حکومت کو آئی ایم ایف قسط کے حصول کے لیے نئے ٹیکس اہداف اور شرائط کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں اور ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو ایک ارب ڈالر کی قسط کے حصول کے لیے نئے اہداف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ اور گردشی قرض میں کمی پر مذاکرات ہوں گے، بجلی کے بلوں پر 2.80 روپے فی یونٹ سرچارج لگانے کی تجویز زیر غور ہے، پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر کاربن ٹیکس لگانے کے امکان پر غورہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں پر کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز پر بھی بات چیت ہوگی، نجکاری کے شارٹ ٹرم پلان پر حتمی بات چیت متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکٹرک وہیکل پالیسی میں ٹیکس اصلاحات پر بھی گفتگو جاری ہے، تکنیکی مذاکرات میں پاکستان سے “ڈو مور” کا مطالبہ متوقع ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات ختم ہونے کے بعد آئی ایم ایف ابتدائی بیان جاری کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جے یو آئی نے اسد قیصر کو شرائط سے آگاہ کردیا، پی ٹی آئی ذرائع
اسد قیصر : فوٹو فائلگرینڈ اپوزیشن الائنس اجلاس میں شمولیت سے متعلق جمعیت علماء اسلام (جے یوآئی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کو آگاہ کردیا۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے اسد قیصر کو اپنی شرائط سے آگاہ کیا، جس کے بعد اسد قیصر نے پارٹی کے بعض مرکزی رہنماؤں کو شرائط سے متعلق بتا دیا، جے یو آئی کی کئی شرائط وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے بارے میں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہمارے سیاسی اختلافات تھے اب ان سے کافی معاملات بہتر ہوچکے ہیں، ہمارا ان سے ملنا جلنا بھی ہے۔
ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ان شرائط سے متعلق اسد قیصر نے وزیر اعلیٰ کے پی کو باضابطہ آگاہ نہیں کیا، اسد قیصر بانی پی ٹی آئی سے براہ راست بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے، تحفظات سے متعلق بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر عمل درآمد ہوگا۔
دوسری جانب ترجمان جے یو آئی ف اسلم غوری نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الائنس میں شرکت سے متعلق جے یو آئی نے باضابطہ فیصلہ نہیں کیا، جو بھی فیصلہ ہوگا سب کو پتا چل جائے گا۔