نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 مارچ ۔2025 ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس ڈیپارٹمنٹ آف ایفیشنسی کے سربراہ ایلون مسک اور وزراءکے درمیان تلخ کلامی کی نذرہوگیا”نیو یارک ٹائمز“ کے مطابق اجلاس میں ایلون مسک نے سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو پر الزام عائد کیا کہ وہ محکمہ خارجہ کے اخراجات کم کرنے میں ناکام ہوئے ہیں‘ مسک نے سیکرٹری روبیوسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ٹی وی پر ہی اچھے نظر آتے ہیں.

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ نے کابینہ میں شامل وزراء کا اجلاس بلاایا تھا تاکہ ایلون مسک اور ان کے حکومتی اخراجات کو کم کرنے کی کوششوں پر بات چیت ہو سکے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس ایلون مسک اور دیگر افراد کے درمیان تلخ کلامی کی نذر ہو گیاامریکی جریدے کا کہنا ہے کہ اسی اجلاس میں ارب پتی مسک کی سیکرٹری آف ٹرانسپورٹیشن شون ڈفی سے بھی اس بات پر تلخ کلامی ہوئی کہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈوج) ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی برطرفی کی بھی کوشش کر رہا ہے جبکہ ٹرانسپورٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے پاس پہلے ہی کنٹرولرز کی کمی ہے شون ڈفی کا محکمہ جنوری سے ہی سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جب ایک امریکی مسافر طیارہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا تھا.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں ہونے والی تلخ کلامی کے بعد صدر ٹرمپ کو بیچ میں دخل اندازی کرنی پڑی تھی اور یہ واضح کرنا پڑا تھا کہ وہ اب بھی ڈوج کے حامی ہیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام محکموں کے ذمہ دار وزیر خود ہیں اور مسک کی ٹیم صرف انہیں تجاویز دے سکتی ہے محکمہ خارجہ کی ایک ترجمان نے” نیو یارک ٹائمز“ کو بتایا کہ سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو محسوس کرتے ہیں کہ کابینہ کا اجلاس میں تعمیری اور کھل کر بات چیت ہوئی ہے جریدے کا کہنا ہے کہ جلدبازی میں بلاایا گیا کابینہ کا یہ اجلاس اس بات کا ثبوت ہے کہ صدر ٹرمپ نے سپیس ایکس اور ٹیسلا کے مالک اور ان کے اخراجات کی کمی کے منصوبے کو ملنے والے اختیارات کو کم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے قبل ازیںٹرمپ نے اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں روشنی ڈالی تھی.

ٹروتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے اپنی کابینہ میں شامل وزیروں کو ڈوج کے اخراجات میں کمی کے اقدامات پر ساتھ کام کرنے کی ہدایات دی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ان کے وزیروں نے سب کچھ سن اور سمجھ لیا ہے لیکن کسی کو ملازمت پر رکھنا ہے اور کس کو نکالنا ہے یہ فیصلہ وہ خود کریں گے. واضح رہے کہ کچھ ہی ہفتوں قبل مسک ایک کانفرنس میں چین سا لے کر شامل ہوئے تھے جس کا مقصد یہ دکھانا تھا کہ وہ حکومتی اخراجات کو کم کرنے کی اپنی جارحانہ کوششیں جاری رکھیں گے ان کے اس عمل پر ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ اراکین نے غصے کا بھی اظہار کیا تھا.

ایلون مسک کی ٹیم نے کچھ عرصے پہلے سرکاری اکاﺅنٹ سے وفاقی ملازمین کو ایک ای میل کی تھی کہ وہ ایڈوانس تنخواہ کے بدلے میں اپنی ملازمتوں سے استعفیٰ دے دیں اس ای میل میں وفاقی ملازمین کو ہدایات دی گئی تھیں کہ وہ گذشتہ ہفتے کیے گئے اپنے کام کی تفصیل بھی ارسال کریں اور نہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں انھیں ملازمتوں سے برطرف کیا جا سکتا ہے محکمہ ڈوج نے حال ہی میں بھرتی کیے گئے سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے تاہم کچھ حکومتی اداروں نے ان احکامات پر عمل نہیں کیا کیونکہ ان کی نظر میں ان ملازمین کا ملازمتوں پر رہنا ضروری ہے.

اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ سے کابینہ کے اجلاس میں ہونے والی تلخ کلامی کے حوالے سے سوالات کیے گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کوئی لڑائی نہیں ہوئی انہوں نے وزیر خارجہ اور مسک کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں زبردست طریقے سے ساتھ کام کر رہے ہیں .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایلون مسک اور اجلاس میں تلخ کلامی کا کہنا کرنے کی مسک کی تھا کہ

پڑھیں:

مسلمانوں کے درمیان مشترکات اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں، مولانا فضل الرحمان

سعودی عرب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں آپس میں قربت، باہمی افہام و تفہیم، اور اختلافی مسائل کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ طاقت اتحاد میں ہے اور کمزوری اختلاف اور تفرقہ میں، اختلاف ایک فطری حقیقت اور رحمت ہے اگر اسے صحیح طریقے سے سنبھالا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سعودی عرب میں اتحاد بین المسالک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس بابرکت کانفرنس میں اس عظیم ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے جمع ہوئے ہیں کہ امت میں اتحاد و یگانگت کی ثقافت کو فروغ دیا جائے اور ہر اس چیز سے بچا جائے جو تنازعہ اور اختلاف کا باعث بنے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا "وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا" (آل عمران: 103)، "وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ" (الأنفال: 46)۔ انہوں نے کہا کہ آج امت مسلمہ کو سب سے زیادہ ایک متفقہ کلمے کی ضرورت ہے، جو اسے جوڑے، اس کی صفوں کو متحد کرے اور اس کے مقدسات کی حفاظت کرے۔   سعودی عرب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں آپس میں قربت، باہمی افہام و تفہیم، اور اختلافی مسائل کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ طاقت اتحاد میں ہے اور کمزوری اختلاف اور تفرقہ میں، اختلاف ایک فطری حقیقت اور رحمت ہے اگر اسے صحیح طریقے سے سنبھالا جائے، ہمارے سلف صالحین مختلف مسائل میں اختلاف کرتے تھے، مگر ان کے دل آپس میں جُڑے ہوتے تھے، ان کے درمیان اختلاف کے باوجود صفوں میں دراڑ نہیں آتی تھی۔ وہ کہا کرتے تھے کہ ہمارا مؤقف درست ہے، مگر اس میں غلطی کا امکان ہے، اور دوسرے کا مؤقف غلط ہے، مگر اس میں درست ہونے کا امکان ہے۔   مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی اتحاد ایک مضبوط عمارت ہے، جس کی جڑیں گہری اور بنیادیں مستحکم ہیں، اس کی سب سے اہم بنیاد عقیدہ و مقصد کی وحدت ہے، اللہ اور اس کے رسول پر ایمان، ایک کتاب، ایک قبلہ، اور امت کے اعلیٰ مقاصد، سب وہ عوامل ہیں جو مسلمانوں کو جوڑتے اور ان کے درمیان بھائی چارے کو مضبوط کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سچا مکالمہ، مختلف آراء کو سننا، اور خیالات کا تبادلہ اختلاف کے اسباب کو ختم کرنے اور قربت پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، مسلمانوں کے درمیان جو چیزیں مشترک ہیں وہ اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں، جس چیز پر اتفاق ہو، اس پر تعاون ہی عزت اور قوت کا راستہ ہے۔   ان کا کہنا تھا کہ معزز علما و مشائخ،  مظلوموں کی مدد کرنا ایک انسانی فریضہ اور شرعی واجب ہے، اس کی سب سے بڑی مثال زخم خوردہ فلسطین ہے، جہاں صیہونی جارحیت نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، جب کہ عالمی برادری شرمناک خاموشی اور مجرمانہ بے حسی کا شکار ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں کو متحد کریں، مظلوموں کی مدد کریں، مقدسات کا دفاع کریں، اور کمزوروں، بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی حمایت کریں، جو نہ کوئی چارہ رکھتے ہیں اور نہ ہی کوئی راستہ پاتے ہیں، آخر میں، میں رابطہ عالم اسلامی کے معالی الامین العام، ہمارے محترم بھائی، شیخ ڈاکٹر محمد العیسی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اتحاد و یگانگت کے فروغ میں عظیم خدمات سرانجام دی ہیں۔   مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں خادم حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کا تہہ دل سے شکریہ اور قدر دانی کرتا ہوں، جو اسلام کی نصرت، مسلمانوں کے اتحاد کو مضبوط کرنے، حرمین شریفین کی خدمت، امت مسلمہ کے جائز مسائل کے دفاع، دین کی خدمت، مقدس مقامات کے تحفظ، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی دیکھ بھال کے لیے عظیم کوششیں کر رہے ہیں، انہوں نے امت مسلمہ کے لیے ایک جامع وژن پیش کیا ہے، جس کے تحت مسلمان ایک جھنڈے تلے متحد ہوں، اور اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی زیرصدارت اجلاس؛ 3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی ٹریننگ دی جائے گی
  • امریکی وزیر خارجہ اور ایلون مسک کے درمیان شدید اختلافات، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ
  • ’اسپرین‘ کینسر کے خلاف مؤثر ہوسکتی ہے، نئی تحقیق میں انکشاف
  • مسلمانوں کے درمیان مشترکات اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • ایلون مسک اور امریکی وزیر خارجہ کابینہ اجلاس میں آپس میں لڑ پڑے،ٹرمپ کو خود بیچ بچا کرانا پڑا
  • ٹرمپ کاروس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہونے تک ماسکو پر پابندیاں عائد کرنے پر غور
  • ایلون مسک اور امریکی وزیرِ خارجہ کے درمیان اختلافات شدید ہو گئے
  • البانیہ، ٹک ٹاک پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کی منظوری
  • امریکی صدرٹرمپ کا سعودی عرب کے دورے کا اعلان