مقبوضہ کشمیر میں ذہنی صحت پر تباہ کن اثرات سے خودکشی کے نظریات بڑھے، الطاف وانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طویل عرصے سے جاری تنازع نے ذہنی صحت پر تباہ کن اثرات ڈالے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری وفد نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا کا دورہ کیا۔ وفد نے مقبوضہ کشمیر میں بے چینی، ڈپریشن اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کے پھیلاؤ سے متعلق تقریب میں شرکت کی۔ چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طویل عرصے سے جاری تنازع نے ذہنی صحت پر تباہ کن اثرات ڈالے۔ انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں ذہنی صحت پر تباہ کن اثرات سے خودکشی کے نظریات کی شرح بڑھی ہے۔ الطاف حسین وانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پُرتشدد تنازعات کمزور آبادیوں خصوصاً خواتین اور بچوں کو متاثر کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذہنی صحت پر تباہ کن اثرات
پڑھیں:
بھارت کشمیریوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کا ہر ادارہ کشمیریوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر منہاج سنہا کی قیادت میں بھارتی قابض فورسز مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کا ہر ادارہ کشمیریوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کو منسوخ نہیں کیا جاتا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور نہتے کشمیریوں کو ظلم و تشدد کا سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ اس کالے قانون کے تحت بھارتی فورسز کو کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔انہوں نے بھارتی حکومت، پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے حریت کارکنوں اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرنے والے افراد کی جائیدادوں کی ضبطگی کی شدید مذمت کی۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مذاکراتی عمل کے خلاف نہیں، تاہم ہم صرف بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے حامی ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور ان پامالیوں کو بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال پر انسانی حقوق کے علمبرداروں، کارکنوں، میڈیا اور دیگر کی خاموشی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔