لارڈز کرکٹ گراؤنڈ اذان کی آواز سے گونج اٹھا، افطار کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں رمضان المبارک کے دوران اذان کی آواز سے گونج اٹھا۔
لارڈز کرکٹ گراونڈ میں رمضان ٹینٹ پراجیکٹ کے زیر اہتمام اوپن افطار میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
افطار سے قبل شرکاء کو دین اسلام کی حقانیت اور روزے کی اہمیت سے متعلق آگاہ کیا گیا جبکہ اذان مغرب پر غیر مسلموں نے بھی کھجور سے افطار کیا۔
مزید پڑھیں: عامر نے بھی 90 کی دہائی کے کھلاڑی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی
اس موقع پر بانی و سی ای او رمضان ٹینٹ پراجیکٹ عمر صلاح کا کہنا تھا کہ اوپن افطار کا مقصد مختلف کمیونیٹیز کو قریب لانا ہے، دنیا بھر میں افطار پارٹیز کمیوٹیز کے درمیان رابطے کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔
عمر صلاح نے کہا ونزر کاسل میں افطار کی اجازت دینے پر بادشاہ چارلس کے انتہائی شکر گزار ہیں، برطانیہ کی کثیر الثقافت معاشرہ قابل فخر ہے اور ہم اپنی کاوش کے ذریعے لوگوں کے دل جیتنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: شامی کے روزہ نہ رکھنے پر ہربھجن سنگھ میدان میں آگئے
انگلینڈ کی ٹیم کے کھلاڑی ثاقب محمود نے بھی افطار میں شرکت کی جبکہ اوپن افطار میں شرکت کرنے والوں نے مل کر افطار کرنے کے تجربہ کو شاندار قرار دیا۔
واضح رہے رمضان ٹینٹ پراجیکٹ کے زیراہتمام گزشتہ 13 برسوں سے ملک کے اہم مقامات پر افطار کا اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ بادشاہ چارلس نے بھی گزشتہ ہفتہ اپنے شاہی محل کے دروازے مسلمانوں کیلئے کھول دیے تھے۔
https://www.facebook.com/reel/1309943556724511 https://www.facebook.com/reel/1368320640837087 https://www.facebook.com/reel/2424906037846829
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بھی
پڑھیں:
سورج کی روشنی میں ہی سحری، افطار اور نماز تراویح، دنیا کا یہ منفرد رمضان کہاں؟
ٹورنٹو(انٹرنیشنلڈیسک)دنیا بھر میں مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان المبارک جاری ہے تاہم ایک خطہ میں دن کے وقت ہی سحری، افطار اور تراویح ہوتی ہے۔
اس وقت دنیا بھرمیں مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان المبارک جاری ہے۔ اس ماہ مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لیے روزہ رکھتے ہیں۔ سحری (وقت فجر شروع ہونے کا وقت) سے افطار (وقت مغرب) تک بھوکا پیاسا رہتے ہیں۔
دنیا کے مختلف ٹائم زون کے حساب سے ہر ملک میں سحر اور افطار کے الگ الگ اوقات ہوتے ہیں تاہم رواں سال مختلف ممالک میں روزے کا دورانیہ ساڑھے گیارہ گھنٹے سے لے کر 20 گھنٹے سے زائد تک ہے۔
دنیا کے کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جہاں سورج بہت کم وقت کے لیے غروب ہوتا ہے یا بالکل ہی غروب نہیں ہوتا۔ ان میں اکثر مکہ اور مدینہ یا پھر قریب ترین علاقوں کے اوقات کے مطابق سحر اور افطار کرتے ہیں۔
ایسا ہی ایک شہر کینیڈا میں ہے, نوویک برفیلے آرکٹک سرکل پر واقع ہے اور اس سال ماہ رمضان میں یہاں سورج کبھی بھی غروب نہیں ہوگا۔
یہاں کی آبادی سورج کی روشنی میں ہی سحری کرتی، دن میں ہی افطار کرتی اور تراویح کی نماز بھی ادا کرتی ہے۔
اس علاقے میں موجود مڈ نائٹ سن مسجد دنیا کے سب سے شمال میں واقع مساجد میں سے ایک ہے۔
یہاں آباد مسلمان اسلامی تعلیمات اور طریقوں کے مطابق سحری، افطار اور تراویح کے لیے اوقات کار طے کرتے ہیں۔
یہ مسجد مہاجر مسلمانوں کیلئے 2010ء میں تعمیر کی گئی تھی، یہ عمارت ونی پیگ، مانیٹوبا صوبے میں بنائی گئی تھی اور ٹرک کے ذریعے 4 ہزار کلومیٹر شمال میں لے جائی گئی۔ اب یہ مغربی نصف کرہ کی سب سے شمالی مسجد ہے۔
اس مسجد کے امام صالح حسن النبی، جو انویک میں 16 سال سےمقیم ہیں، نے بتایا کہ نمازیوں کی تعداد اب بڑھ نہیں رہی ہے، لیکن تقریباً 100 سےٍ 120اراکین پر مستحکم ہے۔
آرکٹک سرکل کے ارد گرد رہنے والے مسلمانوں کو اپنے عقیدے پر کاربند رہنے میں دقتوں کا سامنا ہے، خاص طور پر جب وہ سورج کی کیفیت سے وابستہ نماز کےنظام پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انویک میں سال میں 50 دن سے زیادہ 24 گھنٹے سورج چمکتا ہے اور تقریباً 30 دن قطبی راتیں ہوتی ہیں، جب سورج نہیں نکلتا۔
حسن النبی نے انویک میں اپنی پہلی گرمیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ’’ پہلی بار یہ ایک صدمے کی طرح تھا۔ میں یقین نہیں کر سکتا تھا، زندگی میں پہلی بار میں نے پانچوں نمازیں پڑھیں اور سورج ابھی تک چمک رہا تھا۔ یہاں کے لوگوں نے ایک قاعدہ بنایا ہے کہ وہ اسلام کے مقدس شہر مکہ کے مقامی وقت پر عمل کریں گے۔
1 مزیدپڑھیں:ٹریلین کی سرمایہ کاری،سعودی عرب نے بڑااعلان کردیا