پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار  کے آغاز پر کے ایس ای ہنڈرڈانڈیکس میں 330 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، مارکیٹ 1 لاکھ 14 ہزار 729 پوائنٹس پر ٹریڈ ہورہی ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے  کرنسی مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہوا ،انٹربینک میں ڈالر 30پیسے مہنگا ہوا تھا۔انٹربینک میں ڈالر 279 روپے 97 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر17پیسے مہنگا ہوا ، ا و پن مارکیٹ میں ڈالر 281 روپے 47 پیسے پر بند ہوا تھا۔پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے  ملا جلا رجحان رہا تھا،مجموعی طور پر ہنڈرڈانڈیکس میں 1147 پوائنٹس کا اضافہ ہوا،مارکیٹ1لاکھ14ہزار 398 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔    دوسری جانب  سٹیٹ بینک آج 10 مارچ کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کریگا، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج سٹیٹ بینک مرکزی دفتر میں منعقد ہوگا، اجلاس کے بعد سٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان پریس ریلیز کے ذریعے کریگا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کا اعلان کیا جاسکتا ہے،سٹیٹ بینک شرح سود میں 100 سے 200 بیسسز پوائنٹس کمی کرسکتا ہے، اس وقت شرح سود  12 فیصد پر موجود ہے، ملک میں افراط زر کی شرح کم ترین سطح تک آگئی ہے، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس نے شرح سود میں 500 بیسسز پوائنٹس کمی کا مطالبہ کیا ہے،  کراچی چیمبر نے بھی شرح سود میں کمی کی ڈیمانڈ کی ہے ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چین نے پاکستان کے دو ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کر دی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 مارچ ۔2025 )چین نے پاکستان کے ذمے واجب الادا دو ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کر دی ہے بین الاقوامی نشریاتی ادارے نے وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد کے حوالے سے اس کی تصدیق کی ہے گذشتہ سال ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالرز کا قرض منظور کیا تھا اس کے بعد سے پاکستان زرِ مبادلہ کے ذخائر مضبوط کرنے کی کوششیں کر رہا ہے.

(جاری ہے)

فی الحال آئی ایم ایف قرض کی پہلی قسط کا جائزہ لے رہا ہے منظور ہو جانے کی صورت میں نئے قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالرز ملیں گے قرض معاہدﺅں کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے لگائی جانے والی شرائط میں سے ایک بڑی شرط بیرونی مالی اعانت کا حصول رہا ہے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کے مطابق مالی سال 2025 کے دوران پاکستان کے ذمے 22 ارب ڈالرز کے بیرونی قرضے واجب الادا ہیں.

دوسری جانب دسمبر میں جاری ہونے والی ورلڈ بینک کی انٹرنیشنل ڈیبٹ رپورٹ کے مطابق 2023 میں پاکستان کا کل بیرونی قرض 130.85 ارب ڈالرز تھا جس میں سے چین کے قرضوں کا تناسب 22 فیصد (تقریباً 28.786 ارب ڈالرز) تھا اس کے بعد ورلڈ بینک کا 18 فیصد (23.55 ارب ڈالرز) اور ایشیائی ترقیاتی بینک کا 15 فیصد حصہ (19.63 ارب ڈالر) ہے. مشیر وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ چین کے دو ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت 24 مارچ کو مکمل ہو رہی تھی پاکستان اپنے معاشی حالات مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہا ہے خاص طور پر ستمبر 2024 میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سات ارب ڈالر کے بیل آﺅٹ کے بعد جب کہ پہلی قسط کے لیے جائزہ اگر کامیاب رہا تو پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر ملیں گے مالی طور پر مشکلات کا شکار پاکستان کے لیے آئی ایم ایف سے بیل آﺅٹ حاصل کرنے کی ایک اہم شرط بیرونی مالی معاونت کا بندوبست کرنا رہی ہے.

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ کے مطابق پاکستان کو مالی سال 2025 میں 22 ارب ڈالر سے زائد بیرونی قرضے واپس کرنے ہیں جن میں تقریباً 13 ارب ڈالر کے دو طرفہ ڈپازٹس بھی شامل ہیں جو اس نے چین، سعودی عرب اور اپنے مشرق وسطیٰ کے قریبی دوستوں سے لے رکھے ہیں سعودی عرب نے بھی گذشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے ساتھ مالی تعاون جاری رکھتے ہوئے تین ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی تھی یہ ڈپازٹ پہلے 2021 میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ طے پایا تھا اور 2022 اور 2023 میں اس کی مدت میں توسیع کی گئی تھی.

قبل ازیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان اپنے سات ارب ڈالر کے بیل آو¿ٹ پیکج کی پہلی جائزہ رپورٹ کے لیے بہترین پوزیشن میں ہے پاکستان نے گذشتہ موسم گرما میں سات ارب ڈالر کا ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلیٹی (ای ایف ایف) پروگرام حاصل کیا تھاتاکہ معاشی بحران سے نکلنے میں مدد مل سکے اس پروگرام نے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور حکومت کا کہنا ہے کہ ملک طویل مدت کی معاشی بحالی کے راستے پر گامزن ہے.

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نشریاتی ادارے کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے نمائندے یہاں موجود ہیں ہمارے ان سے بات چیت کے دو ادوار ہوں گے پہلے تکنیکی اور پھر پالیسی سطح پر میرے خیال میں ہم جائزے کے لیے بہترین پوزیشن میں ہیں آئی ایم ایف کا ایک وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستانی حکام کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض کے پہلے ششماہی جائزے پر مذاکرات کے لیے پیر کو پاکستان پہنچا تھا.

وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات دو ہفتے تک جاری رہیں گے آئی ایم ایف کی ٹیم عام طور پر مالیاتی اصلاحات اور پالیسیوں کا جائزہ لینے کے لیے تقریباً دو ہفتے لیتی ہے ایک علیحدہ آئی ایم ایف ٹیم گذشتہ ہفتے پاکستان میں موجود تھی تاکہ ای ایف ایف فیسیلیٹی کے علاوہ تحفظ ماحول کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر کے پیکج پر بات چیت کی جا سکے وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جون 2024 کے بجٹ میں مقرر کردہ 1.3 کھرب روپے کا ٹیکس وصولی کا ہدف کو پورا کرنے میں پاکستان کو تقریباً 600 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے.

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک آج مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا
  • مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، شرح سود میں کمی کا امکان
  • کیا اسٹیٹ بینک شرح سود میں پھر سے کمی کرنے جارہا ہے؟
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کیا جائے گا، شرح سود میں 100بیسز پوائنٹس تک کمی کا مکان
  • چین نے پاکستان کے دو ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کر دی
  • پاکستان کی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ، خواتین کے سفارتکاری، حکومت، کاروبار، اور دیگر شعبوں میں اہم کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، اسحاق ڈار کا عالمی یومِ نسواں پر پیغام
  • رواں ہفتے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر مہنگا ،سٹاک مارکیٹ میں تیزی
  • زرمبادلہ کے دونوں بازاروں میں ڈالر کے نرخ بڑھ گئے
  • کاروباری ہفتے کے آخری روز مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ