہاد  پنچایت کے چار ارکان کو بیٹی کو " ونی" کرنے کا ذمے دار  قرار ددیا۔ 

آڈیو وائس نوٹ کے ذریعہ اپنے آخری بیان میں خودکشی کرنے والے  مظلوم باپ نے  کہاکہ ان کے ساتھ زيادتی کی گئی۔  زبردستی اسٹامپ پیپر ز پر دستخط کروا کر ظلم پر مبنی فیصلہ تھوپا گیا، بس بیٹی بچ جائے،  میں اپنی بیٹی پر قربان ہورہاہوں، اب یہ حرام موت ہے یا جو بھی ہے، خدا حافظ۔

حج اور عمرہ زائرین کو ہنگامی طبی امداد دینے کیلئے اسکوٹر سروس کا آغاز

آڈیو پیغام میں بچی کے والد نے مزید بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کا رشتہ بھانجے سے طے کر رکھا تھا، پنچایت نے لڑکی کو  ونی کی سزا اس کے منگیتر کی طرف سے کسی اور لڑکی سے رابطے کرنے پر سنائی، دوسری لڑکی کے والد نے 7 لاکھ جرمانہ وصول کیا اور بدلے میں لڑکی بھی مانگی تھی۔

اس سارے معاملے کے دوران پولیس بھی لاعلم رہی اور خودکشی کرنے والے شخص کا آڈیو نوٹ وائرل ہونے پر حرکت میں آگئی، پولیس نے پنچایت کے 3 ارکان گرفتار کرلیے جبکہ چوتھا فرار ہوگیا۔

رمضان نگہبان پیکج؛ 10 لاکھ افراد میں پے آرڈرز تقسیم

بے خبر خیبر پختونخوا پولیس مظلوم کی خودکشی کے بعد ہوش میں آئی

ڈیرہ اسمعیل خان میں اس غیر قانونی پنچایت کی کارروائی کئی روز تک جاری رہی، پولیس لاعلم رہی۔ جب مظلوم شخص کی خودکشی کا معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو پولیس نے نام نہاد پنچایت کے تین مجرم گرفتار کر لئے، چوتھا فرار بتایا جاتا ہے۔

اداکارہ صحیفہ جبار سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان

لڑکی  کا اور لڑکی کے باپ کا جرم کیا تھا

پتہ چلا ہے کہ  مظلوم باپ کی بیٹی کی منگنی ہوئی تھی۔ اس بچی کے منگیتر نے فون پر کسی اور لڑکی سے رابطہ کیا تھا۔  پنچایت نے کسی  نوجوان کے  نام نہاد جرم کی سزا اس کی منگیتر کو سنا دی اور سزا یہ سنائی کہ لڑکی کو ونی کر دیا جائے۔ ونی ایک غیر قانونی حرکت ہے جس میں کسی مرد کے کسی جرم کی سزا دینے کے لئے اس مرد کی قریبی رشتہ دار لڑکی کی شادی اس کی مرضی کے خلاف مرد کے جرم سے "نقصان" اٹھانے والی فیملی کے کسی مرد سے کروا دی جاتی ہے۔ اس خاس معاملہ میں نہ مرد نے کوئی جرم کیا، نہ ہی اس کے جرم کی سزا اس کی فیملی کی کسی عورت کو دی گئی، اس سراسر غیر قانونی اور دھونس پر مبنی کارروائی کو پنچایت کے نام سے مظلوم شخص پر مسلط کیا گیا جسے پولیس اور قانون سے داد رسی کی کوئی امید نہیں تھی۔ 

رمضان المبارک میں پیپلز بس سروس کے اوقات میں توسیع

ونی اور غیر قانونی نام نہاد عدالتوں کے موضوع پر پاکستان کی ایپکس کورٹ پہلے فیصلے  دے چکی ہے لیکن خیبر پختونخوا کی پی ٹی آئی حکومت صوبہ میں انسانی حقوق خاصو طور سے خواتین کے حقوق کی کھلم کھلا پامالی کو روکنے کے لئے کبھی کچھ نہیں کرتی۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • انجکشن سے ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی: وزیرِ صحت پنجاب
  • لاہور : ٹریفک حادثات سمیت مختلف واقعات میں 6افراد جان کی بازی ہار گئے
  • لاہور: موٹر وے پر ملے 2 گمشدہ بچے والدین کے حوالے
  • لاہور؛ بھائی نے فائرنگ کرکے 23 سالہ بہن کو قتل کردیا
  • باپ نے بیٹی کو ونی ہونےسے بچانے کے لیے جان دے دی
  • باپ نے بیٹی کو ونی ہونے سے بچانے کے لیے جان دیدی
  • کراچی کے ویئر ہاوس سے برآمد اربوں کی ادویات جعلی وغیر قانونی قرار
  •  ساتھی حوالاتی کو جنسی زیادتی کے بعد پھندا لگا کر قتل کرنے کے مقدمہ میں استغاثہ کی شہادتیں طلب
  • ایبٹ آباد ؛ ڈولی لفٹ سے گر کر لڑکی جاں بحق