اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے 6 سال میں گردشی قرضے ختم کرنے کا دعویٰ کردیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’ نیا پاکستان ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر توانائی اویس لغاری نے دعویٰ کیا کہ اس وقت گردشی قرض 2400 ارب ہیں جس میں سے 1200 ارب کا قرض ختم کرنے کے لئے بینکوں سے بات چل رہی ہے۔
وفاقی وزیر اویس لغاری نے 6 سال میں گردشی قرضے ختم کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔
وزیر توانائی نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ آئی ایم ایف نے بجلی بلوں میں سیلز ٹیکس کو ختم کرنے کی حکومتی تجویز کو مسترد نہیں کیا بلکہ ان کے ساتھ میٹنگ اچھی رہی۔

پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کے وارنٹ معطل

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اویس لغاری

پڑھیں:

غیراستعمال شدہ درآمدی آرایل این جی پاکستان کو مہنگی پڑ رہی ہے . ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 مارچ ۔2025 )آرایل این جی کی بدانتظامی کی وجہ سے پاکستان میں گیس کا بحران مزید سنگین ہو گیا ہے جس نے توانائی کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات اور سٹریٹجک منصوبہ بندی کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے توانائی کے ماہر ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ پاکستان میں گیس کا جاری بحران تیزی سے شدید ہوتا جا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ درآمد شدہ ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس کی بدانتظامی اور بجلی کی مانگ میں کمی ہے انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آر ایل این جی پاور پلانٹس کو بنیادی طور پر زیادہ بوجھ کے دوران، خاص طور پر گرمیوں میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاہم قطر جیسے سپلائرز کے ساتھ طویل مدتی معاہدوں کے لیے ضروری ہے کہ ذخیرہ کرنے کی مناسب سہولیات نہ ہونے کے باوجود پاکستان آنے والی تمام آر ایل این جی شپمنٹس کو آف لوڈ کرے اس کے نتیجے میں جب بجلی کی طلب میں کمی آتی ہے تو گیس پائپ لائن نیٹ ورکس پر دبا وبڑھتا ہے، طویل مدت میں توانائی کی پالیسی کو مستحکم کرنے کے لیے آر ایل این جی معاہدوں کی دوبارہ جانچ اور اسٹوریج کے بنیادی ڈھانچے کی فوری ترقی کی ضرورت ہوتی ہے.

ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ولید نے اقتصادی منصوبہ بندی میں ایک اسٹریٹجک تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا جو صنعتی ترقی کو ترجیح دے اور بجلی کی طلب میں اضافہ کرے صنعتوں کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے جوڑ کر پاکستان معاشی سرگرمیوں کو متحرک کر سکتا ہے اور گرڈ کی طلب میں اضافہ کر سکتا ہے رہائشی شعبے میں نیٹ میٹرنگ کی منتقلی صنعتی طلب کو قومی گرڈ میں ضم کرنے کی اہمیت کو مزید واضح کرتی ہے.

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے ترقیاتی معاشی محقق اعتزاز حسین نے نشاندہی کی کہ حکومت کی جانب سے ایل این جی کی درآمدات کو سنبھالنے سے بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے سردیوں کے مہینوں میں گھریلو صارفین کو مہنگی ایل این جی کی منتقلی نے عارضی ریلیف فراہم کیا ہے لیکن اس سے اہم مالیاتی اثرات مرتب ہوئے ہیں گیس کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے پوری قیمت وصول کرنے سے قاصر ہیںجس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر قرضوں نے ان کی مالی صحت کو متاثر کیا ہے اور پاکستان اسٹیٹ آئل کو شدید متاثر کیا ہے جو کہ ایل این جی کی درآمد کے لیے ذمہ دار ہے اس بدانتظامی نے گیس سیکٹر کے اندر گردشی قرضوں کے بحران میں حصہ ڈالا ہے جو خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے.

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس کے اثرات سرکاری اداروں سے آگے بڑھتے ہیںجومقامی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیاں بھی دبا محسوس کر رہی ہیں مقامی طور پر پیدا ہونے والی گیس کی تاخیر سے ادائیگیوں نے ان کمپنیوں کو اپنے کاموں میں زیادہ خود مختاری حاصل کرنے پر مجبور کر دیا ہے حال ہی میں حکومت نے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن فرموں کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنی نئی گیس کا ایک حصہ براہ راست نجی اداروں کو فروخت کر دیں ان مسائل کا مجموعی اثر توانائی کے شعبے کو درپیش چیلنجوں کا ایک پیچیدہ جال ہے گھریلو گیس کی پیداوار میں کمی اور بڑھتے ہوئے گردشی قرضے کے ساتھ درآمدی ایل این جی پر انحصار زیادہ بوجھ بنتا جا رہا ہے.

حسین نے زور دے کر کہا کہ فوری اسٹریٹجک مداخلتوں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بغیر ملک میں توانائی کا بحران مزید گہرا ہو جائے گاجس سے نہ صرف صنعتی ترقی بلکہ شہریوں کی روزمرہ زندگی بھی متاثر ہو گی ہم آہنگ توانائی کی حکمت عملی کے لیے فوری ضرورت کبھی بھی زیادہ اہم نہیں رہی کیونکہ ملک توانائی کے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں مالی اور آپریشنل کمزوریوں سے دوچار ہے.

متعلقہ مضامین

  • چوہدری سالک کا اوور سیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا نوٹس
  • اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے پر وفاقی وزیر چودھری سالک حسین کا نوٹس
  • اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے پر وفاقی وزیر چوہدری سالک کا نوٹس
  •   نارووال روٹ 211 اپ اور 212 ڈاؤن کے شیڈول پر نظرثانی  کی جائے، رانا تنویر کاچیئرمین ریلوے کو خط
  • غیراستعمال شدہ درآمدی آرایل این جی پاکستان کو مہنگی پڑ رہی ہے . ویلتھ پاک
  • حکومت گردشی قرض کم کرنے کیلئے ایک کھرب 250 ارب کے پیکیج پر بات چیت کررہی ہے . اویس لغاری
  •  وفاقی وزیر اطلاعات سے کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات 
  • عطاء تارڑکی کیبل آپریٹرز کو مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی  
  • حکومتی قرضوں کا حجم 72 ہزار ارب روپے سے اوپر چلا گیا