کینیڈا کی سیاست میں بڑا موڑ: کیا مارک کارنی جسٹن ٹروڈو کی جگہ لیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
کینیڈا کی لبرل پارٹی آج اپنے نئے لیڈر کا انتخاب کرے گی، اور سابق بینکر مارک کارنی مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ اگر وہ کامیاب ہوتے ہیں، تو وہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ لیں گے۔
مارک کارنی، جو بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کے گورنر رہ چکے ہیں، پارٹی میں وسیع حمایت حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے مرکزی حریف کرسٹیا فری لینڈ ہیں، جو ٹروڈو حکومت میں ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہ چکی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر مسلسل دباؤ اور تجارتی پابندیوں کے باعث لبرل پارٹی کو مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ نے کینیڈا کو 51ویں امریکی ریاست بنانے کی باتیں کی ہیں، جبکہ غیر یقینی معاشی صورتحال نے بھی بحران کو بڑھا دیا ہے۔
مارک کارنی کا کہنا ہے کہ وہ 2008-09 کے مالی بحران اور بریگزٹ بحران کے دوران اقتصادی نظام کو سنبھالنے کا تجربہ رکھتے ہیں، جو انہیں ٹرمپ کے معاشی حملوں کا مؤثر جواب دینے کے لیے بہترین امیدوار بناتا ہے۔
لبرل پارٹی کے اراکین آج اوٹاوا میں ایک خصوصی اجلاس میں نئے لیڈر کا انتخاب کریں گے۔ امکان ہے کہ نئے لیڈر کو جلد ہی عام انتخابات کا سامنا کرنا پڑے گا، جو اکتوبر میں ہونے ہیں لیکن کچھ ہفتوں میں بھی ممکن ہو سکتے ہیں۔
پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد اس انتخاب کو کینیڈا کی خودمختاری کے تحفظ کا فیصلہ کن موقع قرار دے رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارک کارنی
پڑھیں:
مارک کارنے کینیڈا کی حکمران پارٹی کے سربراہ منتخب ہوگئے، اگلے وزیراعظم ہونگے
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد لبرل پارٹی نے سابق بینکر مارک کارنے کو پارٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے جس کے بعد وہ کینیڈا کے آئندہ وزیراعظم بھی ہوں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کینیڈا کی حکمران جماعت نے 85.9 فیصد ووٹ سے پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا پارٹی سربراہی اور وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان
لبرل پارٹی کا سربراہ منتخب ہونے کے بعد مارک کارنے کا کہنا کہ کینیڈا کبھی بھی اور کسی بھی شکل و صورت میں امریکا کا حصہ نہیں بنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دن رات کینیڈا کو عظیم سے عظیم تر بنانے کے مقصد سسے کام کریں گے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ بطور وزیراعظم وہ اپنا عہدہ کب سنبھالیں گے تاہم نومنتخخب وزیراعظم کو امریکا کے ساتھ حال ہی میں شروع ہونے والی ٹیرف جنگ سمیت کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اپنی حلف برداری کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکا کا حصہ بننے کا متنازعہ بیان دیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور خارجی تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکی صدر ٹرمپ نے کینیڈا کے خلاف 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا بھی اعلان کررکھا ہے جو کینیڈا کے لیے شدید معاشی مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Canada mark carney