قومی شاہراہ پر گاڑیوں میں آتشزدگی؛ کروڑوں مالیت کی کپاس، چینی اور تیل خاکستر
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
حیدر آباد:
قومی شاہراہ پر کھڑی گاڑیوں میں آتشزدگی کے واقعات پیش آئے، جس میں کروڑوں روپے مالیت کی کپاس، چینی اور تیل خاکستر ہوگئے۔
ریسکیو اور موٹر وے پولیس ذرائع کے مطابق رحیم یار خان کے قریب منی آئل ٹینکر پر لگی آگ پر قابو پا لیا گیا، جس میں 2 ہزار لیٹر کیروسین آئل موجود تھا۔ ریسکیو کا عمل مکمل کرکے قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال کروا دی گئی۔
دوسری جانب مٹیاری کے قریب قومی شاہراہ پر کھڑی گاڑیوں میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں کروڑوں روپے مالیت کی کپاس، چینی کی بوریاں اور آئل جل گیا۔
آتشزدگی کے سبب قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ 2 ٹرالر اور ایک ٹینکر میں لگی۔ آتشزدگی کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
پولیس کے مطابق ڈرائیور گاڑیاں کھڑی کرکے سحری کے لیے گئے تھے کہ پہلے ٹینکر میں آگ لگی، جس نے ٹرالر کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ بجھانے کی کارروائی میں ریسکیو 1122 کے علاوہ حیدر آباد اور دیگر علاقوں سے طلب کردہ فائر ٹینڈر نے بھی حصہ لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی شاہراہ پر
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز نے کاٹن گروورز کو بچانے کے لئے ابتدا کر دی
سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے کاٹن کی تیزی سے گرتی پیداوار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کپاس کی فصل کو سہارا دینے کے لیے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی کپاس کی فصل کی بحالی کے لیے 30 دن میں تجاویز دے گی، کمیٹی ارکان میں پی پی ایم این اے حسین طارق جاموٹ، لمز سے ڈاکٹر احسن رضا، سابق وزیر اور سابق چیئرمین پی اے آر سی شامل شامل ہیں۔
حج اور عمرہ زائرین کو ہنگامی طبی امداد دینے کیلئے اسکوٹر سروس کا آغاز
کپاس کے ماہر، ٹیکسٹائل صنعت اوراپٹما کےسابق چیئرمین بھی کمیٹی کا حصہ ہیں، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کپاس کے کاشتکار، محکمہ زراعت کے سیکریٹریز بھی شامل ہیں۔
وزارت قومی غذائی تحفظ کے سیکریٹری کمیٹی کے سیکریٹری کے طور پر کام کریں گے۔
خصوصی بحالی کپاس کمیٹی کا پہلا اجلاس 13 مارچ کو بلایا گیا ہے جس میں کمیٹی بین الاقوامی معیارات، آلودگی کے پیرامیٹرز کا جائزہ لے گی اور روئی کی گانٹھوں کی مناسب درجہ بندی، معیاری بنانے کے لیے سفارشات تیار ہوں گی۔
رمضان نگہبان پیکج؛ 10 لاکھ افراد میں پے آرڈرز تقسیم
کمیٹی ملک بھر میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے تکنیکی تجاویز بھی پیش کرے گی۔
کمیٹی کے ممبر حسین طارق نے کہا کہ ناموافق درآمدی پالیسیوں کی وجہ سے کپاس کی صنعت میں بحران ہے، موسمی حالات کی وجہ سے کپاس صنعت کو بحران کا سامنا ہے۔
ممبر کمیٹی نے کہا کہ 2011-12 میں 14 ملین کی پیداوار 6 ملین پر آگئی ہے، آئی ایم ایف کی وجہ سے کاٹن پر سپورٹ پرائس نہیں دی جاسکی، فصل کے سال 2024-25 کے لیے قومی پیداوار ملکی تاریخ کی دوسری کم ترین سطح پر آگئی۔
اداکارہ صحیفہ جبار سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان
انہوں نے کہا کہ سرکاری ہدف سے تقریباً 50 فیصد اور گزشتہ سال کی پیداوار سے 35 فیصد کم ہے۔
حسین طارق نے کہا کہ حکومت کی سال 2024-25 کی کاٹن پالیسی بھی سامنے نہ آسکی، رواں سیزن میں سندھ کی کپاس زیادہ، پنجاب کی کم ہوگئی۔
Waseem Azmet