Daily Mumtaz:
2025-03-09@23:42:46 GMT

ایران سے 11 لاکھ افغان مہاجرین  بے دخل

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

ایران سے 11 لاکھ افغان مہاجرین  بے دخل

ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک سے بے دخل کردیا  ۔
ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی نے کہا کہ ایران مزید افغان مہاجرین کو پناہ دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا جس کے باعث سرحدوں کی نگرانی کو مزید سخت کیا جا رہا ہے تاکہ غیر قانونی آمدورفت کو روکا جا سکے۔
ادھر افغانستان کی طالبان حکومت نے ایران اور پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ مہاجرین کی واپسی کے عمل کو زبردستی کے بجائے منظم اور مربوط طریقے سے انجام دیا جائے۔
طالبان نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ افغان شہریوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق ایران میں تقریباً 40 لاکھ افغان باشندے مقیم ہیں جن میں سے زیادہ تر غیر دستاویزی ہیں جبکہ ایرانی میڈیا کے مطابق یہ تعداد 60 سے 80 لاکھ تک ہو سکتی ہے۔
2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد تقریباً 10 لاکھ نئے افغان مہاجرین ایران پہنچے جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی وزارت داخلہ نے بھی تمام افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو 31 مارچ تک پاکستان سے نکلنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں یکم اپریل سے جبری بے دخلی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین

پڑھیں:

طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دیدیا گیا

طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دیدیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز

پشاور (آئی پی ایس )طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں ضلع خیبر کے قبائلی عمائدین، علما اور تاجر شامل ہیں۔خیال رہے کہ خیبر میں پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج سولہویں روز بھی بند ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ تین روز سے فائرنگ کا سلسلہ تھم چکا ہے، تاہم سرحدی راستہ بدستور بند ہے، جس کے باعث پاک افغان دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت معطل ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جھڑپوں میں مجموعی طور پر 8 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے جبکہ افغان فورسز کے 3 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے عمائدین نے بھی کشیدگی کم کرنے کے لیے ایک جرگہ تشکیل دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 41 رکنی افغان جرگہ ننگرہار کے قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں پر مشتمل ہے۔ افغان گرینڈ جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم سرحد پہنچ چکا ہے، جبکہ پاکستانی وفد بھی کچھ ہی دیر میں سرحد پر پہنچ جائے گا۔ذرائع کے مطابق گرینڈ جرگہ سب سے پہلے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی کروانے کی کوشش کرے گا۔

دوسرے مرحلے میں افغان فورسز کی جانب سے کی گئی متنازعہ تعمیرات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر ان تعمیرات کو متنازعہ حدود میں پایا گیا تو ان کی تعمیر فوری طور پر رکوانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ جرگے کا تیسرا مرحلہ طورخم سرحد کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھلوانے پر مشتمل ہوگا تاکہ تجارتی اور سفری سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔یاد رہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ پر 12 روز قبل کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی تھی جب افغان فورسز نے متنازع علاقے میں ایک چیک پوسٹ کی تعمیر شروع کی، جس پر پاکستانی فورسز نے مداخلت کرکے تعمیراتی کام رکوا دیا۔ اس کے نتیجے میں دونوں طرف سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جو دو دن تک جاری رہا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی جانب سے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو بے دخل کردیا گیا
  • طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل دیدیا گیا
  • آسٹریلیا میں طوفان الفریڈ کی تباہی، لاکھوں افراد بجلی سے محروم
  • خیبر پختونخوا کے عوام نے افغان مہاجرین کے فوری انخلا کو خوش آئند قرار دیدیا
  • ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک سے بے دخل کر دیا
  • افغان مہاجرین کے انخلا کے اعلان پر خیبرپختونخوا کے عوام بھی خوش
  • ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا
  • پاک افغان بارڈر پر فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا، افغانستان کے 3 اہلکار ہلاک، پاکستان کے 8 ایف سی اہلکار زخمی
  • کابل، طالبان، حقانیہ: پرانے ساز نئے نغمے (دوسرا حصہ)