نئی دہلی (نیوز ڈیسک)خواتین خود کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے کیا کریں اس حوالے سے بھارتی وزیر نے انوکھا مشوری دیدیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق شیو سینا کے رہنما اور مہارشٹر میں وزیر گلاب راؤ پٹیل نے خواتین کے بارے میں کہا کہ وہ لپ اسٹک کے ساتھ اپنی حفاظت کے لیے خنجر اور مرچ پاؤڈر ساتھ رکھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہارشٹر کے وزیر نے کہا کہ آج کل برے واقعات جنم لے رہے ہیں۔

بھارتی وزیر نے کہا کہ میں خواتین سے درخواست کروں گا کہ وہ اپنے ساتھ لپ اسٹک کے علاوہ خنجر اور مرچ پاؤڈر اپنی حفاظت کے لیے رکھا کریں۔

گزشتہ دنوں 26 سالہ لڑکی کے ریپ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
مزیدپڑھیں:عمر ایوب نے حکومت کیخلاف تحریک تیز کرنے کا اعلان کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکالے ، پاکستانی دفترخارجہ

لندن (نیوزڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ آزاد کشمیر کے بارے میں بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ گزشتہ 77 سال سے مقبوضہ و کشمیر کے بڑے علاقوں پر قابض ہے، اسے خالی کردے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ ہم 5 مارچ 2025 کو لندن کے چیتھم ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جے شنکر کا بیان زمینی حقائق کو غلط انداز میں پیش کرتا ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا، تاہم بھارت کی حیلہ بازی اس حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتی۔

گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں بھارتی وزیر کے دعووں پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم اس بات پر بھی زور دینا چاہتے ہیں کہ بھارتی آئین کے مطابق کوئی بھی انتخابی عمل حق خودارادیت دینے کے متبادل کے طور پر کام نہیں کرسکتا۔

شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہے۔

اگست 2019 میں مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی جب کہ بھارتی سپریم کورٹ نے دسمبر 2023 میں اس حکم کو برقرار رکھا تھا۔
گزشتہ سال نومبر میں انتخابات کے فورا بعد مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی نے علاقے کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا لیکن مودی نے اس مطالبے کو مسترد کردیا تھا۔واضح رہے کہ 5 فروری کو مظفر آباد میں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کہا تھا کہ کسی 5 اگست سے کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا، کشمیریوں کے آزادانہ اور منصفانہ حق رائے دہی کے ذریعے تنازع کشمیر کا حل ہی خطے اور دنیا میں امن کا واحد راستہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ وہ 5 اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکلے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل اور کشمیریوں اور دنیا سے کیے گئے اپنے وعدوں پر کو پورا کرتے ہوئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کی طرف آئے۔

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی واپسی ہی مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہے ، بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر

متعلقہ مضامین

  • دانش تیمور اپنی کے ساتھ معیاری وقت کیسے گزارتے ہیں؟
  •  پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ  رہے گی،   پانچ سال پورے کریں گے،راناتنویر
  • بنگلہ دیش کے ساتھ اچھے تعلقات اؤلین ترجیح ہے، بھارتی وزیر دفاع
  • ایک سے زیادہ کریڈٹ کارڈز رکھنے کے باوجود قرض کے جال سے کیسے بچیں؟
  • احتجاج کا انوکھا طریقہ : لندن کے تاریخی ٹاور پر نوجوان فلسطینی پرچم کے ساتھ چڑھ گیا
  • معروف اداکارہ نے سونا کیسے دوسرے ملک اسمگل کیا؟ اعترافی بیان نے تہلکہ مچا دیا
  • عامر خان کی 60 ویں سالگرہ پر خصوصی فلم فیسٹیول ’سینما کا جادوگر‘ کا انعقاد
  • ’نیشنل آئیڈنٹی کارڈ‘ کیوں ضروری؟ حاصل کیسے کریں؟ فیس کتنی؟
  • بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکالے ، پاکستانی دفترخارجہ