پاکستان سے تعلق رکھنے والے موسیٰ حراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان سے تعلق رکھنے والے آکسفورڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسیٰ حراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
وہ اس اہم عہدے کے لیے منتخب ہونے والے چوتھے پاکستانی بن گئے ہیں۔
ان سے پہلے پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو سمیت احمد نواز اور اسرار خان کاکڑ آکسفورڈ یونین کے صدر رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا اعزاز: بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اسرار کاکڑ آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کے صدر منتخب
آکسفورڈ یونیورسٹی میں معاشیات کے مضمون میں ماسٹرز کرنے والے موسیٰ حراج پاکستان کے سابق وفاقی وزیر محمد رضا حیات حراج کے صاحبزادے ہیں۔
موسیٰ حراج کو یونین کی حالیہ سالوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب کیا گیا ہے اور میں اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کا انتخاب نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا کے ہر ایک طالب علم کو یہ پیغام دے گا کہ وہ بھی بڑے خواب دیکھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آکسفورڈ یونین کا شمار دنیا کے سب سے اہم اسٹوڈنٹس یونین میں ہوتا ہے جہاں دنیا کی اہم شخصیات مختلف موضوعات پر بحث ومباحثوں میں حصہ لیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آکسفورڈ یونین موسیٰ حراج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا کسفورڈ یونین ا کسفورڈ یونین یونین کے صدر
پڑھیں:
پاکستان سے گن بنانے والے پارٹس برطانیہ سمگل کرنے کے جرم میں پاکستانی شہری کو 8 برس قید کی سزا سنادی گئی
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2025ء)پاکستان سے گن بنانے والے پارٹس برطانیہ اسمگل کرنے کے جرم میں یاسر خان کو آٹھ برس کی سزا سنادی گئی۔40 سالہ یاسر خان گن کو پارٹس اسمگل کرنے کے اعتراف کے بعد سزا برمنگھم کراؤں کورٹ میں سنائی گئی۔گن بنانے والے 72 پارٹس جن میں ٹاپ سلائیڈز اور پسٹلز کیلئے بیرل شامل تھے 70 کی دہائی کی ڈاٹسن کار کے مختلف حصوں میں چھپائے گئے تھے۔نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق بارڈر فورس نے گن کے پارٹس گزشتہ برس 7 جولائی کو ایسکس کی لندن گیٹ وے پورٹ پر آئی کار سے برآمد کئے تھے گن کے پارٹس فیول ٹینک کے اندر، ونڈ اسکرین کے نیچے اور انجن کی پیچھے چالاکی سے چھپائے گئے تھے۔عدالت میں سزا سنائے جانے کے بعد یاسر خان کی اسپارک ہل برمنگھم میں مسلح پولیس کے ہاتھوں ڈرامائی گرفتاری کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔(جاری ہے)
این سی اے کے مطابق تحقیقات کے دوران یاسر خان کے فون سے ملے وائس نوٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ پاکستان میں اسلحہ فروخت کرنے والوں سے رابطے میں تھا جنہوں نے اسے 2023 کے موسم گرما میں فیکٹری کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی تھی۔این سی کے مطابق انھیں شبہ ہے کہ یاسر خان نے نومبر 2023 میں بھی اسی طریقے سے گن کے حصے اسمگل کئے تھے۔ایجنسی کے مطابق 2023 میں یاسر خان نے کئی ایسے غیر فعال ہتھیار بھی خریدے جن کے بارے میں خیال ہے کہ انھیں ہتھیاروں میں تبدیل کرلیا گیا ہوگا۔این سی اے کی سینئر انوسٹیگیٹنگ آفیسر ڈیوڈ فلپ کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی اور بارڈر فورس نے بڑی تعداد میں گن کے پارٹس جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں پہنچنے سے روکے ہیں۔