اسلام آباد (ممتاز نیوز)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی قرض پروگرام کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید ہے ، آئی ایم ایف مذاکرات پائیدار اور مستحکم معاشی ترقی کی بنیاد ثابت ہونگے ،بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔ صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مذاکرات میں رئیل اسٹیٹ اور دیگر شعبوں کیلئے ٹیکس شرح میں کمی ترجیح ہونی چایئے ، پالیسی سطح کے مذاکرات میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کا بوجھ کم کرنے پر بات کی جائے ، بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے،آئی ایم ایف پروگرام سے ملک کو معاشی ترقی ملے گی اور سماجی خوشحالی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت اپنے قدموں پر کھڑی ہو رہی ،اب ہمارا ہدف معاشی نمو ہونا چاہیے ، ہمارا ٹیکس کا نظام معیاری نہیں جو کاروبار کے چلنے میں بڑی رکاوٹ ہے، مہنگائی کی شرح 1اعشاریہ 6فیصد پر آ چکی ، پالیسی ریٹ میں بڑی کمی ناگزیر ہے نے کہا کہ آئی ایم ایف مذاکرات پائیدار اور مستحکم معاشی ترقی کی بنیاد ثابت ہونگے ، بزنس کمیونٹی قرض پروگرام کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت کا اہم فیصلہ، گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے قوانین مزید سخت

سٹی42: وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ، بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے قوانین مزید سخت کر دیئے گئے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

 تفصیلات کےمطابق وفاقی حکومت نے بیوروکریٹس کی اعلیٰ سطح پر ترقیوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے قوانین مزید سخت کر دیئے۔

وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے اِس ضمن میں جاری کردہ گزٹ نوٹی فکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے گریڈ 22 میں ترقی کے لئے سول سرونٹس (ترقی) قوانین 2010 میں اہم ترمیم کر کے نئی پالیسی نافذ کی ہے،پالیسی میں وفاقی حکومت کی جانب سے سول سرونٹس (ترقی) قوانین میں کی گئی ہے۔

ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا:وزیراعلیٰ مریم نواز

نوٹی فکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے سول سرونٹس (سیکریٹری، بی ایس 22 اور مساوی عہدوں پر ترقی) کے قواعد 2010 میں ترمیم کی ہے، ترمیم سول سرونٹس ایکٹ 1973(LXXI of 1973) کی شق 25(1) اور ایس۔آر۔او 120 (I)/98، مورخہ 27 فروری 1998 کے تحت دیئے گئے اختیارات کے تحت کی گئی ہے۔

نئے قواعد کے مطابق سول سرونٹس رولز 2010 کے قانون نمبر 4 میں ایک نئی شق شامل کی گئی ہے، جس کے تحت وہ افسران جو ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں دو مرتبہ بی ایس 22کیلئے ترقی کیلئے زیر غور آئے ہوں اور انہیں ترقی نہ دی گئی ہو، وہ آئندہ اس عہدے کیلئے نااہل تصور کئے جائیں گی۔

عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہینِ عدالت کی درخواست دائر

ترمیم کے تحت گریڈ 22 میں ترقی کیلئے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ سے 2 بار مسترد افسران کی ترقی پر پابندی عائد کی گئی ہے، گریڈ 22 میں ترقی کیلئے 2 مرتبہ مسترد افسر آئندہ ترقی کے اہل نہیں ہوں گے اور ریٹائرمنٹ پر گریڈ 21 سے ہی ریٹائرڈ تصور کئے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ایف پی سی سی آئی کا بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے حکومت سے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کا مطالبہ 
  • ہاکی کی بحالی کیلئےپاک بھارت روابط ضروری ہیں:طیب اکرام
  • اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان کو گرفتار کر لیا گیا
  • خواتین کو با اختیار اور معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم
  • پاکستان کی معاشی ترقی میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں: وزیراعظم
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
  • خواتین کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں: احسن اقبال، برآمدی سہولت سکیم کا جائزہ 
  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کیلئے تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل
  • حکومت کا اہم فیصلہ، گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے قوانین مزید سخت