مناسب قیمت نہ ملنے پر دلبرداشتہ کسان تیار گندم جانوروں کو کھلانے لگے
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں گندم کی فصل تیار ہو چکی ہے تاہم مناسب قیمت نہ ملنے پر دلبرداشتہ کسانوں نے تیار گندم جانوروں کو کھلانا شروع کر دی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ہر سال حکومت گندم کا سرکاری نرخ مقرر کرتی ہے تاہم امسال گندم کی فصل تیار لیکن تاحال سرکاری نرخ مقرر نہ ہونے پر کاشتکاروں کو اپنی محنت کی مناسب قیمت نہیں مل رہی، جس پر دلبرداشتہ کسانوں نے اپنی تیار گندم جانوروں کو کھلانا شروع کر دی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی گندم کا ریٹ مقرر نہیں ہوا۔ مہنگا ڈیزل، بجلی اور کھاد استعمال کر کے فصل تیار کرتے ہیں لیکن پھر بھی مناسب ریٹ نہیں ملتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جتنی لاگت آئی ہے اس سے بھی کم قیمت پر گندم فروخت کرنے سے بہتر ہے کہ یہ گندم جانوروں کو کھلا دیں تاکہ ان کا تو پیٹ بھرے اس لیے ہم یہ گندم اپنے جانوروں کو کھلا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا گندم کا ریٹ کسان خود طے کریں گے اور ریٹ 4200 روپے من ہوگا۔ حکومت کھاد اور بجلی سستی دے تو ہی گندم سستی دے سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا تھا کسان کو صرف ریٹ اچھا چاہیے، حکومت نے گندم کا اچھا ریٹ نہیں دیا تو عید کے بعد احتجاج کے لیے نکلیں گے۔ خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ کسانوں کو 50،50 لاکھ روپے کے بجلی کے بل بھیجے گئے ہیں، اور کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اسٹیٹ بینک کل مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گندم جانوروں کو گندم کا
پڑھیں:
بلوچستان: محکمہ خوراک کے گوداموں میں گندم کی 8 لاکھ بوریاں خراب ہونے کا خدشہ
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) بلوچستان میں محکمہ خوراک کے گوداموں میں گندم کی 8 لاکھ بوریاں پڑے پڑے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق محکمہ خوراک بلوچستان نے 2 سال قبل گندم کی 10 لاکھ بوری زمینداروں سے خرید کر سٹاک کیں تاکہ گندم کی کمی کی صورت میں فلور ملزمالکان کو دی جاسکے۔
تاہم گزشتہ سال گندم کی اچھی فصل ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں آٹا اور گندم وافر مقدار میں موجود رہا، اب بلوچستان میں محکمہ خوراک کے گوداموں میں 8 لاکھ بوریاں گندم موجود ہے اور محکمہ خوراک کے گوداموں میں بہتر سہولیات نہ ہونے سے یہ گندم خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت کردی ہے مگر 2 سال قبل خریدی گئی گندم کی قیمت موجودہ قیمت سے زیادہ ہونے کی وجہ سے محکمہ خوراک کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا اندیشہ ہے۔
سندھ حکومت نے ایس ایس پی حیدرآبادکا تبادلہ کرکے وکلا کا تنازع ختم کردیا
مزید :