چیمپئینز ٹرافی؛ کونسی ٹیموں نے سب سے زیادہ سفر کیا؟ بھارت کی عیاشی
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے دوران کے ٹیموں کے مجموعی طور پر میچز کے دوران سفر کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں سب سے زیادہ سفر فائنلسٹ ٹیم نیوزی لینڈ نے کیا، جس کے بعد جنوبی افریقا کا دوسرا نمبر پر رہا۔
مچل سینٹیر کی قیادت میں فائنل کھیلنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنے میچز کیلئے 7 ہزار 48 کلو میٹر سفر طے کیا۔کیویز نے فائنل سے قبل کراچی، راولپنڈی، دبئی، لاہور اور پھر دبئی کا سفر کیا۔
مزید پڑھیں: عامر نے بھی 90 کی دہائی کے کھلاڑی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی
دوسری فائنلسٹ بھارت کا قیام اور تمام میچز دبئی میں ہی ہوئے، جس کے باعث انہیں کہیں ٹرولنگ نہیں کرنا پڑی۔
ادھر فائنل کی دوڑ سے باہر ہونیوالی ٹیم جنوبی افریقا نے زیادہ سفر پر مایوسی کا اظہار کیا اور تھکاوٹ کو شکست کی اہم وجہ قرار دیا۔ جنوبی افریقی ٹیم نے 4 میچز کیلئے 5 فلائٹس لیں اور تقریباً 3286 کلومیٹر سفر طے کیا۔
مزید پڑھیں: کیا پاکستانی ٹیم بنگلادیش کا دورہ کرے گی؟ بڑی خبر سامنے آگئی
میڈیا رپورٹ کے مطابق انگلینڈ نے تمام میچز پاکستان میں کھیلے، انگلینڈ کا سفر 1020 کلومیٹر رہا، میزبان پاکستان ٹیم نے دبئی،کراچی اور راولپنڈی میں میچز کے لیے 3133 کلو میٹر سفر کیا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی فائنل؛ دبئی کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام کا خطرہ
اس کے علاوہ افغانستان نے پہلا میچ کراچی اور دو میچز لاہور میں کھیلے، 1200 کلومیٹر سفر کیا۔ بنگلادیش نے سفر کا آغاز دبئی سے کیا، راولپنڈی میں دو میچز کھیلے، بنگلادیش کی ٹیم نے دو میچز کیلئے تقریباً ایک ہزار 53 کلو میٹر سفر کی۔
آسٹریلیا نے لاہور، راولپنڈی اور دبئی میں میچز کیلئے 2509 کلو میٹر سفر کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی کلو میٹر سفر میٹر سفر کی میچز کیلئے سفر کیا ٹیم نے
پڑھیں:
چیمپئنز ٹرافی کا تاج کس کے سر سجے گا؟ فیصلہ کن معرکہ آج ہوگا
دبئی (نیوز ڈیسک) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فیصلہ کن معرکے میں آج بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان جوڑ پڑے گا۔
نیوزی لینڈ اور بھارت چمچماتی ٹرافی ہاتھوں میں اٹھانے کیلیے بے تاب ہیں،25سال بعد نیوزی لینڈ اور بھارت چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ٹکرائیں گے، شائقین کرکٹ کو بڑے مقابلے کا بڑی بے صبری سے انتظار ہے۔
دونوں ٹیمیں فائنل میں آج دوپہر 2بجے دبئی میں آمنے سامنے ہوں گی ، دونوں ٹیموں نے بڑے میچ سے قبل دبئی سٹیڈیم میں جم کر ٹریننگ بھی کی۔
نیوزی لینڈ نے2000 میں چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو شکست دی تھی، 2002 میں ہونیوالی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت اور سری لنکا کو مشترکہ چیمپئن قرار دیا گیا تھا جس کے بعد بھارت نے 2013 میں انگلینڈ کو شکست دے کریہ ٹائٹل اپنے نام کیا تھا جبکہ 2017 میں بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں 180 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شبمن گل نے فائنل ٹاکرے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دبئی کنڈیشن سے واقف ہیں، پچ ویسی ہی ہوگی، کوشش ہوگی فائنل میں بھی اچھا کھیل پیش کریں، پوری ٹیم کے اندر بہترین ہم آہنگی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑے میچ کا دباؤ ہمیشہ رہتا ہے لیکن تجربہ کار کھلاڑی دباؤ سے نمٹنے میں کامیاب ہوتے ہیں، آسٹریلیا کا باؤلنگ اٹیک زیادہ مضبوط نہیں تھا لیکن بھارتی ٹیم نے سیمی فائنل کے دباؤ میں وکٹیں گنوائی تھیں۔
دوسری جانب کیوی بلے باز ول ینگ نے کہا ہے کہ ہم گروپ میچ میں ملنے والے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے، اب زیادہ سنبھل کر حریف باؤلرز کا سامنا کریں گے،ہمارے باؤلرز بھی اب بھارتی بیٹرز کے خلاف نئی حکمت عملی سے میدان میدان میں اتریں گے۔
کیوی کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ بھارت کو اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلنے کا ایڈوانٹیج حاصل ہوگا، کنڈیشنز ان کیلئے تھوڑی موزوں ہوسکتی ہیں مگر ہم اچھے کھیل سے کامیابی کیلئے پر اعتماد ہیں۔
Post Views: 1