مانچسٹر: بلوں کی ادائیگی کیلئے 200 پاؤنڈز کی امداد
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
برطانوی شہر مانچسٹر میں ایندھن کی کمی کا سامنا کرنے والے غریب شہریوں کی مدد کے لیے 1 چوتھائی ملین پاؤنڈز کے کلیمز کیے گئے ہیں۔
اس امداد کے اہل رہائشیوں کو درخواستیں جمع کرانے کی حتمی تاریخ 2024ء کے اختتام پر دی گئی تھی۔
کونسل نے ونٹر ہارڈ شپ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا جس سے رہائشیوں کو اپنے توانائی کے اخراجات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے 200 پاؤنڈز تک کا کلیم کرنے کے قابل بنایا گیا۔
کونسل نے اس فنڈ کے لیے اپنی مختص رقم کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے 2 لاکھ 63 ہزار پاؤنڈز کو 1000 سے زیادہ گھرانوں میں تقسیم کیا ہے۔
یہ اقدام رہائش کی لاگت کے بحران کے شدید اثرات کو کم کرنے کے لیے کونسل کی تازہ ترین کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔
گزشتہ 2 سال کے دوران کونسل نے مختلف پروگراموں میں لاکھوں پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس کا مقصد اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کی مدد کرنا ہے۔
ان اقدامات میں اسکول جانے کی عمر کے بچوں کے لیے کھانا فراہم کرنے سے لے کر ایندھن کے بلوں میں سبسڈی دینا اور ڈیجیٹل وسائل تک رسائی کو بہتر بنانا شامل ہے۔
کونسل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور 2 سال گزرنے کے بعد بھی اس حوالے سے امداد دستیاب ہے۔
مانچسٹر سٹی کونسل کی تفصیلات کے مطابق آج تک کونسل نے کئی اہم سنگِ میل حاصل کیے ہیں، پچھلے 12 مہینوں میں چھٹیوں کے دوران 46 ہزار بچوں کو اسکول میں مفت کھانا فراہم کیا گیا، 2022ء سے کمیونٹی فوڈ بینکوں اور سپورٹ گروپس کے لیے 1 ملین پاؤنڈز سے زیادہ کی سپلائیز مختص کیں، اس کے علاوہ رہائشیوں کے لیے خوراک سے متعلق امداد پر 1 لاکھ 55ہزار پاؤنڈز اضافی خرچ کرنے کے علاوہ اکتوبر 2022ء سے کوسٹ آف لیونگ ایڈوائس لائن کے ذریعے تقریباً 14,000 افراد سے منسلک ہیں۔
2020ء سے اب تک 7,000 سے زیادہ سم کارڈز کی فراہمی کے ساتھ ساتھ 2,000 سے زیادہ آلات بشمول فونز، لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز کو ان افراد میں تقسیم کیا گیا جنہیں ڈیجیٹل اخراج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تقریباً 1,200 رہائشیوں کو ان کی رہائش کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کے لیے 1.
70 رضاکارانہ اور کمیونٹی تنظیموں کو 1 ملین پاؤنڈز کی گرانٹ فنڈنگ جاری کی گئی جس نے پچھلے سال تقریباً 54,000 رہائشیوں کی اجتماعی مدد کی۔
چھٹیوں کے دوران بچوں کو مفت سرگرمیاں اور کھانا پیش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہالی ڈے ایکٹیویٹی فنڈ، نصف مدت اور گرمیوں کے وقفوں کے دوران 24,000 سے زیادہ بچوں کی حاضری دیکھی گئی، اگرچہ کافی کام کرنا باقی ہے، کونسل کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ ضرورت مندوں کے لیے مدد دستیاب ہے اور یہ مدد اکثر صرف ایک فون کال کی دوری پر ہوتی ہے۔
مانچسٹر سٹی کونسل لیڈر کونسلر بیو کریگ نے کہا ہے کہ ہمارے فنڈز کا ردعمل بہت زیادہ مثبت رہا ہے جو اس اقدام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، 2,000 سے زیادہ افراد کی مدد کرنے اور 2 لاکھ 50 ہزار پاؤنڈز سے زیادہ خرچ کرنے کے باوجود میں ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں جنہوں نے ابھی تک ہم سے رابطہ نہیں کیا ہے کہ وہ ایسے فنڈز کے لیے دعویٰ کریں جو ان کے مالی بوجھ کو کافی حد تک کم کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کونسل کے طور پر ہم رہائشیوں کی مدد اور بحران کے منفی اثرات کو کم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہے ہیں، ہماری سپورٹ دستیاب ہے۔
واضح رہے کہ ہارڈ شپ فنڈ کا دعویٰ کرنے کے لیے اہلیت کے معیار کا تقاضہ ہے کہ افراد کی عمر 23 ستمبر 2024ء تک 66 برس یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے اور انہیں محکمہ برائے کام اور پنشن (DWP) سے موسمِ سرما کے ایندھن کی ادائیگی نہیں ملے گی۔
درخواست دہندگان کو کونسل سے کونسل ٹیکس سپورٹ یا ہاؤسنگ بینیفٹ کی وصولی میں نہیں ہونا چاہیے، اگر افراد فائدہ حاصل کرتے ہیں اور 23 ستمبر 2024ء تک ان کی عمر 66 سال یا اس سے زیادہ ہے تو انہیں کونسل کی طرف سے خود بخود ادائیگی مل جائے گی اور درخواست فارم کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
درخواست دہندگان کو مانچسٹر سٹی کونسل کے دائرہ اختیار میں رہنا چاہیے۔
افراد تصدیق کے لیے اپنا پوسٹ کوڈ چیک کر سکتے ہیں۔
ونٹر ہارڈ شپ فنڈ کے اخراجات کے لیے 80 سال سے کم عمر کے 1,268 گھرانوں کو کی گئی ادائیگیوں میں سے ہر ایک کو 150 پاؤنڈز دیے گئے جبکہ کُل 1 لاکھ 90 ہزار 200 پاؤنڈز ہیں۔
80 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 364 گھرانوں کو کی گئی ادائیگیوں میں ہر ایک کو 200 پاؤنڈز اور کل 72 ہزار 800 پاؤنڈز دیے گئے۔
مجموعی طور پر 1 ہزار 632 ادائیگیاں کی گئی ہیں جن کی رقم 2 لاکھ 63 ہزار پاؤنڈز ہے۔
18 نومبر 2024ء کو اسکیم کے آغاز سے لے کر 23 فروری 2025ء تک، کل 2 ہزار 294 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملین پاؤنڈز ہزار پاؤنڈز کرنے کے لیے 000 سے زیادہ پاؤنڈز کی کے دوران کونسل نے کی مدد کی گئی
پڑھیں:
فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے ہر تجویز کو رد کیا جائے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں تباہی مسلم دنیا کی جانب سے فوری اقدامات کی متقاضی ہے۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آج غزہ تاریک ترین دور سے گزر رہا ہے، عورتوں اور بچوں سمیت 48000 معصوم فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، غزہ کا تمام بنیادی ڈھانچہ، سکول، ہسپتال، مکان، عبادت گاہیں، تجارتی مراکز ملبے کا ڈھیر بنا دیے گئے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ مسلم دنیا کی جانب سے فوری اقدامات کا طلب گار ہے، 15 ماہ کی تباہ کاریوں کے بعد مصر اور امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے، پاکستان اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، معاہدے کو عملی جامہ پہنانے میں پائے جانے والی غیر یقینی صورتحال مستقل امن سے ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جدہ میں اسلامی تعاؤن تنظیم کا ہنگامی اجلاس، غزہ کی بحالی سے متعلق مصر کے منصوبے کی حمایت
انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد ایک بات پھر روکی جا چکی ہے، رمضان المبارک میں اس طرح کا ظلم شدید قابل مذمت ہے، امداد کی ترسیل کو روکنا جنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کی عوام کی بقا امداد کی ترسیل سے ہی ممکن ہے، امداد کی ترسیل کے لیے جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے، جنگ کے دوبارہ آغاز کی اسرائیلی خواہش کو متحد ہو کر روکنا ہو گا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مغربی پٹی پر اسرائیلی اقدامات جاری رہنے تک امن کا قیام ممکن نہیں، اسرائیلی اقدامات فلسطینی عوام کو ان کے اپنے علاقے سے مکمل ختم کے لیے ہیں جو کہ نسل کشی ہے، مقبوضہ فلسطینی علاقے میں عالمی قانون کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں جسے فوری روکنا اہم ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ مسلم اُمّہ اس بات کو واضح کرے کہ فلسطینیوں کو غزہ یا مغربی پٹی سے بے گھر کرنا نسل کشی ہے، اسلامی تعاون تنظیم ہر اس تجویز کو رد کر دے جو فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے لیے ہو اور کسی بھی ایسے ایجنڈے کے خلاف متحد ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ کی تعمیر نو سے متعلق مصر کی تجویز پر پاکستان کا خیر مقدم
انہوں نے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست قائم کرنے کی اسرائیلی وزیراعظم کی اشتعال انگیز تجویز کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا مسلم اُمّہ کے لیے یہ ایک فیصلہ کن لمحہ ہے، ہم اپنے الفاظ نہیں بلکہ اپنے اقدامات سے پہنچانے جائیں گے، فلسطینی عوام ہمدردی کے بیانات نہیں بلکہ مظبوط اقدامات چاہتے ہیں۔
محمد اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے اجلاس میں تجاویز پیش کیں کہ 3 نکاتی جنگ بندی معاہدے پر فوری عملدرآمد کیا جائے، جنگ بندی کا مستقل خاتمہ، غزہ سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا، انسانی امداد کی ترسیل اور تعمیر نو کا جامع منصوبہ گوری یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل روکنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کردی
انہوں نے تجویز پیش کی کہ مغربی پٹی میں اسرائیلی جارحیت فوری ختم کی جائے، فلسطینیوں کو فوری اور بغیر رکاوٹ انسانی امداد یقینی بنائی جائے اور فلسطینیوں کو جبری بے گھر کرنا سرخ لکیر گردانا جائے۔
انہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل خصوصی اجلاس کی میزبانی کرنے پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد سمیت تمام قیادت کے شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا جمعہ کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ان کیمرہ اجلاس منعقد ہوا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ غزہ منصوبے کے متبادل عرب تجویز کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔
او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے غزہ سے متعلق مصر کے پیش کیے گئے اس تجویز کی حمایت کی، جسے بعدازاں، عرب لیگ نے بھی منظور کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں