ہندوؤں کی جانب سے ممبئی میں اورنگ زیب کے مقبرے کی مسماری کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
دائیں بازو کی تنظیم ہندو جن جاگرتی سمیتی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اورنگ زیب کے مقبرے کی دیکھ بھال کیلئے مالی امداد بند کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کا مقبرہ ایک بڑے سیاسی تنازعہ کا مرکز بن گیا ہے۔ دائیں بازو کی تنظیموں، بی جے پی لیڈروں، چھترپتی شیواجی مہاراج اور ان کے بیٹے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کی اولاد نے مقبرے کو مسمار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اورنگ زیب کی قبر خلد آباد میں حضرت زین الدین چشتی کے مزار کے احاطے میں واقع ہے اور یہ محکمہ آثار قدیمہ کے کنٹرول میں آتی ہے۔ دائیں بازو کی تنظیم ہندو جن جاگرتی سمیتی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اورنگ زیب کے مقبرے کی دیکھ بھال کے لئے مالی امداد بند کرے۔ ہندو جن جاگرتی سمیتی کے ریاستی کوآرڈینیٹر سنیل گھنوت کے مطابق اے ایس آئی ہر سال اورنگ زیب کے مقبرے کی دیکھ بھال پر لاکھوں روپے خرچ کرتا ہے جبکہ سندھو درگ قلعہ میں واقع چھترپتی شیواجی مہاراج کے مندر کو حکومتی امداد کے طور پر صرف 250 روپے ماہانہ ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر شدید تفاوت ناقابل قبول ہے۔ درایں اثنا ریاست اتراکھنڈ کے دہرادون میں انتظامیہ نے 11 مدارس کو سیل کردیا جبکہ مسلمانوں نے اس کارروائی کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اورنگ زیب کے مقبرے کی
پڑھیں:
کے پی حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کی دیکھ بھال، فنڈز کے صحیح استعمال کے لئے فریم ورک بنانے کا فیصلہ
ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں احتساب، شفافیت اور کام کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے اہم اقدام کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کی دیکھ بھال اور مرمت (ایم اینڈ آر) کے کاموں کی موثر نگرانی اور فنڈز کے دانشمندانہ استعمال کے لئے ریگولیٹری فریم ورک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا جس میں سڑکوں، سرکاری عمارتوں، نہروں، آبنوشی اسکیموں اور ٹرانسفارمرز کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے مختص فنڈز کے استعمال کے لئے موثر ریگولیٹری فریم ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے کے متن کے مطابق ریگولیٹری فریم ورک کے بغیر ایم اینڈ آر فنڈز کا استعمال سرکاری وسائل کے غیر ضروری استعمال، کام میں تاخیر اور غیر معیاری کام کا سبب بن رہا ہے، ان مسائل سے نمٹنے کے سلسلے ایم اینڈ آر فنڈز کے استعمال کے لئے ایک جامع اور ہمہ جہت ریگولیٹری فریم تیار کیا جائے، مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک کے تحت تمام اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔
مراسلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں متعلقہ محکموں کے ضلعی سربراہان، سول سوسائٹی کے نمائندے اور محکمہ منصوبہ بندی کے متعلقہ حکام بطور ممبر کمیٹی میں شامل کئے جائیں، یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ایم اینڈ آر کے کاموں پر عملدرآمد اور نگرانی کے ذمہ دار ہونگے، ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ہر محکمے کے لئے ایم اینڈ آر کے کاموں کی نشاندہی اور ترجیحات کا تعین کریں گے۔
مراسلے کے مطابق مذکورہ کمیٹیاں ایم اینڈ آر کے کاموں کی نشاندہی کے بعد مجوزہ منصوبے حتمی منظوری کے لئے متعلقہ محکمے کو ارسال کریں گے، متعلقہ محکمے کی ڈیپارٹمنٹل سکروٹنی کمیٹی منصوبے کی باضابطہ منظوری دیے گی، یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ایم اینڈ آر کے کاموں کی سالانہ رپورٹ شائع کریں گے، سالانہ رپورٹ ایم اینڈ آر کے کاموں کی جزئیات، اخراجات، تصویری دستاویزات، جی پی ایس کوارڈینیٹس اور دیگر تفاصیل پر مشتمل ہوگی۔
اس میں کہا گیا کہ اضلاع کی سطح پر ہنگامی مرمت کے کام اور رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کے کام سمیت ایم اینڈ آر کے دیگر تمام کام ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹی کی سفارشات پر عمل میں لائے جائیں گے، ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں ایم اینڈ آر کے جاری اسکیموں پر کام کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں گے، ہر سطح پر وزیر اعلی کے ان ہدایات پر فوری اور من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔