اسرائیل کا جنگ بندی مزاکرات آگے بڑھانے کیلئے وفد دوحہ بھیجنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسرائیل کا جنگ بندی مزاکرات آگے بڑھانے کیلئے وفد دوحہ بھیجنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
تل ابیب: اسرائیل نے جنگ بندی مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے اپنا وفد دوحہ بھیجنے کا اعلان کردیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق اسرائیلی سرکاری وفد پیر کے روز دوحہ جائے گا۔
دوسری جانب حماس کا وفد غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر بات چیت کے لیے مصر پہنچ گیا۔
حماس کے ترجمان کے مطابق حماس شوریٰ کونسل کے چیئرمین محمد اسماعیل درویش کی قیادت میں وفد قاہرہ پہنچا ہے۔
حماس ترجمان نے کہا کہ وفد مصری رہنماؤں کے ساتھ عرب سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کے طریقوں اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی ضرورت پر بات چیت کرے گا۔ جس کے بعد حماس کا وفد قطر جائے گا۔
علاوہ ازیں مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی میں غزہ میں تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات میں شرکت کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیل کا جنگ بندی مذاکرات کے دوران غزہ پر حملہ، 3 فلسطینی شہید
GAZA:اسرائیل نے جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات کے دوران غزہ کے علاقے رفح کے جنوب میں حملے کرکے 3 فلسطینیوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور مصری عہدیدار قاہرہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے ملاقات کر رہے ہیں جبکہ اسرائیل نے غزہ میں حملے کرکے شہریوں کو شہید کردیا۔
اسرائل نے رفح سٹی کے مشرقی علاقے میں شہریوں کے ایک گروپ پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید ہوگئے اور دوسرا حملہ تنور پر کیا گیا جہاں ایک فلسطینی شہید ہوگیا۔
فلسطینی خبرایجنسی وفا کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران رفح میں اسرائیل کے بدترین حملے جاری ہیں جہاں ٹینکوں سے ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور شیلنگ سے رہائشی عمارات متاثر ہو رہی ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں 48 ہزار 453 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 11 ہزار 860 زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے عالمی یوم خواتین کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ میں 12 ہزار 316 خواتین بھی شہید ہوگئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر بھی اسرائیل کی جانب سے محاصرہ جاری ہے اور خواتین کو اس بحران میں امداد سے روکا جا رہا ہے جبکہ علاقے میں لوگو اشیائے خوردونوش کے حوالے سے مسائل کا شکار ہیں۔