گووندا کو جان سے مارنے کی دھمکیاں کس نے دیں؟ اداکار کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
معروف بھارتی کامیڈین اداکار گووندا نے انکشاف کیا ہے کہ بالی ووڈ میں ان کیخلاف سازشیں کی گئی ہیں۔
مکیش کھنہ کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے گووندا نے کہا کہ لوگوں نے انکے خلاف سازش کی اور ان سازشوں کے بعد انکی فطرت بدل گئی۔
انٹرویو کے دوران اداکار نے اپنے کیرئیر کے ابتدائی دنوں کا تذکرہ کیا جس میں انہوں نے بہت سی مشکلات کا سامنا کیا یہاں تک کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
گووندا کا کہنا تھا کہ وہ سو کروڑ کی فلمیں کرنے سے بھی منع کر چکے ہیں اور جب وہ کام کرنے سے منع کرتے تھے تو ان کیخلاف لکھا جاتا تھا کہ ان کے پاس کام نہیں ہے۔
اداکار کے مطابق وہ اپنے فیصلوں پر درست تھے کیونکہ وہ اپنے دل کی سنتے تھے۔ سیاست میں قدم رکھنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں بہت سے لوگوں نے میرے خلاف سازش کی مجھے بدنام کرنا چاہا، وہ مجھے انڈسٹری سے باہر نکالنا چاہتے تھے۔
گووندا نے انکشاف کیا کہ ان کی جان لینے کی کوششیں بھی کی گئیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے گھر کے باہر سے مسلحہ افراد پکڑے گئے۔ اداکار کا کہنا تھا کہ ان سب حالات کی وجہ سے میری فطرت میں بڑا بدلاؤ آیا اور میں سوچتا تھا کہ سیاست میں آؤں یا نہیں اور پھر میں نے وہی کیا جو میرے دل کی آواز تھی سیاست کا حصہ بننا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تھا کہ
پڑھیں:
دہلی میں ناموں کی تبدیلی والی سیاست کے تحت بی جے پی نے "تغلق لین" کا نام تبدیل کردیا
جنوبی دہلی کے آر کے پورم سے بی جے پی کے رکن اسمبلی انیل شرما نے بھی اپنے اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے گاؤں "محمد پور" کا نام بدل کر "مادھو پورم" رکھنے کی درخواست کی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں ناموں کی تبدیلی کی سیاست شدت اختیار کر رہی ہے۔ بی جے پی کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے اپنی سرکاری رہائش گاہوں کے پتوں میں خود ہی ترمیم کرتے ہوئے "تغلق لین" کی جگہ "سوامی وویکانند مارگ" لکھوا لیا۔ اس فہرست میں فرید آباد کے رکن پارلیمنٹ کرشن پال گرجر، پارلیمنٹ کے رکن دنیش شرما اور وائس ایڈمرل کرن دیشمکھ شامل ہیں۔ حالانکہ ان کی نام کی تختی پر ابھی بھی چھوٹے حروف میں تغلق لین درج ہے اور نام کی تبدیلی کا یہ قدم سرکاری سطح پر نہیں بلکہ ذاتی طور پر اٹھایا گیا ہے۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ دنیش شرما کو تغلق لین میں سرکاری رہائشگاہ الاٹ کی گئی تھی، جہاں انہوں نے حال ہی میں اپنے خاندان کے ساتھ داخلہ لیا۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے گھر کے باہر لگی نام پلیٹ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جن میں تغلق لین کے بجائے سوامی وویکانند مارگ لکھا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ آج نئی دہلی کی نئی رہائش، سوامی وویکانند مارگ (تغلق لین) میں رسم و رواج کے ساتھ پوجا کر کے داخل ہوا۔
دریں اثنا ہندو تنظیموں سے وابستہ کچھ کارکنوں نے دہلی کے معروف اکبر روڈ پر نصب سائن بورڈ پر سیاہی پھیر دی اور وہاں اشتعال انگیز پوسٹر چسپاں کئے، جس میں اکبر روڈ کا نام چھترپتی سنبھاجی مارگ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری "گاؤ رکشا دل" اور "ہندو رکشا دل" نے قبول کی۔ قبل ازیں 27 فروری کو بی جے پی کی رکن اسمبلی نیلم پہلوان نے دہلی اسمبلی میں نجف گڑھ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نجف گڑھ کا نام بدل کر ناہر گڑھ رکھا جانا چاہیئے، کیونکہ یہ نہ صرف علاقے کی شناخت کو مضبوط کرے گا بلکہ ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔
اسی طرح جنوبی دہلی کے آر کے پورم سے بی جے پی کے رکن اسمبلی انیل شرما نے بھی اپنے اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے گاؤں "محمد پور" کا نام بدل کر "مادھو پورم" رکھنے کی درخواست کی تھی۔ اس سے قبل مصطفیٰ باد کے ایم ایل اے موہن سنگھ بشٹ نے اس علاقے کا نام بدل کر شیوپوری یا شیو وہار رکھنے کی تجویز دی تھی۔ دہلی میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کے یہ مطالبات ایک مسلسل بحث کا موضوع بن چکے ہیں اور سیاسی ماحول میں اس معاملے کو مزید شدت مل رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری طور پر ان ناموں کی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن بی جے پی اراکین اور ہندو تنظیمیں اس مہم کو مسلسل آگے بڑھا رہی ہیں۔