عامر خان نے اپنی محبت ثابت کرنے کیلیے کس کو خون سے خط لکھا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں کامیاب ہونے کے باوجود ذاتی زندگی میں دو ناکام شادیوں کا سامنا کر چکے ہیں۔
انہوں نے اپنی پہلی محبت رینا دتہ سے کم عمری میں شادی کی جو 16 سال بعد اختتام پذیر ہوئی۔ بعد ازاں عامر نے کرن راؤ سے 2005 میں شادی کی لیکن یہ رشتہ بھی 2021 میں ختم ہو گیا۔
عامر خان نے اپنی پہلی بیوی رینا دتہ کے ساتھ محبت کی داستان بیان کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے رینا کو اپنی محبت ثابت کرنے کے لیے خون سے خط لکھا تھا۔ اگرچہ ان کی شادی 2002 میں ختم ہوئی لیکن عامر کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی رینا اور کرن دونوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں اور ان کے گھر والوں کا احترام کرتے ہیں۔
اپنے 30 سالہ کیریئر میں عامر خان نے 'لگان'، 'قیامت سے قیامت تک'، 'سرفروش'، 'انداز اپنا اپنا' اور 'تارے زمین پر' جیسی بلاک بسٹر فلمیں دیں۔ انہیں پدم شری اور پدم بھوشن سمیت متعدد اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
عامر خان کو آخری بار 2022 میں فلم 'لال سنگھ چڈھا' میں دیکھا گیا تھا۔ فلم کی باکس آفس پر ناکامی کے بعد انہوں نے کچھ عرصے کے لیے اداکاری سے وقفہ لیا ہے اور اپنے پروڈکشن بینر کے تحت مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایم ایف مذاکرات پائیدارمعاشی ترقی کی بنیاد ثابت ہونگے ، عاطف اکرام شیخ
آئی ایم ایف مذاکرات پائیدارمعاشی ترقی کی بنیاد ثابت ہونگے ، عاطف اکرام شیخ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
بزنس کمیونٹی قرض پروگرام کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید ہے ،صدر ایف پی سی سی آئی
ٹیکسز کی شرح کم کرنے ، بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے،بیان
اسلام آباد (سب نیوز)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی قرض پروگرام کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید ہے ، آئی ایم ایف مذاکرات پائیدار اور مستحکم معاشی ترقی کی بنیاد ثابت ہونگے ،بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔
صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مذاکرات میں رئیل اسٹیٹ اور دیگر شعبوں کیلئے ٹیکس شرح میں کمی ترجیح ہونی چایئے ، پالیسی سطح کے مذاکرات میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کا بوجھ کم کرنے پر بات کی جائے ، بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے،آئی ایم ایف پروگرام سے ملک کو معاشی ترقی ملے گی اور سماجی خوشحالی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت اپنے قدموں پر کھڑی ہو رہی ،اب ہمارا ہدف معاشی نمو ہونا چاہیے ، ہمارا ٹیکس کا نظام معیاری نہیں جو کاروبار کے چلنے میں بڑی رکاوٹ ہے، مہنگائی کی شرح 1اعشاریہ 6فیصد پر آ چکی ، پالیسی ریٹ میں بڑی کمی ناگزیر ہے نے کہا کہ آئی ایم ایف مذاکرات پائیدار اور مستحکم معاشی ترقی کی بنیاد ثابت ہونگے ، بزنس کمیونٹی قرض پروگرام کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید ہے۔