پختونخوا؛ غیرت کے نام پر فائرنگ سے خاتون اور بچے سمیت 3 افراد قتل
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں غیرت کے نام پر فائرنگ سے خاتون اور بچے سمیت 3 افراد قتل کردیے گئے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رستم کے علاقے میں پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے غیرت کے نام پر فائرنگ کرکے خاتون اور بچے سمیت 3 افراد کو قتل کردیا۔
تاجہ بانڈہ میں مبینہ ملزمان رات کی تاریکی میں دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے۔ پولیس تھانہ رستم نے قتل کا مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کے مزید دو کیسز سامنے آگئے
مشیر برائے صحت احتشام علی کے مطابق، متاثرہ افراد خیبر ٹیچنگ اسپتال علاج کے لیے گئے تھے، جہاں شک کی بنیاد پر ان کے ٹیسٹ کیے گئے اور آج ان میں ایم پاکس کی تصدیق ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کے مزید دو کیسز سامنے آگئے، محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ افراد میں ایک 42 سالہ شخص اور ایک 20 سالہ نوجوان شامل ہیں۔ دونوں مریضوں کا تعلق پشاور سے ہے، جہاں 20 سالہ نوجوان کا کیس مقامی نوعیت کا ہے، جبکہ 42 سالہ شخص گزشتہ سال سعودی عرب سے آیا تھا۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ دونوں مریضوں کو گھروں میں آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔ مشیر برائے صحت احتشام علی کے مطابق، متاثرہ افراد خیبر ٹیچنگ اسپتال علاج کے لیے گئے تھے، جہاں شک کی بنیاد پر ان کے ٹیسٹ کیے گئے اور آج ان میں ایم پاکس کی تصدیق ہوگئی۔ مشیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ مریضوں کے گھروں میں کسی بھی فرد میں ایم پاکس کی علامات موجود نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ایک ایم پاکس سے متاثرہ خاتون کا کیس مقامی قرار دیا گیا تھا تاہم ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون کا شوہر باہر سے آیا تھا جس سے خاتون کو یہ مرض لاحق ہوا تھا۔ محکمہ صحت کے مطابق ابھی تک خاتون آئسولیشن میں ہے لیکن اسکا کیس مقامی نہیں خاتون کے چھ بچوں اور والدین کی بھی اسکریننگ کی گئی۔
علاوہ دوکزنز کے بھی نمونے لئے گئے ہیں لیکن ان میں ایم پاکس کی نشاندہی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اسکو لوکل ٹرانسمیشن نہیں قرار دیا جاسکتا ہے، محکمہ صحت کے مطابق قبل ازیں رواں سال کوہاٹ، خیبر اور شمالی وزیرستان سے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔