لاہور (نیوزڈیسک) میو ہسپتال میں غلط انجکشن لگانے سے 18 مریضوں کی حالت غیر ہوگئی جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔یہ واقعہ ہسپتال کے سینے کے وارڈ میں پیش آیا جس کے بعد انجکشن کا استعمال فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔

میو ہسپتال کے سی ای او پروفیسر ہارون حامد نے تصدیق کی کہ ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور متاثرہ مریضوں کی بہترین ممکنہ دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔یہ واقعہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے اسپتال کا اچانک دورہ کرنے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے، جہاں انہیں ناقص سہولیات اور بدانتظامی کی متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں۔

اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے، اس نے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیا۔ان کے دورے کے بعد پنجاب حکومت نے ہسپتال میں بڑی انتظامی تبدیلیاں کیں۔پروفیسر احسن نعمان کی جگہ پروفیسر ہارون حامد کو نیا سی ای او مقرر کیا گیا جبکہ ڈاکٹر احتشام الحق کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے تبدیل کر کے میو ہسپتال کے نئے ایم ایس تعینات کر دیا گیا۔
مارک کارنے حکمران جماعت کے نئے رہنما منتخب، جلد وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ لیں گے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میو ہسپتال ہسپتال کے کی حالت

پڑھیں:

مریم نواز نے میو ہسپتال کے جس ایم ایس کو نکالا وہ 3 ہفتے پہلے استعفیٰ دے چکا تھا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ2025ء) فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ مریم نواز نے میو ہسپتال کے جس ایم ایس کو نکالا وہ 3 ہفتے پہلے استعفیٰ دے چکا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی جانب سے لاہور میو ہسپتال کے ایم ایس کو برطرف کیے جانے کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔ اس حوالے سے سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ مریم نواز نے میو ہسپتال کے جس ایم ایس کو نکالا، وہ تین ہفتے پہلے استعفیٰ دے چکا تھا مگر اس کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا۔

ہسپتال میں دوائیاں نہیں تھیں کیونکہ کنٹریکٹر کو پیسے نہیں دیے گئے۔ ایم ایس کیا اپنے باپ کے گھر سے لا کر دوائیاں پوری کرے گا؟ مریم نواز کو پتہ ہی نہیں کہ ہسپتال میں دوائیاں نہیں ہیں، لیکن دکھاوے کے لیے ایم ایس کو نکال دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلی پنجاب نے میو ہسپتال کے دورے کے دوران ادویات کی قلت کے معاملے پر ایم ایس کو معطل کرنے کے احکامات دئیے تھے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے میو ہسپتال کے دورے کے موقع پر مریضوں اور ان کے تیمار داروںنے شکایات کے انبار لگا دئیے تھے۔مریم نواز نے مریضوں کی شکایات سن کرایم ایس کی سرزنش کی تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کو یہاں ایم ایس کس نے لگایا آپ کو توکچھ پتہ ہی نہیں کہ مریضوں کے ساتھ کیا ہو رہا تھا۔مریم نواز نے میوہسپتال میں ناقص سہولیات اور بدانتظامی پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کی تھی۔

ہسپتال کے دورے کے دوران مریم نواز نے ایم ایس میو ہسپتال کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا اور کہا تھا کہ اسپتال میں عوام کو درپیش مسائل کسی صورت قابل قبول نہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ایم ایس ڈاکٹر فیصل مسعود کی جگہ ڈاکٹر احتشام الحق کو ایم ایس میو ہسپتال لگا دیا گیا تھاجب کہ پروفیسر ڈاکٹر احسن نعمان کو ان کے عہدے سے ہٹا کر پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد کو سی ای او میو ہسپتال مقرر کردیا گیاتھا۔ہسپتال میں ادویات کی قتل کے معاملے پر محکمہ صحت پنجاب نے ڈائریکٹر ایمرجنسی سمیت چار ملازمین کو بھی معطل کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • میو ہسپتال میں مریضوں کی ہلاکتیں، ہسپتالوں کوسیفٹریکسون انجکشن کے استعمال سے روک دیا گیا
  • میو ہسپتال میں مبینہ طور پر غیر معیاری انجکشن لگنے سے زیر علاج 2مریض جاں بحق
  • وزیراعلی نے میو ہسپتال میں انجکشن کے مریضوں پرری ایکشن کا نوٹس
  • پورٹ قاسم اتھارٹی اراضی اسکینڈل: وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، انکوائری کمیٹی تشکیل
  • لاہور: میو ہسپتال کا تنازع شدت اختیار کرگیا
  • لاہور: میو ہسپتال کا تنازع شدت اختیار کرگیا، وزیر صحت اور سیکریٹری ادویہ کی قلت سے آگاہ تھے
  • وفاقی وزیر کا اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا نوٹس، فوری انکوائری کا حکم
  • اسلام آباد، قراقرم یونیورسٹی گلگت کے وائس چانسلر ٹریفک حادثے میں شدید زخمی
  • مریم نواز نے میو ہسپتال کے جس ایم ایس کو نکالا وہ 3 ہفتے پہلے استعفیٰ دے چکا تھا