مقبوضہ کشمیر، رمضان کے مقدس مہینے میں فیشن شو پر شدید ردِعمل
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
عمر عبداللّٰہ نے کہا کہ جو تصاویر اور ویڈیوز میں نے دیکھی ہیں، ان میں مقامی روایات اور مذہبی اقدار کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران ایک فیشن شو کے انعقاد پر سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔ اس تقریب کو فحاشی اور ریاستی ثقافتی اقدار کے خلاف قرار دیا جا رہا ہے، جس پر عوامی حلقوں میں شدید غصہ اور مذمت کی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر سابق وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللّٰہ نے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ عمر عبداللّٰہ نے کہا کہ جو تصاویر اور ویڈیوز میں نے دیکھی ہیں، ان میں مقامی روایات اور مذہبی اقدار کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے، وہ بھی رمضان جیسے مقدس مہینے میں، عوام کے صدمے اور غصے کو میں مکمل طور پر سمجھتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں میں مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے اور اس سلسلے میں سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
سری نگر کی جامع مسجد کے خطیب اور حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے اس فیشن شو کو شرم ناک اور ناقابلِ برداشت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ رمضان جیسے مقدس مہینے میں ایک فحش فیشن شو کا انعقاد کیا گیا، جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، یہ وادی کی صوفیانہ اور مذہبی اقدار کے سراسر خلاف ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ اس بے حیائی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس میں ملوث افراد کو فوری طور پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔ یہ معاملہ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر بھی شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ صارفین نے اس تقریب کے منتظمین اور حکومتی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان جیسے مقدس مہینے میں ایسی سرگرمیاں ناقابلِ قبول ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقدس مہینے میں فیشن شو نے کہا
پڑھیں:
بھارت کشمیریوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کا ہر ادارہ کشمیریوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر منہاج سنہا کی قیادت میں بھارتی قابض فورسز مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کا ہر ادارہ کشمیریوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کو منسوخ نہیں کیا جاتا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور نہتے کشمیریوں کو ظلم و تشدد کا سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ اس کالے قانون کے تحت بھارتی فورسز کو کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔انہوں نے بھارتی حکومت، پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے حریت کارکنوں اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرنے والے افراد کی جائیدادوں کی ضبطگی کی شدید مذمت کی۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مذاکراتی عمل کے خلاف نہیں، تاہم ہم صرف بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے حامی ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور ان پامالیوں کو بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال پر انسانی حقوق کے علمبرداروں، کارکنوں، میڈیا اور دیگر کی خاموشی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔