نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کیا جائے گا، شرح سود میں 100بیسز پوائنٹس تک کمی کا مکان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کیا جائے گا، شرح سود میں 100بیسز پوائنٹس تک کمی کا مکان WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )اسٹیٹ بینک آف پاکستان رواں سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان 10مارچ (بروز پیر)کو کریگا، مرکزی بینک کے مطابق، مانیٹری پالیسی کمیٹی پیر کو اجلاس منعقد کرے گی، جس میں مانیٹری پالیسی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں مجموعی مالی اور اقتصادی صورتحال، اہم معاشی اشاریے، مختلف شعبوں کے ڈیٹا اور پچھلی مانیٹری پالیسی کے بعد ہونے والی بڑی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ مرکزی بینک مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ کے ذریعے اپنے فیصلے کا باضابطہ اعلان کرے گا۔ماہرین کے مطابق، اسٹیٹ بینک شرح سود میں ایک فیصد تک کمی کر سکتا ہے۔ اس وقت ملک میں شرح سود 12 فیصد ہے جبکہ مہنگائی کی سطح کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 27 جنوری 2025 کو ہونے والے اپنے پچھلے اجلاس میں محتاط پالیسی اپناتے ہوئے شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کمی کرکے 12 فیصد مقرر کی تھی۔ یہ فیصلہ مہنگائی میں مسلسل کمی اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
کمیٹی نے کرنٹ اکاونٹ بیلنس، مہنگائی، بیرونی سرمائے کی آمد، مالیاتی نظم و نسق اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کو تسلیم کیا تھا، تاہم مہنگائی میں ممکنہ اضافے اور عالمی اقتصادی پالیسی میں پائی جانے والی غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ترقیاتی رجحانات اور ممکنہ خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایم پی سی نے مانیٹری پالیسی میں احتیاطی رویہ برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جا سکے، جو پائیدار معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مانیٹری پالیسی جائے گا
پڑھیں:
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا
پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) مشن کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا۔ذرائع کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات میں نئے مالی سال کے بجٹ پر بات چیت ہو گی، جبکہ معاشی اہداف پر بھی مشاورتی جائزہ شامل ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ پالیسی سطح کے مذاکرات آئندہ ہفتے ہی مکمل ہو جائیں گے، جبکہ آئی ایم ایف مشن مذاکرات کے بارے میں ابتدائی بیان بھی جائزے کے اختتام پر جاری کرے گا۔اقتصادی جائزہ مشن کی حتمی رپورٹ ایگزیکٹو بورڈ کو پیش کرے گا. جس کے بعد آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ ایک ارب ڈالر کی حتمی منظوری کا فیصلہ کرے گا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مذاکرات کے تکنیکی مرحلے میں پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرچکا ہے.تکنیکی سطح کے مذاکرات میں بجلی پر 2 روپے 80 پیسے سرچارج کی تجویز دی گئی، جبکہ پیٹرولیم لیوی بھی بتدریج 60 سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کرنے پر زور رہا۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے کاربن ٹیکس لگانے کی بھی تجویز معاشی ٹیم کو دی گئی ہے.جبکہ حکومت نے بجلی پر اضافی سرچارج کے سوا دیگر ٹیکسوں کی مخالفت کی ہے۔