اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کی کوئی فکر نہیں پی ٹی آئی اور ان کے بانی غیر اہم ہوتے جا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق عطا تارڑ نے کہا کہ اب پی ٹی آئی کے لئے فری فارآل نہیں ہے، پی ٹی آئی میں اندرونی لڑائی پڑ چکی ہے، پی ٹی آئی پرامن رہ نہیں سکتی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نہیں لگتا کہ مولانا پی ٹی آئی کی تحریک کا حصہ بنیں گے، مولانا کا فطری اتحاد ہمارے ساتھ ہے، پیپلزپارٹی کاہمارے ساتھ اتحادہے،ان کے پاس آئینی عہدے ہیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ مولانا کبھی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے پاکستان کو نقصان ہو، مولانا فضل الرحمان ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں فیصلے کرتے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کا وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

انسان اور مسلمانوں کی جانوں سے کھیلنا کوئی جہاد نہیں، مولانا فضل الرحمان

 امیر جمعیت علماء اسلام ف مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مولانا حامد الحق حقانی جیسے بے ضررانسان کو مسجد میں نشانہ بنانا سفاکیت اور درندگی ہے، جو بندوق عالمِ دین کے خلاف استعمال ہو وہ جہاد نہیں دہشت گردی ہے، تفصیلات کے مطابق امیر جمعیت علماء اسلام ف مولانا فضل الرحمان اپنے وفد انجینئر ضیاء الرحمان، مولانا راشد محمود سومرو، قاری محمد عثمان، مولانا عطاء الحق درویش و دیگر مرکزی وصوبائی اور ضلعی رہنماؤں کے ہمراہ دارالعلوم حقانیہ پہنچے اور مہتمم جامعہ حقانیہ مولانا انوار الحق و نائب مہتمم مولانا راشد الحق سمیع، سیاسی جانشین مولانا عبدالحق ثانی سمیت خاندان اور اساتذہ و مشائخ دارالعلوم حقانیہ سے اس دردناک سانحہ پر تعزیت اور مولانا حامد الحق حقانی سمیت دیگر شہداء کے لئے دعائے مغفرت کی۔ انہوں نے تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل رات کو حرمین شریفین سے پاکستان واپسی ہوئی، مولانا حامد الحق شہید اور دیگر کی شہادت نے ہم سب کو انتہائی غمزدہ کردیا ہے، دارالعلوم حقانیہ میری مادر علمی ہے جس کی عزت و حرمت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، مولانا حامد الحق حقانی جیسے بے ضررانسان کو مسجد میں نشانہ بنانا سفاکیت اور درندگی ہے، ایسے بہیمانہ واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ انسان اور مسلمانوں کی جانوں سے کھیلنا کوئی جہاد نہیں، دہشت گرد مسلمان کے قتل کو جہاد سمجھتے ہیں، یہ اسلام اورمسلمان دشمنی ہے جو بندوق عالمِ دین کے خلاف استعمال ہو وہ جہاد نہیں دہشت گردی ہے، ایسے حملے تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جس میں جید علمائے کرام کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے مگر ہم باطل قوتوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہم نہ اپنے مشن سے پیچھے ہٹیں گے اور نہ ہم اپنے نظریے اور اس کے حصول کے لئے اکابر کے دیئے گئے طریقہ کار اور منہج کو چھوڑیں گے، اسلام اور مدارس امن، تعلیم و سلامتی کے مراکز ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، حکومت آئینی مدت پوری کرےگی، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • انسان اور مسلمانوں کی جانوں سے کھیلنا کوئی جہاد نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • شریعت کے خلاف کوئی قانون قابل قبول نہیں ہے، مولانا ارشد مدنی
  • چاہتے ہیں فضل الرحمان اپوزیشن تحریک کی سربراہی کریں، راناثنااللہ
  • پی ٹی آئی نے نفرت کی سیاست پروان چڑھائی آج تقسیم کا شکار ہے، عطاء اللّٰہ تارڑ
  • پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کی کوئی فکر نہیں، عطا تارڑ
  • پی ٹی آئی ہمیشہ نفرت اور لوٹ مار کی سیاست کی، آج پارٹی 10 حصوں میں تقسیم ہے، عطااللہ تارڑ
  • پی ٹی آئی نے نفرت کی سیاست پروان چڑھائی آج تقسیم کا شکار ہے، عطا اللہ تارڑ
  • آج پی ٹی آئی دس حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے، عطاء اللّٰہ تارڑ