اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مارچ 2025ء ) وفاقی حکومت نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کو یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ضمن میں وزارت مذہبی امور کی جانب سے 15 مارچ کو یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا مراسلہ جاری کیا گیا ہے، مراسلے میں صوبوں کو توہینِ مذہب کا مواد روکنے کے حوالے سے آگاہی مہم چلانے کی سفارشات جاری کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے مراسلے میں صوبہ پنجاب، صوبہ سندھ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ خیبر پختونخواہ، صوبہ بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے سیکرٹریز مذہبی امور کو سفارشات جاری کی گئی ہیں، اس کے علاوہ ملک کے نامور علماء کرام بشمول مولانا حنیف جالندھری، علامہ محمد افضل حیدری، مفتی منیب الرحمان، پروفیسر ڈاکٹر ساجد میر اور مولانا عبدالمالک سے بھی لائحہ عمل بنا کر عوام میں آگاہی مہم چلانے کی اپیل کی گئی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

اسلام آباد میں گلگت بلتستان اور نئی دہلی طرز پر اسمبلی اور حکومت کے قیام کی تجویز

تجویز کے مطابق سی ڈی اے سمیت تمام ادارے آئی سی ٹی گورنمنٹ کے ماتحت کام کریں گے، چیف کمشنر کی بجائے چیف سیکرٹری ہو گا، آئی جی پولیس ہوں گے۔ سب کمیٹی نے تجویز کیا کہ تمام محکموں کے سربراہ سیکرٹری ہوں گے، داخلہ، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے چیف سیکرٹری کے توسط سے وفاقی حکومت کو جوابدہ ہوں گے، آئی سی ٹی گورنمنٹ کو گلگت بلتستان کی طرح مکمل انتظامی اور مالی خود مختاری حاصل ہو گی اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں نئی دہلی کی طرز پر اسمبلی اور منتخب جمہوری حکومت بنانے کی سفارش کی گئی ہے جس میں اسمبلی اپنا لیڈر منتخب کرے گی جو میئر کہلائے گا، اس حکومت کو گلگت بلتستان حکومت کی طرح مالی و انتظامی خود مختاری حاصل ہو گی۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامی اصلاحات کیلئے تشکیل سب کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ اسلام آباد میں نمائندہ حکومت اور جمہوری کنٹرول قائم کیا جائے، وفاق سے اسلام آباد حکومت کو اختیارات منتقل کیے جائیں، بکھرے ہوئے محکموں کی بجائے مربوط انداز میں ادارے بنائے جائیں۔ وفاق کے ایک یونٹ کے طور پر موزوں انتظامی ڈھانچہ بنایا جائے، یہ ڈھانچہ گلگت بلتستان کی طرز پر صوبائی حکومت کا ہو، یہ سفارش سب کمیٹی کی عبوری رپورٹ میں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سب کمیٹی نے تجویز کیا ہے کہ اسلام آباد میں نئی دہلی کی طرز پر اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری ( آئی سی ٹی ) گورنمنٹ بنائی جائے۔ آئی سی ٹی کی منتخب اسمبلی ہو گی جس کے نمائندے براہ راست منتخب کیے جائیں گے۔ صوبائی اسمبلی کے پاس ہوم، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے سبجیکٹس نہیں ہوں گے، اسلام آباد اسمبلی اپنا لیڈر منتخب کرے گی جو میئر کہلائے گا، میئر اسمبلی کو جوابدہ ہو گا۔ کمیٹی نے تجویز دی کہ آئی سی ٹی کے محکمے صوبائی محکموں کی طرز پر ہوں گے، ان کی تعداد کم ہو گی، انہیں چار گروپس میں سوشل، اکنامک، ڈویلپمنٹ اور جنرل کے نام سے تقسیم کیا جا ئے گا، داخلہ، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے علاوہ تمام محکمے میئر کے ماتحت کام کریں گے، داخلہ، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے وفاقی حکومت کے ماتحت ہوں گے، ان کے انچارج متعلقہ وزیر ہوں گے۔

تجویز کے مطابق سی ڈی اے سمیت تمام ادارے آئی سی ٹی گورنمنٹ کے ماتحت کام کریں گے، چیف کمشنر کی بجائے چیف سیکرٹری ہو گا، آئی جی پولیس ہوں گے۔ سب کمیٹی نے تجویز کیا کہ تمام محکموں کے سربراہ سیکرٹری ہوں گے، داخلہ، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے چیف سیکرٹری کے توسط سے وفاقی حکومت کو جوابدہ ہوں گے، آئی سی ٹی گورنمنٹ کو گلگت بلتستان کی طرح مکمل انتظامی اور مالی خود مختاری حاصل ہو گی، آئی سی ٹی گورنمنٹ اپنے معاملات چلانے کیلئے رولز وضع کرے گی۔ ان مقاصد کےحصول کیلئے اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری ایکٹ 2025ء منظور کیا جائے گا، عبوری انتظام کیلئے وفاقی حکومت کی ایڈوائس پر صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 258 کے تحت حکم نامہ جاری کر سکتے ہیں جیسا کہ جی بی آرڈر 2018ء جاری کیا گیا تھا۔

رولز آف بزنس 1973ء میں بھی اس کے مطابق تبدیلی کی جائے گی، مجوزہ قانونی ڈرافٹ ایک ماہ میں تیار کیا جا سکتا ہے، نئے مالی انتظام کی ضرورت نہیں ہو گی کیونکہ زیادہ تر آئی سی ٹی کے موجودہ اداروں کی ری اسٹرکچرنگ ہی کی جائے گی۔ آئی سی ٹی حکومت کے دو شیڈول ہوں گے۔ شیڈول اے میں داخلہ، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے ہوں گے جو وفاقی حکومت کے ماتحت ہوں گے، شیڈول بی میں 26 محکمے ہوں گے جو آئی سی ٹی حکومت کے ماتحت کام کریں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ عبوری رپورٹ بیرسٹر ظفر اللہ کی سربراہی میں قائم سب کمیٹی نے تیار کی ہے، کمیٹی کے دیگر ممبران میں وفاقی وزیر پار لیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، ایم این اے خرم شہزاد، انجم عقیل ایم این اے، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور سی ڈی اے کا ایک نمائندہ شامل ہیں۔

سب کمیٹی کا اجلاس اگلے ہفتے ہو گا جس میں سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔ سب کمیٹی اپنی سفارشات وزارتی کمیٹی کو دے گی جو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا 15مارچ کو یوم تحفظ ناموس رسالت ۖ منانے کا فیصلہ
  • وفاق کا 15 مارچ کو یوم تحفظ ناموس رسالتﷺ منانے کا فیصلہ
  • حکومت کا 15مارچ کو یوم تحفظ ناموس رسالت ﷺ منانےکا فیصلہ
  • 15 مارچ کو یوم تحفظ ناموس رسالت منانے کا فیصلہ؛چھٹی کا امکان
  • حکومت پاکستان کا 15 مارچ کو یومِ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان
  • اسلام آباد میں 8 مارچ کو کونسے راستے بند رہیں گے؟
  • اسلام آباد میں نئی دہلی کی طرز پر اسمبلی اور منتخب جمہوری حکومت بنانے کی سفارش
  • ملکی و غیر ملکی ایئر لائنز انتظامیہ کیلئے نئی پریشانی کھڑی، اہم مراسلہ جاری
  • اسلام آباد میں گلگت بلتستان اور نئی دہلی طرز پر اسمبلی اور حکومت کے قیام کی تجویز