حکومتی معاشی ٹیم اورآئی ایم ایف کے درمیان ایگری کلچر انکم ٹیکس پر مذاکرات
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
حکومتی معاشی ٹیم اورآئی ایم ایف کے درمیان ایگری کلچر انکم ٹیکس پر مذاکرات WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) حکومتی معاشی ٹیم اورآئی ایم ایف کے درمیان ایگری کلچر انکم ٹیکس پر مذاکرات شروع ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک آفس میں صوبائی حکام، وزارت خزانہ، ایف بی آر کے افراد شریک ہیں، سورن ویلتھ فنڈز ایکٹ میں ترمیم اور ریگولیشنز پر بھی وفد سے مذاکرات شیڈول ہیں، وزارت توانائی اور نیپرا حکام گردشی قرضہ اور ٹیرف ریبیسنگ پر وفد سے بات چیت کریں گے۔
رواں ہفتے سے شروع ہونیوالے مذاکرات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، اس ہفتے کے دوران آئی ایم ایف وفد مذاکرات میں نئی شرائط اور تجاویز دے گا، شرائط اور تجاویز پر حامی بھرنے کی صورت میں ہی قرض کی اگلی قسط موصول ہو گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ئی ایم ایف
پڑھیں:
آئی ایم ایف سے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل، 605 ارب کا ٹیکس شارٹ فال پورا کرنیکی تفصیل فراہم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )ایف بی آر حکام نے ٹیکس وصولیوں میں 605 ارب روپے کا شارٹ فال پورا کرنےکی تفصیلات آئی ایم ایف کو فراہم کردیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور قرض پروگرام قسط کے فوری اجرا کے لئے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔ وزارت خزانہ، ایف بی آر اور توانائی حکام نے اپنی کارکردگی رپورٹس گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کوپیش کیں جس پر آج کے مذاکرات میں آئی ایم ایف اپنا رد عمل دے گا۔
وزارت خزانہ نے کرنٹ اکاﺅنٹ، مالی خسارہ کنٹرول کرنے اوربین الاقومی فنانسنگ پربریفنگ دی جبکہ اصلاحات اور ٹیکس ٹوجی ڈی پی بڑھانے کی تفصیلات بھی فراہم کردی گئی ہیں۔ایف بی آر حکام نے ٹیکس وصولیوں میں 605 ارب روپے کاشارٹ فال پورا کرنےکی تفصیلات بھی آئی ایم ایف ٹیم کو فراہم کردی ہیں جبکہ آئی ایم ایف وفد سے رئیل اسٹیٹ، پراپرٹی، بیوریجز اور تمباکو سیکٹرکے ریلیف کی تجویز زیربحث رہی۔
اس کے علاوہ اگلے بجٹ میں تنخواہ دارطبقے پربھی ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی تجویز پر بات چیت کی گئی جبکہ ریٹیل سیکٹر سمیت مختلف شعبوں سے 250 ارب روپے ٹیکس وصولی کے پلان پربھی بات چیت ہوئی۔
وزارت پٹرولیم اور توانائی کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ توانائی شعبے میں گردشی قرض میں کمی کے لئے کمرشل بینکوں سے 1250 ارب روپے 10.8 فی صد شرح سود پر قرض لیا جائے گا۔ آئی ایم ایف حکام کو گردشی قرض، بجلی بلوں میں کمی، ریکوری اور لائن لاسز کم کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔
عدلیہ کو ایگزیکٹو سے الگ کرنے کی ذمہ داری کس کی تھی؟ جسٹس جمال مندوخیل
مزید :