اسلام آباد؛ خاتون اوربیٹی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت میں خاتون اور اس کی بیٹی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔
تھانہ مارگلہ میں متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آر کے مطابق مقدمہ 5 مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، مدعیہ مقدمہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ 23 فروری کو جمال نامی شخص نے دوستوں کے ہمراہ ہمارا راستہ بلاک کیا اور ہماری گاڑی چھیننے کی کوشش کی۔
مدعیہ کے مطابق میرے سمجھانے پر جمال نے مجھ پر اور میری بیٹی پر بدترین تشدد کیا، اور مجھے اور میری بیٹی کو بالوں سے گھسیٹا، انہوں نے ہمارے بیگ چھین لیے جس میں 20 لاکھ کیش اور 10 تولے سونا موجود تھا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ فرار ہوتے ہوئے ملزمان نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں،ملزمان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کے مزید دو کیسز سامنے آگئے
پشاور:خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کے مزید دو کیسز سامنے آگئے۔
محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ افراد میں ایک 42 سالہ شخص اور ایک 20 سالہ نوجوان شامل ہیں۔ دونوں مریضوں کا تعلق پشاور سے ہے، جہاں 20 سالہ نوجوان کا کیس مقامی نوعیت کا ہے، جبکہ 42 سالہ شخص گزشتہ سال سعودی عرب سے آیا تھا۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ دونوں مریضوں کو گھروں میں آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔ مشیر برائے صحت احتشام علی کے مطابق، متاثرہ افراد خیبر ٹیچنگ اسپتال علاج کے لیے گئے تھے، جہاں شک کی بنیاد پر ان کے ٹیسٹ کیے گئے اور آج ان میں ایم پاکس کی تصدیق ہوگئی۔
مشیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ مریضوں کے گھروں میں کسی بھی فرد میں ایم پاکس کی علامات موجود نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ایک ایم پاکس سے متاثرہ خاتون کا کیس مقامی قرار دیا گیا تھا تاہم ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون کا شوہر باہر سے آیا تھا جس سے خاتون کو یہ مرض لاحق ہوا تھا۔
محکمہ صحت کے مطابق ابھی تک خاتون آئسولیشن میں ہے لیکن اسکا کیس مقامی نہیں خاتون کے چھ بچوں اور والدین کی بھی اسکریننگ کی گئی۔
علاوہ دوکزنز کے بھی نمونے لئے گئے ہیں لیکن ان میں ایم پاکس کی نشاندہی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اسکو لوکل ٹرانسمیشن نہیں قرار دیا جاسکتا ہے، محکمہ صحت کے مطابق قبل ازیں رواں سال کوہاٹ، خیبر اور شمالی وزیرستان سے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔