اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )چین، ملائیشیا، ترکیہ اور سعودی عرب سمیت 8 ممالک سے 24 گھنٹے کے دوران مزید 67 پاکستانیوں کو بے دخل کر دیا گیا جن میں سے 14 کو حراست میں لے کر انسداد انسانی سمگلنگ سرکل منتقل کر دیا گیا۔ 
نجی ٹی وی جیو نیوز نے امیگریشن ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب میں بھیک مانگنے، منشیات فروشی، کام سے مفرور، کفیل کے بغیر کام کرنے، زائد المیعاد قیام، پاسپورٹ میں خورد برد کرنے، غیر قانونی داخلے سمیت مختلف الزامات کے تحت 36 پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیا۔ جن میں 1 بلیک لسٹ بھی شامل ہے۔ 
قبرص میں امیگریشن نے ناپسندیدہ قرار دے کر 1 پاکستانی سمیت 3 کو بے دخل کیا۔ترکیہ میں رہائشی پرمٹ منسوخ کرکے 1، ملائیشیا میں امیگریشن نے ممنوعہ قرار دے کر 1، چین نے امیگریشن پر انٹری سے انکار کرکے 1 پاکستانی کو واپس بھیج دیا۔
عراق میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے 8 سمیت 12 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا۔اس کے علاوہ یو اے ای میں منشیات فروشی، ریپ کیس، قتل، فراڈ، جیل، چوری سمیت مختلف الزامات پر 10 پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیا۔
کمبوڈیا میں فراڈ کمپنی کے ساتھ کام کرنے پر 1 پاکستانی کو بے دخل کیا گیا۔

ٹرمپ سے کئی زیادہ خطرناک اور ناقابل اعتبارانکے اردگرد کے لوگ ہیں،پاکستان کیوں امریکی ریڈار پر ہے ۔۔؟ڈاکٹر عادل نجم کھل کر بول پڑے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پاکستانیوں کو کو بے دخل کیا کیا گیا

پڑھیں:

یوکرین اب اسلحہ درآمد کرنے والے ملکوں میں سرفہرست

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 مارچ 2025ء) اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سپری) نے پیر کے روز اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق تین سال سے کچھ زیادہ عرصے قبل روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شروع کی گئی جنگ کے بعد اب کییف دنیا کا اسلحے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ بن گیا ہے۔

بھارت کے پاس پاکستان سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں

سپری کے مطابق اگرگزشتہ دو پانچ سالہ مدت کا موازنہ کیا جائے تو یوکرین کے ہتھیاروں کے درآمدات میں تقریباﹰ ایک سو گنا اضافہ ہوا ہے۔

چونکہ ہتھیاروں کے درآمدات کے حجم میں اتار چڑھاؤ ہوسکتا ہے اس لیے محققین اس کے مالی قدر کے بجائے اس کی حجم کو بنیاد بناتے ہیں۔ محققین اپنی رپورٹ میں پانچ سالہ مدت کا موازنہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

یوکرین کے معاملے میں یہ موازنہ سن دو ہزار پندرہ۔انیس اور سن دو ہزار بیس۔ چوبیس میں کیا گیا۔

یوکرین اب ٹینک، جنگی طیارے، آبدوزیں اور اسی طرح کے ہتھیاروں جیسے بھاری ہتھیاروں کے کل حجم کا 8.8 فیصد درآمد کرتا ہے۔

یوکرینی جنگ کے دوران جوہری ہتھیاروں میں اضافہ

پانچ سال کے جائزے کی بنیاد پر، ہتھیار درآمد کرنے والے ملکوں میں بھارت 8.3 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، اس کے بعد قطر 6.8 فیصد، سعودی عرب 6.8 فیصد اور پاکستان 4.6 فیصد کا نمبر ہے۔

یوکرین کو اسلحے کی درآمدات میں کم از کم 35 ممالک کا تعاون

سپری کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے اسلحے کی درآمدات میں کم از کم 35 ممالک نے تعاون کیا ہے۔

جس میں امریکہ نے 45 فیصد ہتھیار برآمد کیے۔ اس کے بعد جرمنی 12 فیصد اور پولینڈ 11کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

امریکی انتظامیہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی یوکرینی جنگ ختم کرنے کی مہم کے حصہ کے طور پر حال ہی میں یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد روک دی تھی۔

سپری کے محققین اس وقت امریکی خارجہ پالیسی میں غیر یقینی صورتحال دیکھ رہے ہیں۔

اس کی ایک اہم وجہ یورپی ممالک کی طرف سے دفاعی اخراجات میں اضافہ ہے۔

عالمی رجحان کے برعکس پچھلے دو پانچ سالہ ادوار میں یورپی ہتھیاروں کی درآمدات میں 155 فیصد اضافہ ہوا۔

امریکہ سب سے بڑا اسلحہ برآمد کنندہ

امریکہ اب بھی دنیا بھر میں ہتھیاروں کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے اور اس نے 2020 سے 2024 کے درمیان کل 107 ممالک کو اس کی ترسیل کی ہے۔

سپری کی رپورٹ تیار کرنے والوں میں سے ایک میتھیو جارج نے کہا کہ 43 فیصد کے ساتھ، "اسلحے کی برآمدات کے معاملے میں امریکہ ایک منفرد مقام پر ہے۔ اس کا ہتھیاروں کی عالمی برآمدات میں حصہ دوسرے سب سے بڑے برآمد کنندہ، فرانس سے چار گنا زیادہ ہے۔"

دوسری جانب روس نے 2015 اور 2024 کے درمیان 63 فیصد کم ہتھیار برآمد کیے اور 2021 اور 2022 میں کل حجم گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے کم تھا۔

لیکن اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں۔ کیونکہ بظاہر یہ ملک پہلے ہی کسی اور جگہ ہتھیار فروخت کرنے کے بجائے جنگ کی تیاری میں خود کو مسلح کر رہا تھا۔

سپری آرمز ٹرانسفر پروگرام کے ایک سینیئر محقق پیٹر ویزمین نے کہا، "جنگ نے روس کے اسلحے کی برآمدات میں کمی کو مزید تیز کر دیا ہے کیونکہ میدان جنگ میں مزید ہتھیاروں کی ضرورت ہے، جب کہ تجارتی پابندیوں نے روس کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو اپنے ہتھیاروں کی تیاری اور فروخت کو مشکل بنا دیا ہے۔"

ویزمین نے کہا کہ امریکہ اپنے اتحادی ممالک پر دباؤ ڈالتا ہے کہ وہ روسی ہتھیار نہ خریدیں۔ اگر کوئی ملک اب بھی ہتھیار خرید رہا ہے تو وہ بنیادی طور پر چین اور بھارت ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • یوکرین اب اسلحہ درآمد کرنے والے ملکوں میں سرفہرست
  • چین، ترکیہ، ملائشیا، سعودیہ سمیت 8 ملکوں سے مزید 67 پاکستانی بے دخل، 14 زیرحراست
  • چودھری سالک حسین کا اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک ہونے پر نوٹس
  • امریکا سمیت 14 ملکوں سے مزید 117پاکستانی بے دخل
  • امریکا سمیت 14 ملکوں سے مزید 117 پاکستانی بے دخل
  • امریکا، سنگاپور، ملائیشیا سمیت 14 ملکوں سے مزید 117 پاکستانی بے دخل
  • کیا پاکستانی ٹیم بنگلادیش کا دورہ کرے گی؟ بڑی خبر سامنے آگئی
  • امریکا سے ڈی پورٹ پاکستانیوں کو لیکر دوسرا جہاز آئندہ ہفتے پاکستان پہنچنے کا امکان
  • امریکی ایجنسی نے پاکستانی شہری کو سلامتی کا خطرہ قرار دےکر امریکا سے نکال دیا