میانمار میں بیٹے کے لاپتہ ہونے پر کشمیری خاندان غمزدہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
والد غلام رسول بھٹ نے بتایا کہ اسکی بیٹے کیساتھ ہر دو دن میں ایک بار فون پر بات ہوتی تھی۔ پہلے فیضان ٹھیک تھا لیکن ایک ماہ بعد وہ گھر واپس آنے کیلئے کوشاں تھا۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر کے ایک چھوٹے سے کمرے میں خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ یاسمینہ انتہائی غمگین حالت میں دکھائی دے رہی ہے جبکہ ان کی آنکھوں سے آنسوؤں رواں ہیں۔ یاسمینہ کا 28 سالہ بیٹا فیضان رسول بہتر مستقبل کی تلاش میں بیرون ملک سفر کے بعد لاپتہ ہوگیا۔ فیضان نے بہتر مستقبل کی تلاش میں گذشتہ ماہ بیرون ملک روانہ ہوا تھا، لیکن اب وہ لاپتہ ہے، اس کا فون بھی بند ہے۔ فیضان کے والد غلام رسول بھٹ، جو جموں و کشمیر کے محکمہ باغبانی کے ریٹائرڈ ملازم ہیں، اس بات کی امید کررہے ہیں کہ ان کا بیٹا صحیح سلامت واپس لوٹ آئے گا۔ بنکاک روانہ ہونے سے قبل فیضان اپنے ایک اور دوست فیضان مکرو کے ساتھ سرینگر سے بذریعہ فلائیٹ دہلی روانہ ہوا۔ وہاں سے ان کے سفر نے ایک غیر متوقع اور خطرناک موڑ لیا، جو انہیں میانمار کی طرف لے گیا۔ والد غلام رسول بھٹ نے بتایا کہ وہ اس دوران مسلسل اپنے بیٹے سے رابطے میں رہے۔ ہر دو دن میں ایک بار فون پر بات ہوتی تھی۔ پہلے فیضان ٹھیک تھا لیکن ایک ماہ بعد وہ گھر واپس آنے کے لئے کوشاں تھا۔
فیضان نے اپنے والد کو بتایا تھا کہ اسے دیگر افراد کے ساتھ قید میں رکھا گیا۔ وہیں فیضان کے دوست مکرو نے بھی وطن واپسی کی خواہش ظاہر کی۔ اس دوران مکرو کے والد اپنے کزن کے ساتھ فیضان کے والد سے ملاقات کی اور بتایا کہ ان کا بیٹا بیمار ہے اور گھر واپس آنا چاہتا ہے۔ لیکن کمپنی معاوضے کے طور پر 4.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غلام رسول بتایا کہ کے والد
پڑھیں:
5 لاپتہ افراد کی رپورٹس جمع کرانے پر مزید 6 افراد کی رپورٹس طلب
---فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ میں11 لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں پر عدالت نے متعلقہ حکام کی جانب سے 5 افراد کی رپورٹس جمع کرانے پر مزید 6 افراد کی رپورٹس طلب کر لیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں11 لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں پر قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور فوکل پرسن پولیس عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 3 لاپتہ طلبا کی گمشدگی سے متعلق رجسٹرار لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق وفاقی کابینہ کو میکنزم بنانے کی ہدایت کر دی۔
سماعت کے دوران ایک خاتون عدالت میں پیش ہوئیں اور مؤقف اپنایا کہ ان کے داماد کو باڑہ سے لاپتہ کیا گیا ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کیا جائے گا۔